حیرت کدہ غیرمرئی چیزیں
میں اپنے ساتھ پیش آنے والے دیگر حیران کن واقعات پھر بتائوں گا پہلے کوئی میری حالیہ گتھی سلجھائے
یہ واقعات برما میں رہنے والی ایک دوشیزہ اوشا نے بتائے۔
اسی کے زبانی سنیئے ''مجھے بھوت پریت وغیرہ کے وجود کا کبھی یقین نہیں تھا حتیٰ کہ ایک روز انھوں نے خود اپنے وجود کا احساس دلایا، اس دن کے بعد میں نے کئی مرتبہ ان کی اپنے آس پاس موجودگی محسوس کی۔
ایک دفعہ میری ایک کزن ہمارے گھر آئی ہوئی تھی اور رات کو میرے کمرے میں ہی سوئی تھی۔ سونے سے پہلے اسے واش روم میں جانے کی ضرورت پڑی، میں اس وقت بالائی فلور پر جا رہی تھی اور سیڑھیوں کے درمیان میں تھی، تاہم میری نگاہیں واش روم کے دروازے پر تھیں، کہ اچانک دروازہ باآواز بلند بند ہوگیا، میں سمجھی کہ میری کزن نے دروازہ بند کیا ہے۔ لیکن تھوڑی ہی دیر بعد جب وہ واپس آئی تو اس نے مجھ سے شکایت کے انداز میں پوچھا کہ کیا دروازہ اتنے زور سے تم نے بند کیا تھا؟ میں نے اسے بتایا کہ میں تو سمجھی تھی کہ دروازہ اس نے خود بند کیا ہو گا، لیکن اس کی بات سن کر میں خود بھی بہت حیران ہوگئی، کیوں کہ اس وقت میں دروازے کی طرف ہی دیکھ رہی تھی اور اسے باہر سے بند کرنے والا وہاں اور کوئی نہ تھا۔ ہم دونوں نے اس کے بارے میں تھوڑی دیر غور کیا پھر کسی نتیجے پر نہ پہنچنے کے بعد اس پر بحث بند کر دی اور سو گئیں۔
پھر ایک مرتبہ کا ذکر ہے کہ میں اپنی والدہ کے کمرے میں سو رہی تھی کہ رات کے وقت اچانک کسی کے زور زور سے سانس لینے کی آواز سنائی دینے لگی۔ اب میں جانتی ہوں کہ آپ کیا سوچ رہے ہوں گے، یہی نہ کہ وہ یقیناً میرا وہم ہو گا، لیکن نہیں جناب، میں نے اسی وقت اپنی سانس روک لی اور کسی کے زور زور سے سانس لینے کی آواز پھر بھی آتی رہی۔ چنانچہ میں خوف زدہ ہو گئی اور اپنی ماں کو چیخ چیخ کر پکارنے لگی۔ میرے چیختے ہی وہ آواز بند ہو گئی، گویا وہ جو کوئی بھی تھا، میرے قریب سے یوں بھاگ گیا جیسے اسے پکڑے جانے کا ڈر ہو۔
ایک روز میں اپنے کمرے میں کامکس پڑھ رہی تھی، مجھے کوئی چیز لینے کے لیے اوپر والی منزل پر جانا پڑا، میں اوپر گئی اور پھر تھوڑی ہی دیر میں واپس لوٹی تو اچانک ٹی وی کی اسکرین بار بار اپنے رنگ بدلنے لگی، کبھی سرخ، کبھی نیلی اور کبھی بالکل سفید۔ میں کرسی پر بیٹھ گئی اور دیر تک حیرت سے ٹی وی کی طرف دیکھتی رہی کہ یہ سب کچھ کیا ہو رہا ہے۔ تھوڑی ہی دیر میں مجھے ایک اور چیز لینے کے لیے پھر ساتھ والے کمرے میں جانا پڑا، اس مرتبہ جب میں واپس آئی تو ٹیلی ویژن بند ہو چکا تھا، میں نے اپنے چھوٹے بھائی سے پوچھا کہ آیا ٹی وی اس نے بند کیا ہے؟ تو اس نے نفی میں جواب دیا۔ میں نے کمرے کا جائزہ لیا مگر وہاں کوئی نہ تھا۔
پھر ایک اور ڈرانے والا واقعہ پیش آیا۔ میں گھر کے سامنے والے کمرے میں تھی اور فرش پر بیٹھی ہوئی تھی۔ کچھ ہی دیر میں مجھے فرش سے ذرا اوپر اٹھنا پڑا، لیکن یہ کیا؟ مجھے اچانک شدید سردی کا احساس ہوا، شروع میں، میں نے اس پر زیادہ توجہ نہیں دی لیکن پھر جب میں واپس اپنے پہلے والی جگہ پر بیٹھی تو وہاں مجھے شدید گرمی لگنے لگی، میں فوراً دوبارہ اس جگہ پر پہنچی جہاں سردی لگی تھی، دوبارہ جانے پر مجھے پھر شدید سردی لگنے لگی۔ میرا خیال ہے کہ وہاں ضرور کوئی غیر مرئی چیز موجود تھی۔
بھوتوں کی آوازیں
کینیا کے شافرون پوچھتے ہیں ''میں چاہتا ہوں کہ کوئی میری بات توجہ سے سنے اور اگر اسے کچھ سمجھ آئے تو مجھے بھی سمجھائے کہ آخر یہ سب کچھ کیا ہے؟ یہ کچھ عرصہ پہلے کا واقعہ ہے اور مجھے کچھ پتہ نہیں کہ یہ کیسے اور کیوں ہوا۔ ایک مرتبہ میں اپنے ایک ملنے والے کے گھر گیا اور رات وہیں قیام کرنے کا پروگرام بن گیا۔ اگلی صبح جب میں گھر واپس آیا تو میری اماں جان نے مجھ سے پوچھا کہ رات میں انھیں سلام کیے بنا کیوں ان کے قریب سے گزر گیا؟ میں نے انھیں بتایا کہ میں تو رات گھر پر تھا ہی نہیں، بلکہ میں تو اپنے فلاں عزیز کے گھر پر تھا اور میں آپ سے اجازت لے کر وہاں گیا تھا۔
تب انھوں نے بتایا کہ انھوں نے گزشتہ شب مجھے گھر میں دیکھا، میں ان سے نظریں چرا کر اندر داخل ہوا اور اپنے کمرے میں چلا گیا اور دروازہ بند کر لیا۔ میں بہت حیران ہوا کہ آخر میرا ہم شکل وہ کون تھا۔ پھر میرے چھوٹے بھائی نے بھی ایسی ہی بات کی۔ اس نے شکوہ کیا کہ میں اپنی والدہ سے نظریں چرا کر اندر داخل ہونے کے بعد کچھ ہی دیر میں دوبارہ باہر کیوں چلا گیا تھا؟ میں نے وضاحت کی کہ وہ میں نہیں تھا، میری بات سن کر وہ ہنس پڑا گویا میں مزاق میں جھوٹ بول رہا ہوں۔ تاہم اس کی بات نے مجھے پریشانی میں مبتلا کر دیا، مجھے اس واقعہ کی کوئی وجہ ابھی تک سمجھ نہیں آئی اور نہ ہی کوئی اندازہ لگا پایا ہوں۔
میں چاہتا ہوں کہ کوئی میری اس مشکل کو حل کر دے اور مجھے سمجھائے کہ یہ سب کچھ کیا ہے۔ اگرچہ مجھے بھوت پریت اور اس طرح کی دیگر چیزوں کے متعلق پہلے بھی تجربات ہو چکے ہیں لیکن مذکورہ واقعہ کی کوئی سمجھ نہیں آئی۔ میں اپنے ساتھ پیش آنے والے دیگر حیران کن واقعات پھر بتائوں گا پہلے کوئی میری حالیہ گتھی سلجھائے۔ پھر ایک روز میں اپنے بہن بھائیوں سمیت گھر میں موسیقی کے ایک ساز سے چھیڑ چھاڑ کر رہا تھا کہ اچانک اس کی آواز خود بخود بلند اور کبھی آہستہ ہو جاتی، کبھی بھاری اور کبھی ہلکی، اس گھریلو ساخت کے ساز میں سے ایسی آوازیں ہم نے پہلی مرتبہ نکلتی ہوئی سنیں۔ اس واقعہ کی بھی مجھے آج تک سمجھ نہیں آئی کہ ایسا کیونکر ہوا۔''
اسی کے زبانی سنیئے ''مجھے بھوت پریت وغیرہ کے وجود کا کبھی یقین نہیں تھا حتیٰ کہ ایک روز انھوں نے خود اپنے وجود کا احساس دلایا، اس دن کے بعد میں نے کئی مرتبہ ان کی اپنے آس پاس موجودگی محسوس کی۔
ایک دفعہ میری ایک کزن ہمارے گھر آئی ہوئی تھی اور رات کو میرے کمرے میں ہی سوئی تھی۔ سونے سے پہلے اسے واش روم میں جانے کی ضرورت پڑی، میں اس وقت بالائی فلور پر جا رہی تھی اور سیڑھیوں کے درمیان میں تھی، تاہم میری نگاہیں واش روم کے دروازے پر تھیں، کہ اچانک دروازہ باآواز بلند بند ہوگیا، میں سمجھی کہ میری کزن نے دروازہ بند کیا ہے۔ لیکن تھوڑی ہی دیر بعد جب وہ واپس آئی تو اس نے مجھ سے شکایت کے انداز میں پوچھا کہ کیا دروازہ اتنے زور سے تم نے بند کیا تھا؟ میں نے اسے بتایا کہ میں تو سمجھی تھی کہ دروازہ اس نے خود بند کیا ہو گا، لیکن اس کی بات سن کر میں خود بھی بہت حیران ہوگئی، کیوں کہ اس وقت میں دروازے کی طرف ہی دیکھ رہی تھی اور اسے باہر سے بند کرنے والا وہاں اور کوئی نہ تھا۔ ہم دونوں نے اس کے بارے میں تھوڑی دیر غور کیا پھر کسی نتیجے پر نہ پہنچنے کے بعد اس پر بحث بند کر دی اور سو گئیں۔
پھر ایک مرتبہ کا ذکر ہے کہ میں اپنی والدہ کے کمرے میں سو رہی تھی کہ رات کے وقت اچانک کسی کے زور زور سے سانس لینے کی آواز سنائی دینے لگی۔ اب میں جانتی ہوں کہ آپ کیا سوچ رہے ہوں گے، یہی نہ کہ وہ یقیناً میرا وہم ہو گا، لیکن نہیں جناب، میں نے اسی وقت اپنی سانس روک لی اور کسی کے زور زور سے سانس لینے کی آواز پھر بھی آتی رہی۔ چنانچہ میں خوف زدہ ہو گئی اور اپنی ماں کو چیخ چیخ کر پکارنے لگی۔ میرے چیختے ہی وہ آواز بند ہو گئی، گویا وہ جو کوئی بھی تھا، میرے قریب سے یوں بھاگ گیا جیسے اسے پکڑے جانے کا ڈر ہو۔
ایک روز میں اپنے کمرے میں کامکس پڑھ رہی تھی، مجھے کوئی چیز لینے کے لیے اوپر والی منزل پر جانا پڑا، میں اوپر گئی اور پھر تھوڑی ہی دیر میں واپس لوٹی تو اچانک ٹی وی کی اسکرین بار بار اپنے رنگ بدلنے لگی، کبھی سرخ، کبھی نیلی اور کبھی بالکل سفید۔ میں کرسی پر بیٹھ گئی اور دیر تک حیرت سے ٹی وی کی طرف دیکھتی رہی کہ یہ سب کچھ کیا ہو رہا ہے۔ تھوڑی ہی دیر میں مجھے ایک اور چیز لینے کے لیے پھر ساتھ والے کمرے میں جانا پڑا، اس مرتبہ جب میں واپس آئی تو ٹیلی ویژن بند ہو چکا تھا، میں نے اپنے چھوٹے بھائی سے پوچھا کہ آیا ٹی وی اس نے بند کیا ہے؟ تو اس نے نفی میں جواب دیا۔ میں نے کمرے کا جائزہ لیا مگر وہاں کوئی نہ تھا۔
پھر ایک اور ڈرانے والا واقعہ پیش آیا۔ میں گھر کے سامنے والے کمرے میں تھی اور فرش پر بیٹھی ہوئی تھی۔ کچھ ہی دیر میں مجھے فرش سے ذرا اوپر اٹھنا پڑا، لیکن یہ کیا؟ مجھے اچانک شدید سردی کا احساس ہوا، شروع میں، میں نے اس پر زیادہ توجہ نہیں دی لیکن پھر جب میں واپس اپنے پہلے والی جگہ پر بیٹھی تو وہاں مجھے شدید گرمی لگنے لگی، میں فوراً دوبارہ اس جگہ پر پہنچی جہاں سردی لگی تھی، دوبارہ جانے پر مجھے پھر شدید سردی لگنے لگی۔ میرا خیال ہے کہ وہاں ضرور کوئی غیر مرئی چیز موجود تھی۔
بھوتوں کی آوازیں
کینیا کے شافرون پوچھتے ہیں ''میں چاہتا ہوں کہ کوئی میری بات توجہ سے سنے اور اگر اسے کچھ سمجھ آئے تو مجھے بھی سمجھائے کہ آخر یہ سب کچھ کیا ہے؟ یہ کچھ عرصہ پہلے کا واقعہ ہے اور مجھے کچھ پتہ نہیں کہ یہ کیسے اور کیوں ہوا۔ ایک مرتبہ میں اپنے ایک ملنے والے کے گھر گیا اور رات وہیں قیام کرنے کا پروگرام بن گیا۔ اگلی صبح جب میں گھر واپس آیا تو میری اماں جان نے مجھ سے پوچھا کہ رات میں انھیں سلام کیے بنا کیوں ان کے قریب سے گزر گیا؟ میں نے انھیں بتایا کہ میں تو رات گھر پر تھا ہی نہیں، بلکہ میں تو اپنے فلاں عزیز کے گھر پر تھا اور میں آپ سے اجازت لے کر وہاں گیا تھا۔
تب انھوں نے بتایا کہ انھوں نے گزشتہ شب مجھے گھر میں دیکھا، میں ان سے نظریں چرا کر اندر داخل ہوا اور اپنے کمرے میں چلا گیا اور دروازہ بند کر لیا۔ میں بہت حیران ہوا کہ آخر میرا ہم شکل وہ کون تھا۔ پھر میرے چھوٹے بھائی نے بھی ایسی ہی بات کی۔ اس نے شکوہ کیا کہ میں اپنی والدہ سے نظریں چرا کر اندر داخل ہونے کے بعد کچھ ہی دیر میں دوبارہ باہر کیوں چلا گیا تھا؟ میں نے وضاحت کی کہ وہ میں نہیں تھا، میری بات سن کر وہ ہنس پڑا گویا میں مزاق میں جھوٹ بول رہا ہوں۔ تاہم اس کی بات نے مجھے پریشانی میں مبتلا کر دیا، مجھے اس واقعہ کی کوئی وجہ ابھی تک سمجھ نہیں آئی اور نہ ہی کوئی اندازہ لگا پایا ہوں۔
میں چاہتا ہوں کہ کوئی میری اس مشکل کو حل کر دے اور مجھے سمجھائے کہ یہ سب کچھ کیا ہے۔ اگرچہ مجھے بھوت پریت اور اس طرح کی دیگر چیزوں کے متعلق پہلے بھی تجربات ہو چکے ہیں لیکن مذکورہ واقعہ کی کوئی سمجھ نہیں آئی۔ میں اپنے ساتھ پیش آنے والے دیگر حیران کن واقعات پھر بتائوں گا پہلے کوئی میری حالیہ گتھی سلجھائے۔ پھر ایک روز میں اپنے بہن بھائیوں سمیت گھر میں موسیقی کے ایک ساز سے چھیڑ چھاڑ کر رہا تھا کہ اچانک اس کی آواز خود بخود بلند اور کبھی آہستہ ہو جاتی، کبھی بھاری اور کبھی ہلکی، اس گھریلو ساخت کے ساز میں سے ایسی آوازیں ہم نے پہلی مرتبہ نکلتی ہوئی سنیں۔ اس واقعہ کی بھی مجھے آج تک سمجھ نہیں آئی کہ ایسا کیونکر ہوا۔''