پاکستان اورترکی کاعالمی امورپر یکساں نکتہ نظرہے صدرممنون حسین

دونوں ممالک کے درمیان مذہبی، ثقافتی اور مشترکہ تاریخ پر مبنی گہرے تعلقات، محبت اورلگاؤ بے مثال ہے،صدرممنون

اناکیلی اورسی بیٹلزکی 100ویں سالگرہ میں شرکت کیلیے آیاہوں،ترک اخبارکو انٹرویو فوٹو: فائل

صدرمملکت ممنون حسین نے کہاہے کہ پاکستان اورترکی 2بڑے اسلامی جمہوری ممالک ہونے کی حیثیت سے وسیع خطے میں استحکام کا ذریعہ ہیں۔ ترکی کے انگریزی روزنامہ ''صباح'' کوانٹرویو میں انھوں نے کہاکہ ترکی اور پاکستان کی مشترکہ کوششوں سے علاقائی امن اور استحکام میں مددمل سکتی ہے۔


صدرنے کہاکہ پیچیدہ اور مشکل علاقائی ماحول میں پاکستان اورترکی بین الاقوامی ایشوز پریکساں نکتہ نظر رکھتے ہیں۔ دونوں ممالک اپنے خوشگوار تعلقات تمام شعبوں میں جامع شراکت داری میں تبدیل کرنے کی کوششیں کررہے ہیں۔ بڑے شعبوں میں توانائی، انفرااسٹرکچر، ٹرانسپورٹیشن، مکانات، میونسپل سروسز اور زراعت شامل ہیں۔ آزادانہ تجارتی معاہدے کیلیے بات چیت شروع کرنے کافیصلہ کیاگیا ہے۔ ان کوششوں کے نتائج دونوں ممالک کی قیادت کے وژن اورعوام کی امنگوں کے مطابق ہوں گے۔

صدرنے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مذہبی، ثقافتی اور مشترکہ تاریخ پر مبنی گہرے تعلقات، محبت اورلگاؤ بے مثال ہے۔ صدرنے پاکستان اورترکی میںروحانی تعلقات کا بھی ذکرکیا جس کی مثال علامہ اقبال اور مولانارومی کی شاعری سے ملتی ہے۔ انھوںنے ان منفردتعلقات کی قوت کواجاگر کرنے کیلیے مزیدریسرچ، اکیڈمک اسٹڈیز اورباہمی تعاون کے مزیدشعبوں کی نشاندہی پر زور دیا۔ صدرنے کہاکہ وہ اناکیلی اورسی بیٹلزکی100ویں سالگرہ میں شرکت کیلیے یہاں آئے ہیں۔ یمن بحران کے متعلق صدرنے کہاکہ دونوں ممالک تنازع کو جلداور پرامن حل کرنے میں مدد کیلیے کوششیں جاری رکھیں گے۔
Load Next Story