کینیا ارکان پارلیمنٹ نے تنخواہیں بڑھالیںلوگ سڑکوں پرآگئے
پارلیمنٹ نے ہڑتالوں کے باوجودسرکاری ملازمین کی تنخواہیں بڑھانے سے انکارکردیا تھا.
کینیامیں ارکان اسمبلی کی طرف سے اپنی تنخواہیں بڑھانے کے بل کی منظوری کے بعد ہزاروں لوگ سڑکوں پرآگئے اوراحتجاجی مظاہرے شروع کردیئے۔
ارکان اسمبلی نے اپنی تنخواہیں بڑھانے کیلیے ایک لاکھ 10ہزارامریکی ڈالرکے برابررقم کی منظوری دی تھی ۔یہ رقم دوکروڑ47 لاکھ عوام سے ٹیکس کی صورت میں وصول کی جائے گی۔ اس سے قبل پارلیمنٹ نے ڈاکٹروں اوراساتذہ سمیت ہڑتالی سرکاری سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بڑھانے سے انکارکردیاتھا۔
کینیاکے ارکان پارلیمنٹ اپنی تنخواہ بڑھانے سے جس قدررقم وصول کرینگے یہ ملک میں کم از کم تنخواہ وصول کرنے والاسرکاری ملازم 61 سال نوکری کرے تواس کے برابرہے۔ارکان اسمبلی کے خلاف مظاہرین نے پلے کارڈاٹھارکھے تھے جن پر''ارکان پارلیمنٹ چورہیں'' اورلالچی لگڑبگڑ کے نعرے لکھے تھے۔
ارکان اسمبلی نے اپنی تنخواہیں بڑھانے کیلیے ایک لاکھ 10ہزارامریکی ڈالرکے برابررقم کی منظوری دی تھی ۔یہ رقم دوکروڑ47 لاکھ عوام سے ٹیکس کی صورت میں وصول کی جائے گی۔ اس سے قبل پارلیمنٹ نے ڈاکٹروں اوراساتذہ سمیت ہڑتالی سرکاری سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بڑھانے سے انکارکردیاتھا۔
کینیاکے ارکان پارلیمنٹ اپنی تنخواہ بڑھانے سے جس قدررقم وصول کرینگے یہ ملک میں کم از کم تنخواہ وصول کرنے والاسرکاری ملازم 61 سال نوکری کرے تواس کے برابرہے۔ارکان اسمبلی کے خلاف مظاہرین نے پلے کارڈاٹھارکھے تھے جن پر''ارکان پارلیمنٹ چورہیں'' اورلالچی لگڑبگڑ کے نعرے لکھے تھے۔