چلی کے شہر میں آتش فشاں پھٹنے کے بعد ہنگامی صورتحال نافذ

چلی کے ساحلی شہر میں اس سے قبل 1961 میں آتش فشاں پھٹنے سے ہزاروں افراد متاثر ہوئے تھے۔


ویب ڈیسک April 23, 2015
شہربھرمیں انتظامی کاموں کی ذمہ داری فوج کے حوالے کرتے ہوئے تمام اسکولوں میں عام تعطیل کا اعلان کردیا گیا۔ فوٹو: اے ایف پی

چلی کے شمالی ساحلی شہر پیورٹو مونٹ میں آتش فشاں پھٹنے سے آسمان پر گہرے بادل چھا گئے جب کہ علاقے میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے ہزاروں افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ساحلی شہر پیورٹومونٹ میں اچانک آتش فشاں پھٹنے سے آسمان پر 90 منٹ تک گہرے بادل چھائے رہے اور شہر کے 10 کلو میٹر علاقے تک سرخ اور نارنگی بادل دیکھے گئے جس کے 7 گھنٹے بعد آتش فشاں کے مقام سے لاوا ابلنے لگا جس کے ذرات دور دور تک پھیل گئے۔ آتش فشاں اور لاوا پھٹنے سے شہری خوف کا شکار ہوگئے جب کہ ہزاروں افراد نے آتش فشاں پھٹنے کے براہ راست مناظرکو اپنے موبائل کیمروں میں محفوظ کئے جب کہ حکومت نے شہر بھر میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے امدادی کاموں کے لئے فوج کو طلب کرلیا۔

چلی کے جیولوجیکل ڈیپارٹمنٹ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ لاوا پھٹنے کا تیسرا مرحلہ آئندہ چند گھنٹوں میں پھر متوقع ہے جب کہ شہر سے 5 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے۔ وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ آتش فشاں اورلاوا پھٹنے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم لاوے کے باعث قریبی کھیت، جانوروں کی غذا، سڑکیں اور پل سب سے زیادہ متاثر ہوئے جس کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

آتش فشاں پھٹنے کے باعث شہر بھر میں انتظامی کاموں کی ذمہ داری فوج کے حوالے کرتے ہوئے تمام اسکولوں میں عام تعطیل کا اعلان کردیا گیا ہے جب کہ تمام اسپتالوں میں قبل از وقت ہنگامی صورتحال نافذ کرتے ہوئے عملے کوالرٹ رہنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ چلی کے ساحلی شہر میں اس سے قبل 1961 میں آتش فشاں پھٹا تھا جس سے ہزاروں افراد متاثر ہوئے تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں