عمران خان نے پی سی بی پر اقربا پروری کا الزام لگا دیا

ہمارے سسٹم میں میرٹ کی دھجیاں بکھیرنے کے سبب کھلاڑیوں کی صلاحیتیں ضائع ہورہی ہیں، عمران خان


Sports Reporter April 24, 2015
کبھی بنگلہ دیش سے کلین سوئپ کی رسوائی کا تصور بھی نہیں کیا تھا،سابق قائد فوٹو: فائل

پاکستان کرکٹ کی پستی نے عمران خان کو بھی پریشان کردیا، انھوں نے پی سی بی پر اقرباپروری کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ایسے میں بہتری کا خواب دیکھنا فضول ہوگا،ورلڈکپ کے فاتح سابق کپتان کا کہنا ہے کہ کبھی بنگلہ دیش کے ہاتھوں کلین سوئپ کی رسوائی کا تصور بھی نہیں کیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان ٹیم کی پے درپے شکستوں پر دیگر سابق کرکٹرز کی طرح عمران خان بھی رنجیدہ ہیں،ایک انٹرویو میں انھوں نے کہاکہ میں نے کبھی تصور بھی نہیں کیا تھا کہ ایک دن بنگلہ دیش جیسی ٹیم کے ہاتھوں کلین سوئپ کی رسوائی کا صدمہ جھیلنا پڑے گا اور رینکنگ آٹھویں پوزیشن تک گر جائے گی۔

جب تک پی سی بی میں اقربا پروری کی بنیاد پر خلاف میرٹ تقرریوں کا سلسلہ جاری رہا ملکی کرکٹ میں بہتری کا خواب نہیں دیکھا جا سکتا، بورڈ میں بیٹھے لوگوں کو کرکٹ کا علم ہی نہیں ہے۔ورلڈ کپ 1992کے فاتح کپتان نے کہا کہ کھیل میں اپنے 21 سالہ تجربے کی بدولت جانتا ہوں کہ پاکستان میں بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے، میری اس بات کی تائید شہرہ آفاق ویسٹ انڈین بیٹسمین ویوین رچرڈز اور دیگر بھی کرتے رہے ہیں، مگر ہمارے سسٹم میں میرٹ کی دھجیاں بکھیرنے کے سبب کھلاڑیوں کی صلاحیتیں ضائع ہورہی ہیں۔

اس کی ایک مثال یہ ہے کہ موجودہ دور میں ملک کے بہترین بیٹسمین مصباح الحق کو34اور ایک مہلک ہتھیار محمد عرفان کو 30سال کی عمر میں قومی ٹیم کی نمائندگی کا موقع دیا گیا، دیگر ممالک میں تو لوگ اس عمر میں ریٹائر ہونے کا سوچ رہے ہوتے ہیں، انھوں نے کہا کہ ہمارا ڈومیسٹک سسٹم نئے ٹیلنٹ کو سامنے لانے میں ناکام ہے۔

پاکستان میں 20ٹیمیں ملکی سطح کے مقابلوں میں حصہ لیتی ہیں اوران کا کوئی معیار نہیں ہوتا، ہمیں آسٹریلیا سے سبق سیکھنا چاہیے جہاں صرف 6اسکواڈز ہوتے ہیں لیکن کینگروز کئی ورلڈکپ جیت چکے۔ عمران خان نے کہا کہ ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ نہیں ہورہی تو ڈومیسٹک مقابلوں پر سرمایہ کاری کرتے ہوئے کھلاڑیوں کو بہتر معاوضے دیے جائیں، ریجنز کیلیے اسپانسر شپ حاصل کرنے سے بھی فائدہ ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |