شام میں باغیوں نے ’’جسر الشغور‘‘ شہر پر قبضہ کر لیا

عراق میں بھی داعش جنگجوؤں نے التھرتھارڈیم کے کچھ حصے اور متعدد فوجی چھاؤنیوں پر قبضہ کرلیا۔


News Agencies/AFP April 26, 2015
شام میں 60 شامی اہلکار جبکہ عراق میں 2 جنرلوں سمیت 14 فوجی ہلاک ہوئے۔ فوٹو: فائل

شام میں باغیوں نے پیش قدمی کرتے ہوئے شمال مغربی صوبے ادلیب کے اہم شہر جسرالشغور پر قبضہ کرلیا جب کہ جھڑپوں میں 60 شامی اہلکار مارے گئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ 4 برسوں میں پہلی مرتبہ جسرالشغور شہر شامی فوج کے ہاتھوں سے نکلا ہے اور اب اس شہر پر القاعدہ سے منسلک تنظیم النصرہ فرنٹ اور باغیوں کا مکمل کنٹرول ہے، لڑائی میں شامی فوج کے 60 اہلکار مارے گئے۔ شامی جنگی طیاروں نے جسر الشغور پر30 فضائی حملے کیے جس میں باغیوں سمیت 10 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔ جسر الشغور سے پسپائی اختیار کرتے ہوئے شامی فوج نے23 قیدیوں کو قتل کردیا۔ جسر الشغور پر باغیوں کے قبضے کے نتیجے میں پورے ادلیب صوبے پر جنگجوؤں کا کنٹرول قائم ہو گیا ہے۔

 

شام میں انقلابی فورسز نے درعا گورنری سے ایک افغان جنگجو کو حراست میں لیا ہے جس نے دوران حراست اعتراف کیاکہ وہ ایران کے راستے شام میں داخل ہوا اور اس کے ہمراہ 600 شدت پسند بھی شمالی مشرقی شہر درعا میں داخل ہوئے تھے۔

عراق میں بھی داعش کے جنگجوؤں نے صوبے انبار میں التھرتھارڈیم کے کچھ حصے اور متعدد فوجی چھاؤنیوں پر قبضہ کرلیا ہے۔ داعش کے خودکش حملے اور شدید لڑائی کے دوران 2 اعلیٰ فوجی افسران اور 10 فوجی ہلاک ہوگئے۔ مرنے والوں میں عراقی فوج کے اسٹاف بریگیڈیئر جنرل حسن عباس اور اسٹاف کرنل ہلال متار شامل ہیں، 10 فوجی زخمی بھی ہوئے۔ عراقی شہر فلوجہ میں داعش اور فورسز میں گھمسان کی لڑائی جاری ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں