بھارتی اخبار نے ’’روشن خیال‘‘بھارت کی اصلیت عیاں کردی
اسکول میں مسلم اورہندو طالب علموں کے لیے علیحدہ علیحدہ رنگ کے یونیفارم
وزیراعظم نریندر مودی کے'سیکولر' بھارت کا اصل چہرہ ہر آنے والے دن کے ساتھ مزید بے نقاب ہو رہا ہے اور یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ بھارت میں نفرت اور تعصب کا عفریت مزید پھلتا پھولتا جا رہا ہے۔
ہفتہ کو اخبار ''انڈین ایکسپریس'' کے مطابق احمد آباد کے اسکول آج کے بھارت کی تشویشناک صورت پیش کر رہے ہیں۔ یہاں احمد آباد میونسپل کارپوریشن کے شاہ پور اسکول میں طلبا کی بھاری اکثریت ہندو ہے اور ان کے یونیفارم کا رنگ زعفرانی ہے۔ اس کے برعکس دانی لمدا اسکول میں اکثریت طلبا مسلمان ہیں اور انھیں سبز رنگ کے یونیفارم پہنائے گئے ہیں۔
ہندو اور مسلمان بچوں میں تفریق کا یہ رویہ بھارت میں پائے جانے والے عمومی تعصب کا عکاس ہے اور اسے ماہرین تعلیم و سماجیات کی طرف سے سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔دوسری جانب اے ایم سی اسکول بورڈ کے چیئرمین جگدیش بھاوسار نے موقف اختیار کیا ہے کہ بچوں کے یونیفارم کے رنگ کا انتخاب کسی مذہبی تفریق کے بغیر کیا گیا ہے اور یہ محض اتفاق ہے کہ ہندو بچوں کو زعفرانی اور مسلمان بچوں کو سبزرنگ کے یونیفارم پہنائے گئے ہیں۔
ہفتہ کو اخبار ''انڈین ایکسپریس'' کے مطابق احمد آباد کے اسکول آج کے بھارت کی تشویشناک صورت پیش کر رہے ہیں۔ یہاں احمد آباد میونسپل کارپوریشن کے شاہ پور اسکول میں طلبا کی بھاری اکثریت ہندو ہے اور ان کے یونیفارم کا رنگ زعفرانی ہے۔ اس کے برعکس دانی لمدا اسکول میں اکثریت طلبا مسلمان ہیں اور انھیں سبز رنگ کے یونیفارم پہنائے گئے ہیں۔
ہندو اور مسلمان بچوں میں تفریق کا یہ رویہ بھارت میں پائے جانے والے عمومی تعصب کا عکاس ہے اور اسے ماہرین تعلیم و سماجیات کی طرف سے سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔دوسری جانب اے ایم سی اسکول بورڈ کے چیئرمین جگدیش بھاوسار نے موقف اختیار کیا ہے کہ بچوں کے یونیفارم کے رنگ کا انتخاب کسی مذہبی تفریق کے بغیر کیا گیا ہے اور یہ محض اتفاق ہے کہ ہندو بچوں کو زعفرانی اور مسلمان بچوں کو سبزرنگ کے یونیفارم پہنائے گئے ہیں۔