ایران و افغانستان کا داعش کے خلاف ملکر لڑنے کا اعلان
ہم نے دہشت گردی کے خلاف باہمی تعاون بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، ایرانی صدر
ایران اورافغانستان نے شدت پسند تنظیم داعش کے بڑھتے خطرات کامقابلہ کرنے کیلیے دوطرفہ سیکیورٹی تعاون بڑھانے کے منصوبے کا اعلان کیاہے جس میں داعش کیخلاف مشترکہ فوجی آپریشن بھی شامل ہیں۔
یہ اعلان افغان صدرڈاکٹراشرف غنی سے تہران میں ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں ایرانی صدرحسن روحانی نے کیا۔ افغان صدراپنے وزرا کے ہمراہ 2روزہ دورے پر تہران پہنچے جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا اور گارڈآف آنرپیش کیا گیا۔
ایرانی صدر کا کہنا تھاکہ خطے میں شورش بڑھ رہی ہے جس کے بعد انٹیلی جنس شیئرنگ لازمی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے دہشت گردی کے خلاف باہمی تعاون بڑھانے کا فیصلہ کیاہے خاص طور پر سرحدی علاقوں میں، ہم اطلاعات کا تبادلہ بڑھائیں گے، اگرضرورت پڑی توفوجی آپریشن میں بھی تعاون کیاجا سکتاہے۔ اس موقع پر افغان صدرنے کہاکہ داعش نے دہشت گردی اور بربریت کا نیا طریقہ متعارف کرایا ہے، روزانہ شہریوں کی ہلاکتیں ہورہی ہیں اور بہترین باہمی تعاون سے ہی اس عفریت سے نمٹا جاسکتا ہے۔
یہ اعلان افغان صدرڈاکٹراشرف غنی سے تہران میں ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں ایرانی صدرحسن روحانی نے کیا۔ افغان صدراپنے وزرا کے ہمراہ 2روزہ دورے پر تہران پہنچے جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا اور گارڈآف آنرپیش کیا گیا۔
ایرانی صدر کا کہنا تھاکہ خطے میں شورش بڑھ رہی ہے جس کے بعد انٹیلی جنس شیئرنگ لازمی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے دہشت گردی کے خلاف باہمی تعاون بڑھانے کا فیصلہ کیاہے خاص طور پر سرحدی علاقوں میں، ہم اطلاعات کا تبادلہ بڑھائیں گے، اگرضرورت پڑی توفوجی آپریشن میں بھی تعاون کیاجا سکتاہے۔ اس موقع پر افغان صدرنے کہاکہ داعش نے دہشت گردی اور بربریت کا نیا طریقہ متعارف کرایا ہے، روزانہ شہریوں کی ہلاکتیں ہورہی ہیں اور بہترین باہمی تعاون سے ہی اس عفریت سے نمٹا جاسکتا ہے۔