وہ مخصوص ذہنی مشقیں جو آپ کی قوت ارادی کو مضبوط بناسکتی ہیں
جس طرح ورزش سےجسم کےپٹھوں کومضبوط بنایا جاسکتا ہےاسی طرح قوت ارادی کوبھی مخصوص ذہنی مشقوں سےمضبوط بنانا ممکن ہے،تحقیق
امریکا کی یونیورسٹی میں کی گئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ جس طرح جسمانی ورزشوں کے ذریعے جسم کے دوسرے پٹھوں کو مضبوط بنایا جاسکتا ہے بالکل اسی طرح قوت ارادی کو بھی مخصوص ذہنی مشقوں کی مدد سے مضبوط بنانا ممکن ہے جن کی تفصیل درج ذیل ہے۔
دس منٹ کا غور و فکر: سائنسی تحقیق نے یہ بات ثابت کی ہے کہ دن میں10 منٹ کے لیے کسی مثبت موضوع پر غور کرنا نہ صرف ذہنی توانائی میں اضافے کا سبب بنتا ہے بلکہ ذہنی دباؤ میں خاطر خواہ کمی بھی آتی ہے ۔
جسمانی پوزیشن کی متواتر درستگی: گھر ہو یا دفتر ، کام کے دوران جب بھی سستی محسوس ہوفوراً سے پیشتر اپنے جسم کو چست کرلیں ایسا کرنے سے آپ کی قوت ارادی پر زور پڑے گا جواس کی مضبوطی کے لیے مفید ثابت ہوگا۔
غذا کی ڈائری بنائیں: دن میں جو کچھ کھائیں اس کے اندراج کے لیےاپنے پاس ایک پاکٹ ڈائری رکھیں دوہفتے تک لگاتار یہ حیرت انگیز مشق کرنے سے آپ کی قوت ارادی آپ کو ہرقسم کی الم غلم غذا کی طرف مائل ہونے سے روک دے گی۔
دوسرے ہاتھ کا استعمال: دن میں کبھی کبھار دوسرے ہاتھ کو استعمال کرنے کی عادت ڈالیں مثلا اگر آپ دائیں ہاتھ سے لکھتے ہیں تو کچھ وقت کے لیے اپنے بائیں ہاتھ کو لکھنے کی زحمت دیں ایسا کرنے سے آپ کی قوت ارادی پر خاطر خواہ اثر پڑے گا۔
ایک اہم بات وہ یہ ہے کہ مذکورہ ورزشوں میں سے کسی بھی ایک کو منتخب کر کے اس پر باقاعدگی سے عمل کیا جاسکتا ہے اور ضروری نہیں آپ سب ورزشیں بیک وقت ایک ہی دن کریں۔
دس منٹ کا غور و فکر: سائنسی تحقیق نے یہ بات ثابت کی ہے کہ دن میں10 منٹ کے لیے کسی مثبت موضوع پر غور کرنا نہ صرف ذہنی توانائی میں اضافے کا سبب بنتا ہے بلکہ ذہنی دباؤ میں خاطر خواہ کمی بھی آتی ہے ۔
جسمانی پوزیشن کی متواتر درستگی: گھر ہو یا دفتر ، کام کے دوران جب بھی سستی محسوس ہوفوراً سے پیشتر اپنے جسم کو چست کرلیں ایسا کرنے سے آپ کی قوت ارادی پر زور پڑے گا جواس کی مضبوطی کے لیے مفید ثابت ہوگا۔
غذا کی ڈائری بنائیں: دن میں جو کچھ کھائیں اس کے اندراج کے لیےاپنے پاس ایک پاکٹ ڈائری رکھیں دوہفتے تک لگاتار یہ حیرت انگیز مشق کرنے سے آپ کی قوت ارادی آپ کو ہرقسم کی الم غلم غذا کی طرف مائل ہونے سے روک دے گی۔
دوسرے ہاتھ کا استعمال: دن میں کبھی کبھار دوسرے ہاتھ کو استعمال کرنے کی عادت ڈالیں مثلا اگر آپ دائیں ہاتھ سے لکھتے ہیں تو کچھ وقت کے لیے اپنے بائیں ہاتھ کو لکھنے کی زحمت دیں ایسا کرنے سے آپ کی قوت ارادی پر خاطر خواہ اثر پڑے گا۔
ایک اہم بات وہ یہ ہے کہ مذکورہ ورزشوں میں سے کسی بھی ایک کو منتخب کر کے اس پر باقاعدگی سے عمل کیا جاسکتا ہے اور ضروری نہیں آپ سب ورزشیں بیک وقت ایک ہی دن کریں۔