فلم ’’شورشرابہ‘‘کی ہیروئن منتخب نہ ہوسکی

اکثریت کو اداکاری کی الف ب کا علم نہیں تھا جب کہ کئی کا تلفظ بھی غلط تھا،فلمساز سہیل خان


Showbiz Reporter April 24, 2015
اکثریت کو اداکاری کی الف ب کا علم نہیں تھا جب کہ کئی کا تلفظ بھی غلط تھا،فلمساز سہیل خان فوٹو : فائل

کثیرسرمائے سے بین الاقوامی معیارکی فلم بنانے کے خواہشمند پاکستانی پروڈیوسرکے لیے ہیروئن کی تلاش وبال جان بن گئی۔

فلمسازسہیل خان نے اپنی فلم '' شورشرابا '' کے لیے نئی ہیروئن کی تلاش میں 150لڑکیوں کے آڈیشن کرڈالے لیکن ایک بھی فائنل نہ ہوسکی۔ کیونکہ آڈیشن دینے والی اکثریت کواداکاری کی '' الف ب'' کا پتہ تھا اورنہ ہی ڈائیلاگ ڈلیوری درست تھی۔

اسی لیے فلم کی شوٹنگ کا اپریل میں شروع ہونے والا سپیل اب جولائی میں ہوگا۔ فلم کی ڈائریکشن کے لیے منتخب کیے گئے بھارتی ڈائریکٹرحسنین حیدرآبادوالہ بھی ہیروئن فائنل ہونے پرپاکستان پہنچیں گے۔ اس حوالے سے سہیل خان نے ''ایکسپریس'' سے بات کرتے ہوئے کہا گزشتہ کئی ماہ سے آڈیشن کا سلسلہ جاری ہے لیکن ایک بھی چہرہ ایسا نہیں ملا جس کو بطور ہیروئن متعارف کروایا جاسکے۔ اگرکسی کا چہرہ اچھا ہے تواس کوایکٹنگ نہیں آتی۔

مجھے یوں محسوس ہونے لگا ہے کہ اب مجھے نئی ہیروئن کے لیے کسی نجی ٹی وی چینل کی مدد سے ''کون بنے گی شورشرابا کی ہیروئن'' کے نام پرپروگرام کرنا ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔