پاکستانی نژادبرطانوی صحافی مشال حسین نے بہترین براڈکاسٹرکاایوارڈجیت لیا
مشال 2009 میں برطانیہ کی 50 بااثر مسلم خواتین کی فہرست میں شامل رہی ہیں
ISLAMABAD:
پاکستانی نژادبرطانوی خاتون صحافی مشال حسین نے سال کی بہترین براڈ کاسٹر ہونے کا ایوارڈاپنے نام کرلیا۔
مشال حسین 11 فروری 1973 میں انگلینڈ میں پیدا ہوئیں ،مشال کے والد ڈاکٹر ہیں اور آرمی برن ہال کالج ایبٹ آباد کے طالب علم رہ چکے ہیں۔ 42 سالہ مشال حسین نے اپنے صحافتی کیر ئیر کا آغاز 18 برس کی عمر میں پاکستان کے کثیر الاشاعت انگریزی روزنامے سے کیا جس کے بعد انہوں نے برطانیہ کے مختلف نیوز چینلز کے ساتھ منسلک ہوکر صحافت جاری رکھی۔
مشال حسین ریڈیو اور ٹیلی ویژن دونوں پر براڈ کاسٹنگ میں مہارت رکھتی ہیں۔ وہ برطانیہ اور پاکستان کے علاوہ مصر اور چین میں بھی رپورٹنگ بھی کر چکی ہیں۔ مشال 2009 میں برطانیہ کی 50 بااثر مسلم خواتین کی فہرست میں شامل رہی ہیں، ان کی پیشہ وارانہ مہارت کی بدولت انہیں لندن پریس کلب نے سال کی بہترین براڈ کاسٹر کے ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ جس پرانہوں نے اپنے دوستوں اور مداحوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج وہ جو کچھ بھی ہیں ان ہی کی بدولت ہیں۔
پاکستانی نژادبرطانوی خاتون صحافی مشال حسین نے سال کی بہترین براڈ کاسٹر ہونے کا ایوارڈاپنے نام کرلیا۔
مشال حسین 11 فروری 1973 میں انگلینڈ میں پیدا ہوئیں ،مشال کے والد ڈاکٹر ہیں اور آرمی برن ہال کالج ایبٹ آباد کے طالب علم رہ چکے ہیں۔ 42 سالہ مشال حسین نے اپنے صحافتی کیر ئیر کا آغاز 18 برس کی عمر میں پاکستان کے کثیر الاشاعت انگریزی روزنامے سے کیا جس کے بعد انہوں نے برطانیہ کے مختلف نیوز چینلز کے ساتھ منسلک ہوکر صحافت جاری رکھی۔
مشال حسین ریڈیو اور ٹیلی ویژن دونوں پر براڈ کاسٹنگ میں مہارت رکھتی ہیں۔ وہ برطانیہ اور پاکستان کے علاوہ مصر اور چین میں بھی رپورٹنگ بھی کر چکی ہیں۔ مشال 2009 میں برطانیہ کی 50 بااثر مسلم خواتین کی فہرست میں شامل رہی ہیں، ان کی پیشہ وارانہ مہارت کی بدولت انہیں لندن پریس کلب نے سال کی بہترین براڈ کاسٹر کے ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ جس پرانہوں نے اپنے دوستوں اور مداحوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج وہ جو کچھ بھی ہیں ان ہی کی بدولت ہیں۔