اسٹیٹ بینک کی بینکوں کو اے ٹی ایمزکی تعداد بڑھانے کی ہدایت
اس وقت ملک میں9ہزارمشینوں کا نیٹ ورک موجود ہےجومستقبل میں بینک صارفین کی ضروریات پوری کرنےکےحوالےسے کم ہیں،ڈپٹی گورنر
ISLAMABAD:
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کمرشل بینکوں کو ملک بھر میں مزید اے ٹی ایمز نصب کرنے کی ہدایت دی ہے۔
مرکزی بینک کے ڈپٹی گورنر ریاض الدین کے مطابق اس وقت ملک میں 9 ہزار آٹومیٹک ٹیلر مشینوں کا نیٹ ورک موجود ہے جو مستقبل میں بینک صارفین کی ضروریات پوری کرنے کے حوالے سے کم ہیں۔ گزشتہ روز ٹوٹل کمیونیکشینز اور ون لنک کے تحت ہونے 13 ویں ای بینکنگ کانفرنس اور نمائش سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں موجود اے ٹی ایمز کی قلیل تعداد مستقبل کی ضروریات پوری کرنے کے قابل نہیں ہیں۔
انوویٹو کے نوید علی بیگ نے بتایا کہ عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ایک ہزار صارفین کی ضروریات پوری کرنے پر 6.42 مشینیں ہیں جبکہ جنوبی کوریا میں اتنے ہی افراد کے لیے 290 ، امریکا میں 173، انڈونیشیا میں 42.4 اور بھارت میں 13.27مشینیں نصب ہیں۔ رواں برس کے دوران بینکس مزید 5 سے6 سو تک اے ٹی ایمز نصب کریں گے۔
ریاض الدین نے کہا کہ اسٹیٹ بینک اپنے دیگر معاونین کی مدد سے ادائیگیوں کے خود کار چینلز اور ڈیجیٹلائزیشن کو مستحکم بنانے کیلیے کوشاں ہے۔ ادائیگیوں کے متبادل چینلز بشمول ای بینکنگ، برانچ لیس بینک کاری بھی مالیاتی لائحہ عمل میں شامل ہیں اور یہ عوامل بھی اسٹیٹ بینک کے اہم ستون کے طور پر سامنے آئے ہیں۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کمرشل بینکوں کو ملک بھر میں مزید اے ٹی ایمز نصب کرنے کی ہدایت دی ہے۔
مرکزی بینک کے ڈپٹی گورنر ریاض الدین کے مطابق اس وقت ملک میں 9 ہزار آٹومیٹک ٹیلر مشینوں کا نیٹ ورک موجود ہے جو مستقبل میں بینک صارفین کی ضروریات پوری کرنے کے حوالے سے کم ہیں۔ گزشتہ روز ٹوٹل کمیونیکشینز اور ون لنک کے تحت ہونے 13 ویں ای بینکنگ کانفرنس اور نمائش سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں موجود اے ٹی ایمز کی قلیل تعداد مستقبل کی ضروریات پوری کرنے کے قابل نہیں ہیں۔
انوویٹو کے نوید علی بیگ نے بتایا کہ عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ایک ہزار صارفین کی ضروریات پوری کرنے پر 6.42 مشینیں ہیں جبکہ جنوبی کوریا میں اتنے ہی افراد کے لیے 290 ، امریکا میں 173، انڈونیشیا میں 42.4 اور بھارت میں 13.27مشینیں نصب ہیں۔ رواں برس کے دوران بینکس مزید 5 سے6 سو تک اے ٹی ایمز نصب کریں گے۔
ریاض الدین نے کہا کہ اسٹیٹ بینک اپنے دیگر معاونین کی مدد سے ادائیگیوں کے خود کار چینلز اور ڈیجیٹلائزیشن کو مستحکم بنانے کیلیے کوشاں ہے۔ ادائیگیوں کے متبادل چینلز بشمول ای بینکنگ، برانچ لیس بینک کاری بھی مالیاتی لائحہ عمل میں شامل ہیں اور یہ عوامل بھی اسٹیٹ بینک کے اہم ستون کے طور پر سامنے آئے ہیں۔