نئی ’’باغی‘‘ کرکٹ لیگ کے سر اُٹھانے کا خدشہ بڑھ گیا

بھارت کے ایک بڑے کاروباری گروپ نے مختلف ٹیسٹ ممالک کی متوازی باڈیز کی رجسٹریشن سے کھلبلی مچا دی


Sports Desk April 26, 2015
آئی سی ایل منتظمین کی جانب سے ملتے جلتے ناموں کے ڈومین بنانے سے بورڈز کو تشویش،آئی سی سی سے نوٹس لینے کا مطالبہ فوٹو: فائل

لاہور: بھارت میں آئی سی ایل کے بعد ایک اور ''باغی'' کرکٹ لیگ کے سر اٹھانے کا خدشہ بڑھ گیا۔

تفصیلات کے مطابق ایک معروف غیرملکی نشریاتی ادارہ اوراس کی کمپنی2007 میں باغی آئی سی ایل کرانے کی ذمہ دار تھی، ناکام ایونٹ میں شرکت کرنے والے کھلاڑیوں کو پورے معاوضے ادا نہیں کیے گئے۔

انھیں آئی سی سی کی جانب سے پابندی کا بھی سامنا کرنا پڑا، کئی معاملات عدالتوں میں زیر سماعت رہے، پاکستان میں اس لیگ کیلیے کھلاڑیوں کی بھرتی سابق کپتان معین خان نے کی تھی، انضمام الحق اور محمد یوسف جیسے کھلاڑی بھی اس میں شریک ہوئے۔

اب اسی کمپنی کی طرف ایک اور پراسرار سرگرمی نے مختلف ممالک کے کرکٹ بورڈز کو چونکا دیا،انگلش کرکٹ بورڈ سے ملتے جلتے ناموں ''کرکٹ ایسوسی ایشن آف انگلینڈ'' اور ''کرکٹ کنٹرول آف اسکاٹ لینڈ'' جیسی ویب سائٹس رجسٹر کی گئی ہیں، اسی طرح کرکٹ آسٹریلیا کے متوازی ''آسٹریلیا کرکٹ کنٹرول لمیٹڈ'' اور نیوزی لینڈ کرکٹ کے برابر ''نیوزی لینڈ کرکٹ لمیٹڈ'' ،''کیوی کرکٹ لمیٹڈ'' اور ''اوٹیروا کرکٹ لمیٹڈ'' کی رجسٹریشن ہوئی۔

کرکٹ ایسوسی ایشن آف انگلینڈ کا ڈومین ایڈریس .co.inپر ختم ہوتا ہے جس سے ظاہر ہواکہ کمپنیز کو رجسٹر کرنے کی شرارت بھارت میں ہی ہوئی۔ ای سی بی کے چیئرمین جائلز کلارک نے یہ معاملہ آئی سی سی کے اجلاس میں اٹھایا تھا، انھوں نے کہاکہ پراسرار سرگرمی کے بارے میں کوئی بھی وضاحت نہ ہونے سے عالمی کرکٹ برادری کو تشویش ہے،اس کمپنی کیساتھ روابط اور نشریاتی معاہدے رکھنے والے بورڈز میں موجود اعلیٰ عہدیداروں سے کہا گیا ہے کہ معاملے کی حقیقت واضح کرنے میں مدد کریں۔

نیوزی لینڈ بورڈ کے رکن کریگ بارکلے نے کہا کہ ہمیں دسمبر میں ملتے جلتے ناموں پر کرکٹ باڈیز رجسٹر کیے جانے کا علم ہوا تھا تاہم اس کا مقصد سمجھ میں نہیں آسکا، ہم نے آئی سی سی کو بتا دیا جو معاملے پر سنجیدگی سے غور کررہی ہے،اس سرگرمی کے حوالے سے جاننے کیلیے مذکورہ چینل سے براہ راست رابطہ کیا جائے گا۔کرکٹ آسٹریلیا کے ترجمان نے کہاکہ اس سرگرمی سے آئی سی سی کو آگاہ کردیا تھا تاہم مزید حقائق سامنے آنا باقی ہیں۔

یاد رہے کہ ٹی وی چینل کئی بڑے ٹیسٹ ممالک کی ہوم سیریز کا میزبان براڈ کاسٹر مگر بھارتی مارکیٹ میں اپنی جگہ نہ بنا پانے کی کمی شدت سے محسوس کرتا ہے،انٹرنیشنل کرکٹ اور چیمپئنز لیگ کے نشریاتی حقوق ایک چینل اور آئی پی ایل کے دوسرے کے پاس ہیں۔ ذرائع کے مطابق مختلف ممالک کی کرکٹ باڈیز کی رجسٹریشن کا ایک مقصدانڈین لیگ کی طرز پر ایک اور ایونٹ کرانے کی کوشش ہوسکتی ہے لیکن بھارت میں اس کا زیادہ امکان نہیں، ہوسکتا ہے کہ ادارے کی نظریں امریکی مارکیٹ پر ہوں جہاں اس کی بڑی گنجائش نظر آرہی ہے۔

اس ملک میں بڑی تعداد میں ایشیائی تارکین وطن موجود ہیں، کرکٹ کی خبروں اور اسکورز کیلیے انٹرنیٹ کے استعمال میں امریکا دنیا بھر میں دوسرے نمبر پر ہے۔مختلف ممالک کے بورڈز اور آئی سی سی کا متوازی ایڈریس بھی رجسٹر کرنے سے امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ کمپنی بہترین کھلاڑیوں کی خدمات حاصل کرکے عالمی سپر پاور کے پلیٹ فارم پر ایک نئی لیگ کرانے کیلیے پر تول رہی ہے،ایک اور باغی ایونٹ سے کرکٹ کو کئی خانوں میں تقسیم کیے جانے کا خدشہ نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں