فتح ہاتھ سے نکل جانے پر انگلش پلیئرزکے منہ لٹک گئے

ویسٹ انڈیزکوہرانے کیلیے جان لڑا دی،اس سے زیادہ کچھ نہیں کر سکتے تھے،کک


Sports Desk/AFP April 19, 2015
دونوں ٹیموں کے درمیان دوسرا ٹیسٹ21 اپریل سے سینٹ جارج میں کھیلا جائے گا۔ فوٹو : اے ایف پی

پہلے ٹیسٹ میں فتح ہاتھ سے نکل جانے پر انگلش پلیئرزکے منہ لٹک گئے،آخری روز ویسٹ انڈین بیٹسمین جیسن ہولڈر مہمان ٹیم کے لیے ڈرائونا خواب ثابت ہوئے، کپتان الیسٹر کک کہتے ہیں کہ ہم نے کامیابی کے لیے پوری جان لڑا دی، اس سے زیادہ اور کچھ کر بھی نہیں سکتے تھے۔ دوسری جانب میزبان کپتان دنیش رامدین کا کہنا ہے کہ آخر میں ہم تھوڑا نروس ہوگئے تھے، میچ بچانے کا تمام تر کریڈٹ ہولڈر کو ہی جاتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ویسٹ انڈیز اور انگلینڈ کے درمیان پہلے ٹیسٹ کا اختتام ڈرا پر ہوا، میچ بچانے میں کلیدی کردار جیسن ہولڈر نے نبھایا۔انگلش ٹیم نے 438 رنز کا ہدف دیا،اس کے پاس حریف سائیڈ کو آئوٹ کرنے کے لیے 4 سیشنز سے زائد کا وقت تھا لیکن پوری کوشش کے باوجود وہ کامیابی کو اپنے گلے کا ہار نہیں بنا پایا۔

آخری دن کے اختتام پر ویسٹ انڈیز نے7 وکٹ پر 350 رنز بنائے، ہولڈر 103پر ناٹ آئوٹ رہے،کیمار روئچ نے بھی ان کا بھرپور ساتھ دیتے ہوئے 55 بالز کا سامنا کیا اور 15 رنز کے ساتھ آخر تک ڈٹے رہے۔ فتح سے محرومی پر مایوس مہمان کپتان الیسٹر کک نے کہاکہ ہم جانتے تھے کہ میچ جیتنے کے لیے سخت محنت کرنا پڑے گی، ہم نے پہلے سیشن میں تین وکٹیں لیں لیکن آخر میں تمام کوششیں ضائع ہوگئیں، صاف بات تو یہ ہے کہ ہم نے اپنی پوری کوشش کی اور اس سے زیادہ کچھ کر بھی نہیں سکتے تھے،جیمز اینڈرسن کی پرفارمنس شاندار رہی۔

ادھر میزبان کپتان دنیش رامدین نے کہاکہ ہم آخر میں تھوڑا نروس ہوگئے تھے لیکن جیسن ہولڈر نے میچ بچانے میں اہم کردار ادا کیا،اس دوران انھوں نے اپنی پہلی سنچری بھی مکمل کی، کیمار روئچ نے بھی اچھی بیٹنگ کی، بیٹسمینوں نے اپنا کردار بخوبی نبھایا، انھوں نے کہا کہ بولنگ میں ہمیں مزید محنت کی ضرورت ہے خاص طور پر درمیانی اوورز میں حریف بیٹنگ لائن پر دبائو بڑھانا ہوگا۔ یاد رہے کہ دونوں ٹیموں کے درمیان دوسرا ٹیسٹ21 اپریل سے سینٹ جارج میں کھیلا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔