پاکستان کی سالمیت اور خودمختاری کی حمایت جاری رکھیں گے صدر شی چن پنگ
پاکستان اور چین کی دوستی آئندہ نسلوں کےلیےاثاثہ ہے، صدر شی چن پنگ
ISLAMABAD:
چین کے صدر شی چن پنگ نے کہا ہے کہ چین کے عوام ہمیشہ پاکستانی عوام کے ساتھ مل کر کھڑے ہوں گے اور پاکستان کی سالمیت اور خودمختاری کی حمایت جاری رکھیں گے۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے دوران چین کے صدر نے کہا کہ پارلیمنٹ سے خطاب کی دعوت کو وہ اعزاز سمجھتے ہیں جس پر وہ بہت مشکور ہیں،پاکستان میں پرتپاک استقبال اور مہمان نوازی بہت متاثرکن ہے جس کے وہ شکر گزار ہیں۔ پاکستان چین کا اچھا پڑوسی، دوست اور بھائی ہے ، پاکستان اور چین کی دوستی باہمی اعتماد پر مبنی ہے، وہ چین کے عوام کا پاکستانی عوام کے لیے نیک خواہشات کا تحفہ لائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی دوستی حقیقی معنوں میں سدابہار ہے، پاکستان نے ہمیشہ مدد کا ہاتھ آگے بڑھایا، انہیں وہ وقت یاد ہے جب چین دنیا میں بالکل تنہا تھا تو پاکستان نے چین کے لیے اپنے فضائی راستے کھولے۔ پاکستان چین کے ساتھ سفارتی تعلقات استوار کرنےوالا پہلا مسلم ملک تھا، جب چین قدرتی آفات میں گھرا تو پاکستان نے ہی چین کا ساتھ دیا۔ اسی طرح 2010 میں سیلاب سے ہونے والی تباہی سے نمٹنے کے لئے چین نے پاکستان کی بھرپور مدد کی۔
صدر شی چن پنگ نے کہا کہ پاکستان کے عوام بہت بہادر اور قابل ہیں، جنہوں نے بڑے خطرات میں اپنی خودمختاری اور جغرافیائی حدود کا دفاع کیا، دہشت گردی کا خاتمہ دوطرفہ ترقی کےلیے انتہائی ضروری ہے، پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن اسٹیٹ ہے اور دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں، پشاور اسکول کا واقعہ ایک عظیم سانحہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان میں معاشی ترقی اور استحکام کا خواہاں ہے، پاکستان نے معاشی ترقی کی جانب پیش قدمی کی ہے، آج ہزاروں پاکستانی چینی انجینیرز کے ساتھ مل کر کئی منصوبوں پر کام کررہے ہیں، پاکستان کے پاس ایشین ٹائیگر بننے کا موقع ہے، چینی عوام پاکستان کی ترقی اور خوشحالی میں ہمیشہ ساتھ رہیں گے۔
چین کے صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین ایک دوسرے کے قابل اعتماد ساتھی ہیں، دونوں ملکوں کا کئی علاقائی اور بین الاقوامی معاملات میں موقف یکساں ہے۔ یمن میں محصور پاکستانیوں اور چینی شہریوں کو دونوں ملکوں نے باہمی تعاون سے نکالا۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کی مدد کو اپنی مدد سمجھتا ہے۔ ترقی اور امن پر مبنی خارجہ پالیسی ہمارا نصب العین ہے، ہم فاٹا میں ازسرنو تعمیر کے منصوبوں میں پاکستان کی پوری مدد کریں گے اس کے علاوہ گوادر پورٹ کو جدید بنانا بھی چین کا اہم منصوبہ ہے۔
اس سے قبل چین کے صدر شی چن پنگ جب پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پہنچے تو ارکان پارلیمنٹ اور معزز مہمانوں نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ اجلاس سے قبل دونوں ملکوں کے قومی ترانوں کی دھن بجائی گئی۔ جس کے بعد قرآن پاک کی تلاوت سے پارلیمنٹ کی کارروائی کا باقاعدہ آغاز ہوا۔ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اپنے استقبالیہ خطبے میں کہا کہ پاک چین دوستی ہمالیہ سے بلند اور سمندر سے گہری ہے، وہ چینی صدر کوپارلیمنٹ آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں، یہ کسی بھی غیرملکی سربراہ مملکت کا موجودہ پارلیمنٹ سے یہ پہلا خطاب ہے جو ہمارے لئے اعزاز کی بات ہے۔
پارلیمنٹ کے اجلاس سے قبل اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں پارلیمانی وفد نے چین کے صدر سے ملاقات کی۔ وفد میں ڈپٹی چیرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی اور دیگر شامل تھے، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ گزشتہ چند دہائیوں میں چین کی ترقی قابل ستائش ہے، چینی بھائیوں کی پاکستان آمد پر انہیں خوش آمدید کہتے ہیں، ملک سے دہشت گردی کےخاتمے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ چیرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کا کہنا تھا کہ چین کے صدر کے دورے سے خطےمیں اقتصادی ترقی کی رفتار بڑھے گی۔ اس موقع پر چین کے صدر شی چن پنگ نے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی ہرآزمائش پر پوری اتری ہے،دونوں ممالک کے درمیان روایتی تعلقات نسل در نسل چل رہے ہیں، ہماری نسل پر لازم ہے کہ پاکستان سے دوستی کو مزید مضبوط بنائیں، چیرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات ان کے لئے باعث مسرت ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x2nf8ng_chinese-president-in-parliament_news
چین کے صدر شی چن پنگ نے کہا ہے کہ چین کے عوام ہمیشہ پاکستانی عوام کے ساتھ مل کر کھڑے ہوں گے اور پاکستان کی سالمیت اور خودمختاری کی حمایت جاری رکھیں گے۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے دوران چین کے صدر نے کہا کہ پارلیمنٹ سے خطاب کی دعوت کو وہ اعزاز سمجھتے ہیں جس پر وہ بہت مشکور ہیں،پاکستان میں پرتپاک استقبال اور مہمان نوازی بہت متاثرکن ہے جس کے وہ شکر گزار ہیں۔ پاکستان چین کا اچھا پڑوسی، دوست اور بھائی ہے ، پاکستان اور چین کی دوستی باہمی اعتماد پر مبنی ہے، وہ چین کے عوام کا پاکستانی عوام کے لیے نیک خواہشات کا تحفہ لائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی دوستی حقیقی معنوں میں سدابہار ہے، پاکستان نے ہمیشہ مدد کا ہاتھ آگے بڑھایا، انہیں وہ وقت یاد ہے جب چین دنیا میں بالکل تنہا تھا تو پاکستان نے چین کے لیے اپنے فضائی راستے کھولے۔ پاکستان چین کے ساتھ سفارتی تعلقات استوار کرنےوالا پہلا مسلم ملک تھا، جب چین قدرتی آفات میں گھرا تو پاکستان نے ہی چین کا ساتھ دیا۔ اسی طرح 2010 میں سیلاب سے ہونے والی تباہی سے نمٹنے کے لئے چین نے پاکستان کی بھرپور مدد کی۔
صدر شی چن پنگ نے کہا کہ پاکستان کے عوام بہت بہادر اور قابل ہیں، جنہوں نے بڑے خطرات میں اپنی خودمختاری اور جغرافیائی حدود کا دفاع کیا، دہشت گردی کا خاتمہ دوطرفہ ترقی کےلیے انتہائی ضروری ہے، پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن اسٹیٹ ہے اور دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں، پشاور اسکول کا واقعہ ایک عظیم سانحہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان میں معاشی ترقی اور استحکام کا خواہاں ہے، پاکستان نے معاشی ترقی کی جانب پیش قدمی کی ہے، آج ہزاروں پاکستانی چینی انجینیرز کے ساتھ مل کر کئی منصوبوں پر کام کررہے ہیں، پاکستان کے پاس ایشین ٹائیگر بننے کا موقع ہے، چینی عوام پاکستان کی ترقی اور خوشحالی میں ہمیشہ ساتھ رہیں گے۔
چین کے صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین ایک دوسرے کے قابل اعتماد ساتھی ہیں، دونوں ملکوں کا کئی علاقائی اور بین الاقوامی معاملات میں موقف یکساں ہے۔ یمن میں محصور پاکستانیوں اور چینی شہریوں کو دونوں ملکوں نے باہمی تعاون سے نکالا۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کی مدد کو اپنی مدد سمجھتا ہے۔ ترقی اور امن پر مبنی خارجہ پالیسی ہمارا نصب العین ہے، ہم فاٹا میں ازسرنو تعمیر کے منصوبوں میں پاکستان کی پوری مدد کریں گے اس کے علاوہ گوادر پورٹ کو جدید بنانا بھی چین کا اہم منصوبہ ہے۔
اس سے قبل چین کے صدر شی چن پنگ جب پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پہنچے تو ارکان پارلیمنٹ اور معزز مہمانوں نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ اجلاس سے قبل دونوں ملکوں کے قومی ترانوں کی دھن بجائی گئی۔ جس کے بعد قرآن پاک کی تلاوت سے پارلیمنٹ کی کارروائی کا باقاعدہ آغاز ہوا۔ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اپنے استقبالیہ خطبے میں کہا کہ پاک چین دوستی ہمالیہ سے بلند اور سمندر سے گہری ہے، وہ چینی صدر کوپارلیمنٹ آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں، یہ کسی بھی غیرملکی سربراہ مملکت کا موجودہ پارلیمنٹ سے یہ پہلا خطاب ہے جو ہمارے لئے اعزاز کی بات ہے۔
پارلیمنٹ کے اجلاس سے قبل اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں پارلیمانی وفد نے چین کے صدر سے ملاقات کی۔ وفد میں ڈپٹی چیرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی اور دیگر شامل تھے، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ گزشتہ چند دہائیوں میں چین کی ترقی قابل ستائش ہے، چینی بھائیوں کی پاکستان آمد پر انہیں خوش آمدید کہتے ہیں، ملک سے دہشت گردی کےخاتمے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ چیرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کا کہنا تھا کہ چین کے صدر کے دورے سے خطےمیں اقتصادی ترقی کی رفتار بڑھے گی۔ اس موقع پر چین کے صدر شی چن پنگ نے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی ہرآزمائش پر پوری اتری ہے،دونوں ممالک کے درمیان روایتی تعلقات نسل در نسل چل رہے ہیں، ہماری نسل پر لازم ہے کہ پاکستان سے دوستی کو مزید مضبوط بنائیں، چیرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات ان کے لئے باعث مسرت ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x2nf8ng_chinese-president-in-parliament_news