مقبوضہ کشمیر میں لڑکی کو اجتماعی زیادتی کے بعد قتل کرنے والے 4 افراد کوسزائے موت
مجرموں نے 2007 میں کپواڑہ کے قصبے لنگیٹ میں 13 سالہ لڑکی کواغوا کے بعد اجتماعی زیادتی کا نشانہ بناکرقتل کیاتھا
مقبوضہ کشمیر کی عدالت نے 13 سالہ لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کرنے کے جرم میں 4 مجرموں کو سزائے موت سنادی۔
غیر ملکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق مغربی بنگال سے تعلق رکھنے والی جہانگیر انصاری، رجستھان کے سریش کمار جب کہ صادق میر اور اظہر میر نامی دو مقامی افراد پر الزام تھا کہ انہوں نے 2007 میں مقبوضہ کشمیر میں ضلع کپواڑہ کے قصبے لنگیٹ میں 13 سالہ تابندہ غنی شاہ کو اغوا کے بعد اجتماعی زیادتی کا نشانہ بناکر قتل کردیا ۔ عدالت نے 7 سال تک مقدمہ سننے کے بعد چاروں کو مجرم قرار دیتے ہوئے انہیں سزائے موت سنادی۔
واضح رہے کہ 1988 میں مقبوضہ کشمیر میں مسلح جدو جہد آزادی شروع ہونے کے بعد سے قابض بھارتی فوجیوں نےہزاروں کشمیری خواتین کو اپنی ہوس کا نشانہ بنایا ہے،1990 میں بھارتی فوجی درندوں نے کپواڑہ کے ہی ایک گاؤں کونن پوش پورہ کی 40 سے زائد خواتین کے ساتھ زیادتی کی تھی تاہم اب تک ایک بھی اہلکار کو اس کے کئے کی سزا نہیں ملی۔
غیر ملکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق مغربی بنگال سے تعلق رکھنے والی جہانگیر انصاری، رجستھان کے سریش کمار جب کہ صادق میر اور اظہر میر نامی دو مقامی افراد پر الزام تھا کہ انہوں نے 2007 میں مقبوضہ کشمیر میں ضلع کپواڑہ کے قصبے لنگیٹ میں 13 سالہ تابندہ غنی شاہ کو اغوا کے بعد اجتماعی زیادتی کا نشانہ بناکر قتل کردیا ۔ عدالت نے 7 سال تک مقدمہ سننے کے بعد چاروں کو مجرم قرار دیتے ہوئے انہیں سزائے موت سنادی۔
واضح رہے کہ 1988 میں مقبوضہ کشمیر میں مسلح جدو جہد آزادی شروع ہونے کے بعد سے قابض بھارتی فوجیوں نےہزاروں کشمیری خواتین کو اپنی ہوس کا نشانہ بنایا ہے،1990 میں بھارتی فوجی درندوں نے کپواڑہ کے ہی ایک گاؤں کونن پوش پورہ کی 40 سے زائد خواتین کے ساتھ زیادتی کی تھی تاہم اب تک ایک بھی اہلکار کو اس کے کئے کی سزا نہیں ملی۔