ایک ایسا درخت جسے ایٹم بم بھی نقصان نہیں پہنچا سکتا

ہیروشیما پرایٹم بم گرایا گیا تودھماکے کے بعد ’’جنکجو بلابا ‘‘ کے6 درخت ان میں سے تھے جو زندہ بچ گئے تھے۔ڈاکومینٹری


ویب ڈیسک April 21, 2015
یہ درخت انتہائی نامناسب ماحول میں بھی اپنی افزائش جاری رکھتا ہے ۔ فوٹو : فائل

PESHAWAR: ''جنکجو بلابا '' طب کی دنیا کے مشہر ترین درختوں میں سے ایک ہے جسے ایٹم بم بھی نقصان نہیں پہنچا سکتا ہے۔

''جنکجو بلابا '' پودا پہلے صرف چین میں پایا جاتا تھا لیکن بعد میں کوریا اورجاپان میں بھی اسے لگایا جانے لگا ۔ اس درخت کی جڑوں پھل اورپتوں کا مختلف بیماریوں کے علاج کے قدیم نسخوں میں کافی استعمال نظر آتا ہے اور موجودہ دور میں بھی اسے قدرتی ادویات میں کثرت کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے ۔

''جنکجو بلابا '' نامی اس درخت کا قد عام طور پر 20 سے 25 میٹر تک ہوتا ہے مگر چند درخت 50 میٹر کی اونچائی تک بھی پہنچ جاتے ہیں۔ان درختوں پرحال ہی میں بنائی جانے والی ایک ڈاکو مینٹری فلم میں بتایا گیا ہے کہ یہ درخت انتہائی نامناسب ماحول میں بھی اپنی افزائش جاری رکھتا ہے ۔

ڈاکومنٹری میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دوسری جنگ عظیم کے دوران جب امریکا نے جاپان کے شہر ہیروشیما پر ایٹم بم گرایا تو دھماکا کے جگہ سے ایک کلومیٹر کے فاصلے پر جنکجوبلوبا کے 6 درخت لگے ہوئے تھے ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ایٹمی دھماکے کے بعد یہ 6 درخت ان چند جانداروں میں سے تھے جو زندہ بچ گئے تھے جب کہ تقریباً تمام پودے اورجانورمرگئے تھے جب کہ یہ درخت آج بھی زندہ اوراپنی جگہ پر قائم ہیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں