منی لانڈرنگ کیس کے عبوری چالان میں ایان علی مرکزی ملزمہ قرار
جیل میں صفائی کے ناقص انتظامات کی وجہ سے انہیں الرجی ہوگئی ہے جب کہ دوائی بھی نہیں دی جاتی، ملزمہ کی عدالت سے شکایت
PESHAWAR:
منی لانڈرنگ کیس کے عبوری چالان میں تفتیشی ٹیم نے ایان علی کو مرکزی ملزمہ قرار دینے کے ساتھ 2 دیگر ملزمان کو بھی نامزد کردیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کسٹم کی تفتیشی ٹیم کی جانب سے عدالت میں پیش کئے گئے عبوری چالان میں ماڈل ایان علی کو مرکزی ملزمہ قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ملزمہ کے ساتھ پراپرٹی ڈیلر ممتاز حسین اور تاجر اویس بھی منی لانڈرنگ میں ملوث تھے، دونوں ملزمان دبئی فرار ہوگئے ہیں جن کی گرفتاری کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔
اس سے قبل ماڈل ایان علی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج بہادر علی خان کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں ملزمہ کی جانب سے چالان جمع نہ کرائے جانے کے خلاف درخواست جمع کرائی گئی جس پر عدالت نے چالان میں تاخیر پر سخت نوٹس اور ایک گھنٹے میں چالان پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ چالان میں تاخیر قانون کی خلاف ورزی ہے جس پر کیس کی تفتیشی ٹیم کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
دوران سماعت ایان علی نے عدالت سے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ جیل میں صفائی کے ناقص انتظامات کی وجہ سے انہیں الرجی ہوگئی ہے جب کہ دوائی بھی نہیں دی جاتی جس پر فاضل جج نے جیل حکام کو ایان علی کو ادویات فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو دوائی دی جائے گی، عدالت نے ملزمہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 27 اپریل تک توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
https://www.dailymotion.com/video/edit/x2nunfp_model-ayaan_news
منی لانڈرنگ کیس کے عبوری چالان میں تفتیشی ٹیم نے ایان علی کو مرکزی ملزمہ قرار دینے کے ساتھ 2 دیگر ملزمان کو بھی نامزد کردیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کسٹم کی تفتیشی ٹیم کی جانب سے عدالت میں پیش کئے گئے عبوری چالان میں ماڈل ایان علی کو مرکزی ملزمہ قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ملزمہ کے ساتھ پراپرٹی ڈیلر ممتاز حسین اور تاجر اویس بھی منی لانڈرنگ میں ملوث تھے، دونوں ملزمان دبئی فرار ہوگئے ہیں جن کی گرفتاری کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔
اس سے قبل ماڈل ایان علی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج بہادر علی خان کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں ملزمہ کی جانب سے چالان جمع نہ کرائے جانے کے خلاف درخواست جمع کرائی گئی جس پر عدالت نے چالان میں تاخیر پر سخت نوٹس اور ایک گھنٹے میں چالان پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ چالان میں تاخیر قانون کی خلاف ورزی ہے جس پر کیس کی تفتیشی ٹیم کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
دوران سماعت ایان علی نے عدالت سے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ جیل میں صفائی کے ناقص انتظامات کی وجہ سے انہیں الرجی ہوگئی ہے جب کہ دوائی بھی نہیں دی جاتی جس پر فاضل جج نے جیل حکام کو ایان علی کو ادویات فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو دوائی دی جائے گی، عدالت نے ملزمہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 27 اپریل تک توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
https://www.dailymotion.com/video/edit/x2nunfp_model-ayaan_news