بورڈ آف ڈائریکٹرز کا سابق ایم ڈی این ٹی ڈی سی کی بحالی سے انکار
پہلے بجلی کے حالیہ بریک ڈاؤن پرانکوائری مکمل کی جائے،اس کے بعد میرٹ پرفیصلہ کیا جائے گا،بورڈ آف ڈائریکٹرز کا فیصلہ
نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی )کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے سابق منیجنگ ڈائریکٹر این ٹی ڈی سی طاہر محمود کو بحال کرنے سے یکسر انکار کرتے ہوئے وزارت پانی وبجلی کو باضابطہ طور پر آگاہ کردیا ہے۔
''ایکسپریس انوسٹی گیشن سیل'' کودستیاب دستاویزات کے مطابق وزیراعظم کی طرف سے ملک میں بجلی کے حالیہ بدترین بریک ڈاؤن پر معطل کیے جانیوالے طاہرمحمود مختلف ذرائع سے سفارشوں کے ذریعے اپنی بحالی کیلیے کوشاں تھے۔ اسی تناظرمیں وزیر پانی وبجلی کی طرف سے کوششیں بھی کی گئیں اور وزیراعظم کے کمنٹس کے ساتھ واپس آنے والی فائل سیکریٹری پانی وبجلی کو بھجوائی گئی تھی تاہم سیکریٹری جو سابق ایم ڈی کے غیرقانونی اقدامات سے آگاہ تھے نے براہ راست بحالی کے احکام دینے کے بجائے معاملہ این ٹی ڈی سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو بھجوا دیا۔
چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹرز این ٹی ڈی سی وقارزکریا نے اس تناظر میں اعلیٰ سطح کا اجلاس بلایا جس میں سارے معاملے کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا تاہم تمام ارکان نے متفقہ طور پر سابق ایم ڈی این ٹی ڈی سی کوبحال کرنے سے یکسر انکارکرتے ہوئے کہا کہ پہلے بریک ڈاؤن پر انکوائری کو مکمل کیا جائے اور اس کے بعد معاملہ بورڈ میں آنے کی صورت میں میرٹ پر فیصلہ کیا جائے گا۔ وقار زکریا نے بورڈ کے متفقہ فیصلے کے بعد وزارت پانی و بجلی کو خط کے ذریعے باضابطہ آگاہ کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ سابق ایم ڈی این ٹی ڈی سی کے خلاف2 بین الاقوامی کمپنیوں فوجی کورا (چین )، موسڈورفر (یورپین) اور ایک نامور پاکستانی کمپنی نیو ایج کیبل کی طرف سے این ٹی ڈی سی کے چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹرز کو تحفظات پر مبنی لکھے گئے خط اورہائیکورٹ میں دائرکی گئی علیحدہ علیحدہ رٹ پٹیشنز میں انکشاف کیا گیا تھا کہ سابق ایم ڈی نے نیلم جہلم ہائیڈروپاور پروجیکٹ ترسیلی لائنز کے ٹینڈرز ایوارڈ کرنے میں تمام قانونی ضابطوں کو نظرانداز کرتے ہوئے معیار پر پورا نہ اترنے کے باوجود ایک من پسند کمپنی کو ٹینڈر ایوارڈ کردیا۔
''ایکسپریس انوسٹی گیشن سیل'' کودستیاب دستاویزات کے مطابق وزیراعظم کی طرف سے ملک میں بجلی کے حالیہ بدترین بریک ڈاؤن پر معطل کیے جانیوالے طاہرمحمود مختلف ذرائع سے سفارشوں کے ذریعے اپنی بحالی کیلیے کوشاں تھے۔ اسی تناظرمیں وزیر پانی وبجلی کی طرف سے کوششیں بھی کی گئیں اور وزیراعظم کے کمنٹس کے ساتھ واپس آنے والی فائل سیکریٹری پانی وبجلی کو بھجوائی گئی تھی تاہم سیکریٹری جو سابق ایم ڈی کے غیرقانونی اقدامات سے آگاہ تھے نے براہ راست بحالی کے احکام دینے کے بجائے معاملہ این ٹی ڈی سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو بھجوا دیا۔
چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹرز این ٹی ڈی سی وقارزکریا نے اس تناظر میں اعلیٰ سطح کا اجلاس بلایا جس میں سارے معاملے کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا تاہم تمام ارکان نے متفقہ طور پر سابق ایم ڈی این ٹی ڈی سی کوبحال کرنے سے یکسر انکارکرتے ہوئے کہا کہ پہلے بریک ڈاؤن پر انکوائری کو مکمل کیا جائے اور اس کے بعد معاملہ بورڈ میں آنے کی صورت میں میرٹ پر فیصلہ کیا جائے گا۔ وقار زکریا نے بورڈ کے متفقہ فیصلے کے بعد وزارت پانی و بجلی کو خط کے ذریعے باضابطہ آگاہ کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ سابق ایم ڈی این ٹی ڈی سی کے خلاف2 بین الاقوامی کمپنیوں فوجی کورا (چین )، موسڈورفر (یورپین) اور ایک نامور پاکستانی کمپنی نیو ایج کیبل کی طرف سے این ٹی ڈی سی کے چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹرز کو تحفظات پر مبنی لکھے گئے خط اورہائیکورٹ میں دائرکی گئی علیحدہ علیحدہ رٹ پٹیشنز میں انکشاف کیا گیا تھا کہ سابق ایم ڈی نے نیلم جہلم ہائیڈروپاور پروجیکٹ ترسیلی لائنز کے ٹینڈرز ایوارڈ کرنے میں تمام قانونی ضابطوں کو نظرانداز کرتے ہوئے معیار پر پورا نہ اترنے کے باوجود ایک من پسند کمپنی کو ٹینڈر ایوارڈ کردیا۔