اسٹیبلشمنٹ ہمیں برابر کا پاکستانی سمجھے اور ہماری حب الوطنی پر شک کرنا چھوڑ دےالطاف حسین

کراچی کے لوگوں نے بتادیا ہےکہ وہ اپنی گلیوں میں طالبان نہیں بلکہ ایم کیوایم کو دیکھنا چاہتے ہیں،قائد متحدہ قومی موومنٹ


ویب ڈیسک April 18, 2015
آج کے جلسے نے ماضی کے تمام ریکاڈ توڑ دیئے ہیں، الطاف حسین۔ فوٹو : فائل

ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کا کہنا ہے کہ خداراہمیں غیر سمجھ کر غیر ملکیوں کے طعنے نہ دیئے جائیں ہمارے بزرگوں نے اس ملک کے لیے لاکھوں جانوں کا نذرانہ دیا لہٰذا اسٹیبلشمنٹ سے اپیل ہے کہ ہمیں برابر کا پاکستانی سمجھیں اور ہماری حب الوطنی پر شک کرنا چھوڑ دیں۔

کراچی میں لیاقت آباد فلائی اوور پر ہونے والے جلسے سے ٹیلی فونک خطاب میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا کہ ہمارے بزرگوں نے ملک کے لیے لاکھوں جانوں کا نذرانہ دیا،خدارا ہمیں غیر سمجھ کرغیر ملکیوں کے طعنے نہ دیئے جائیں، اسٹیبلشمنٹ سے اپیل ہے کہ ہمیں برابر کا پاکستانی سمجھیں اور ہماری حب الوطنی پر شک کرنا چھوڑ دیں،ٹیلی ویژن والے مجھ پر چاہیں کتنی بھی تنقید کریں یہ میڈیا کا حق ہے جس کا ہم احترام کرتے ہیں لیکن ریٹنگ بڑھانے کی خاطر پسند یا ناپسند کی بنیاد پر جھوٹے الزامات لگا کر لوگوں کی پگڑیاں نہ اچھالیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام پاکستانی تلخیاں بھلا دیں،ہم سے غلطیاں ہوئی انہیں بھلادیا اور معاف کردیا جائے، جو غلطیاں آپ سے ہوئی ہیں ہم بھی انہیں معاف کرتے ہیں، محبتوں کا سفر شروع کیا جائے کیونکہ یہ ہم سب کا وطن ہے، تمام تر نظریات رکھے جائیں مگر ایک دوسرے کا دشمن نہ بناجائے ہم پاکستان کو پھلتا پھولتا دیکھنا چاہتے ہیں، اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو ہر نعمت سے نوازا ہے صرف حق پرستوں کی حکومت آنے دیں پھر چوری چکاری کا دور ختم ہوکر ایمانداری کا دور شروع ہوگا۔



قائد ایم کیو ایم نے کہا کہ ایم کیوایم کا گراف نیچے نہیں آیا، ساتھی اپنے عمل سے ثابت کردکھائیں کہ متحدہ کا گراف نیچے آیا ہے یا پھر بڑھ چکا ہے، دنیا نے دیکھ لیا ہے کہ ہم کامیاب ہوگئے، ماؤں بہنوں اور بچوں کی دعاؤں سے ہمارا گراف مزید بڑھا ہے۔ انہوں نےکہا کہ جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی 23 اپریل کو ہمارے پاس آئیں ہم انہیں مٹھائی کھلائیں گے،اس روز محبت،اخوت، نفرتیں دور کرنے اور ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر ملک کو خوشحال بنانے کی بات کریں گے۔



الطاف حسین نے کہا کہ پی ٹی آئی سے بنتا ہے پٹائی اورجماعت اسلامی سے بنتاہے جی ، ہم پٹائی جی والوں سے کہتے ہیں کہ 23 اپریل کوآپ ہمارے غریب خانے پرآئیں ہم انھیں مٹھائی جی کھلائیں گے ،پٹائی جی کی بات نہیں ہوگی 23 تاریخ کومحبت جی ، پیار، اخوت ، مٹھائی،دل سے دل ملانے اورنفرتیں قدروتیں دور کرنے کی بات ہوگی،ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کرملک کے استحکام ، ترقی خوشحالی کیلیے ایک اکائی کی بات ہوگی ہم سب مل کرکہیں گے کہ اس پرچم کے سائے تلے ہم ایک ہیں، ہم ایک ہیں، ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کرملکی معیشت کیلئے ایک ہونے کی بات ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف ایم کیوایم جمہوریت پسند لبرل اور ترقی پسند جماعت ہے دوسری طرف تحریک انصاف طالبان کی جماعت ہے جب کہ جماعت اسلامی القاعدہ کی چھوٹی شاخ ہے اور کراچی کے لوگوں نے بتادیا ہےکہ وہ اپنی گلیوں میں طالبان نہیں بلکہ ایم کیوایم کو دیکھنا چاہتے ہیں۔



ایم کیو ایم کے قائد نے کہا کہ آج کے جلسے نے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے ہیں، جلسے میں مائیں، بہنیں، بزرگ ہی نہیں بلکہ ہندو، سکھ، عیسائی سمیت ہر مذہب، فرقے اور مسلک کے افراد موجود ہیں جب کہ جلسے میں کنور نوید کو بحیثیت ممبر قومی اسمبلی منتخب ہونی کی پیشگی مبارکباد دیتا ہوں، ہم پاکستان کو پھلتا پھولتا دیکھنا چاہتے ہیں،پاکستان کوقدرت نے وسائل سے نوازاہے،یہ وطن محبتوں کا وطن ہے۔ الطاف حسین نے کہا کہ ہمیں گلوبل ولیج میں دشمن نہیں دوستوں اور جنگ کی بجائے تجارت کی ضرورت ہے، ایسی خارجہ پالیسی بنائی جائے جس سے پاکستان کی آبرو اور اس کے وقار میں اضافہ ہو، جب جنگ عظیم دوئم کے بعد یورپی ممالک یونین بناسکتے ہیں تو ہم ایشیائی ملک یونین کیوں نہیں بناسکتے، فرقے کی بنیاد پر ایک دوسرے کو قتل کرنا جاہلانہ اور غیر اسلامی ہے، دشمنیوں کو ترک کرکے ایک دوسرے کا سہارا بناجائے، پورا پاکستان اور دنیا گواہ ہے کہ جب کراچی اور حیدرآباد میں متحدہ کی لوکل باڈی گورنمنٹ آئی توپوری دنیا میں پاکستان کا دنیا میں تیسرا نمبر تھا اس لیے عوام متحدہ کو حکومت میں لائیں ہم پاکستان کو یورپین ممالک کی صف میں لا کھڑا کردیں گے۔

متحدہ قومی موومنٹ کے قائد کا کہنا تھا کہ وزیراعظم ہمیں برا بھلا کہہ لیں مگر خدارا بلوچوں کے زخموں پر نمک رکھیں،آئی ڈی پیز کی بحفاظت واپسی یقینی بنائی جائے، بلوچستان، فاٹا اور سرائیکیوں کو ان کے حقوق دیئے جائیں اور اگر وہاں کے لوگ صوبہ مانگتے ہیں تو انہیں صوبہ دیا جائے،حکومت کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر سلامتی کونسل کا اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کرے اور نہتے کشمیریوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف آواز اٹھائی جائے۔الطاف حسین نے کہاکہ ایم کیو ایم تعلیم کا فروغ چاہتی ہے،پاکستان سے اسٹیٹس کو کاخاتمہ چاہتی ہے،ہرقسم کے تشدداوردہشت گردی کی مخالفت کرتی ہے،ایم کیوایم امن کی خواہاں ہے،ضرب عضب میں پاک فوج کی کامیابی کی دعاکر تے ہیں ،الطاف حسین نے خوشگوارموڈ میں گانا بھی گایا۔جلسے کے آخرمیں دلکش آتش بازی کامظاہرہ بھی کیاگیا جب کہ الطاف حسین نے کارکنان کو تاکید کی کہ الیکشن میں چند روزباقی ہیں اگرکوئی آپ کو گالیاں دے تو کارکن صبرکریں کیونکہ اللہ تعالیٰ انہیں اس کا پھل جیت کی صورت میں دے گا۔

اس سے قبل جلسے سے متحدہ کےدیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا جس میں ڈاکٹر فاروق ستار نےکہا کہ جو الزامات ایم کیوایم پر لگائے گئے ہیں اس کا جواب عوام 23 اپریل کو دیں گے، اس روز حقیقت کا سورج پوری آب و تاب کے ساتھ طلوع ہوگا، کنورنوید الیکشن میں کامیاب ہوں گے اور پتنگ بلندیوں پر اڑے گی جس کی عوام کو پیشگی مبارکباد دیتا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ ایک ڈیڑھ ماہ میں ایم کیوایم پر الزامات کی بوچھاڑ کی گئی لیکن 23 اپریل ہماری عزت نفس کی بحالی کا دن ہے ہم اس روز عوام کے سامنے سرخرو ہوں گے جب کہ اس ضمنی انتخاب کو لےکر ہمارے اتحاد کو بھی چلینج کیا گیا لیکن ہمیں یقین ہے کہ 23 تاریخ کو ڈبوں سے جو ووٹ نکلیں گےوہ نہ صرف اس ضمنی الیکشن بلکہ پاکستان میں اگلے پچھلے تمام ریکارڈ توڑیں گے اور ایم کیوایم ایک ریکارڈ مارجن سے کامیاب ہوگی۔


اس موقع پر این اے 246 کے امیدوار کنور نوید جمیل نے کہا کہ کراچی والے اپنے دوست اور دشمن سے واقف ہیں،شہر کو لوٹنے والے کراچی کے لوگ نہیں، اس شہر کے پیسے سے پاکستان چلتا ہے اور وفاقی حکومت شہر پر ایک روپیہ لگانے کو تیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومتوں میں کراچی کی کوئی نمائندگی نہیں ، ایم کیوایم کا جلسہ صرف این اے 246کاجلسہ ہے اور اس جلسے میں اتنے لوگ موجودہیں جتنے لوگ اگر جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی پاکستان تو کیاپوری دنیا سے اپنے لوگوں کوبلا لے تواتنابڑا جلسہ نہیں کرسکتیں،یہ اس بات کی دلیل اورثبوت ہے کہ کراچی کے لوگ زندہ لاشیں نہیں زندہ قوم ہیں ۔



خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کراچی کو آزاد کرانے کے دعوے کرنے والے آزادی کا مطلب بھی نہیں جانتے، شہر میں کوئی خوف نہیں بلکہ مخالفین کو کراچی سے خوف ہے، جماعت اسلامی اور تحریک انصاف میں نمبر 2 کے لیے مقابلہ ہے، تحریک انصاف پولنگ بھی خیبرپختونخوا میں کرانا چاہتی ہے تاہم کراچی والوں کو زندہ لاشیں کہنے والوں کو 23 اپریل کو زندہ کراچی نظر آجائے گا اور پولنگ کی سیاہی ان کے منہ پر لگ جائے گی۔



حیدر عباس رضوی کا کہنا تھا کہ عمران خان کو پتا چل چکا ہے کہ انہیں شکست ہوگی اس لیے تحریک انصاف پھر ہمیشہ کی طرح دھاندلی کا نعرہ لگائے گی، آج تعصب پسند ہمیں کالا کلوٹا کہہ رہے ہیں اس طرح الطاف حسین سے محبت کو کوئی ختم نہیں کرسکتا اور خود کو کراچی کا بیٹا کہنے والے عمران اسماعیل کو جاوید نہاری بھی گوگل سے پرنا کرنا پڑی ہوگی۔



فیصل سبزواری نے کہا کہ تحریک انصاف کراچی کی دشمن ہے اور عمران خان یہاں والوں کو قید کرنے کے لیے آئے ہیں، انہیں کوٹہ سسٹم کی ناانصافی نظر نہیں آتی، اسلحہ کی فیکٹریاں تو خیبرپختونخوا میں ہیں وہاں سے کراچی میں اسلحہ آنے سے روکا جائے جب کہ نائن زیرو سیل کرنے کی باتیں کرنے والوں نے تو خود طالبان کا دفتر کھلوانا چاہا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں