پاک، چین اقتصادی منصوبوں اور ان پر کام کرنے والے چینی شہریوں کے تحفظ کیلیے پاک فوج نے اسپیشل سیکیورٹی ڈویژن تشکیل دے دیا جس کے سربراہ میجر جنرل ہوں گے۔
پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل عاصم باجوہ کے مطابق پاکستان اور چین کے درمیان طے ہونے والے اقتصادی منصوبوں میں کام کرنے والے ملازمین کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا اور اس سلسلے میں پاک فوج کی جانب سے ایک خصوصی سیکیورٹی ڈویژن میجر جنرل کی سربراہی میں تشکیل دیا گیا ہے جو 9 بٹالینز پر مشتمل ہوگا جب کہ اس میں 6 سول آرمڈ فورسز کے ونگ بھی ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاک،چین اقتصادی منصوبوں میں کام کرنے والے ملازمین کومکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا،رینجرز بھی اس سیکیورٹی پلان کاحصہ ہوگی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ عام حالات میں چین کے ملازمین کی سیکیورٹی کے فرائض پولیس اور پیرا ملٹری فورسز انجام دیں گی۔ عسکری ذرائع کے مطابق اسپیشل سیکیورٹی ڈویژن 10 ہزار فوجی اہلکاروں پر مشتمل ہوگا جن میں 5 ہزار کا تعلق آرمی کے اسپیشل سروسز گروپ سے ہوگا جوسیکیورٹی اور انسداد دہشت گردی کے لئے خصوصی طورپرتربیت یافتہ ہے،سیکیورٹی ڈویژن کی سربراہی میجر جنرل کریں گے جوبراہ راست جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) کورپورٹ کریں گے۔
چین کے صدرشی چن پنگ کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں کہنا تھا کہ انہیں پاکستانی پارلیمنٹ میں آ کربہت خوشی ہوئی اور پارلیمنٹ سے خطاب میرے لیے بڑا اعزازہے،پاکستان کی حکومت اور عوام کی شاندار مہمان نوازی کا شکریہ ادا کرتا ہوں،دونوں ملکوں کی دوستی صرف حکومتوں کی حد تک نہیں بلکہ ہم اسے نسل درنسل آگے بڑھائیں گے،جنوبی ایشیا کے ممالک کو ایک دوسرے سے استفادہ کرنا چاہیے،پاکستان کے پاس ایشین ٹائیگربننے کا موقع ہے اور یہ ایک دن ضرور ایشین ٹائیگر بنے گا،پاکستان دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن اسٹیٹ ہے دنیا پاکستان کی قربانیوں کااعتراف کرے۔
چینی صدر کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم متحدہوکر قومی ترقی کے اہداف حاصل کر سکتی ہے، چین کے لوگ پاکستانی قوم کے ساتھ ہیں، دونوں ہمسایہ ملکوں کی دوستی ہمالیہ سے اونچی اور سمندر سے گہری ہے،پاکستان ہمارا گھر، اچھا بھائی اور ایک اچھاپڑوسی ہے،چین پاکستان کی مددکو دراصل اپنی مددسمجھتا ہے اور ہم پاکستان کی خودمختاری اور سالمیت کی مکمل حمایت جاری رکھیں گے، افغانستان کے معاملے پر مصالحتی کردار آگے بڑھانا چاہیے اور چین اس کیلیے پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا رہے گا۔
چین کے صدرشی چن پنگ کی وطن روانگی کے موقع پر صدر مملکت ممنون حسین ،وزیراعظم نواز شریف اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان نے انہیں نورخان ایئربیس سے رخصت کیا۔
واضح رہے کہ چین کے صدر کے تاریخی دورہ پاکستان کے نتیجے میں اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری کی جارہی ہے جس کے تحت دونوں ممالک کے درمیان اسٹرٹیجک تعاون اور شراکت داری کے تحت 46 ارب ڈالرز کے 51 سمجھوتوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔