کامیڈین سکندرصنم کینسرکا علاج کرائے بغیر گھر منتقل
اہلخانہ اورساتھی فنکاروں نے وفاقی اورصوبائی حکومتوں سے اپیل کی ہے کہ سکندرصنم کے علاج کے لیے فوری انتظامات کیے جائیں۔
کراچی سے تعلق رکھنے والے معروف کامیڈین سکندرصنم کینسرجیسے مہلک مرض کے علاج کے لیے رقم نہ ہونے اور حکومت سندھ کی طرف سے علاج کی یقین دہانی کے باوجود ٹال مٹول کرنے پرآغاخان اسپتال سے گھر منتقل ہوگئے ہیں۔
جگرکے کینسرمیں مبتلا سکندرصنم کے علاج کے لیے سندھ حکومت نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی تھی لیکن صوبائی وزیرثقافت نے یقین دہانی کروانے کے باوجود اسپتال انتظامیہ کو سرکاری سطح پرعلاج کے لیے اتنے دن گزرنے کے باوجود کوئی ہدایت جاری نہیں کیں ۔ دوسری جانب آغاخان اسپتال کے اخراجات برداشت کرتے کرتے سکندرصنم مزیدمالی مشکلات کا شکارہونے لگے تھے جس پر انھوں نے گھرمنتقل ہونے کا فیصلہ کیا ۔
سکندرصنم کے اہلخانہ اورساتھی فنکاروں نے وفاقی اورصوبائی حکومتوں سے اپیل کی ہے کہ سکندرصنم کے علاج کے لیے فوری انتظامات کیے جائیں۔ ذرایع سے معلوم ہوا ہے کہ سکندر صنم کے علاج کے لیے تقریباً 65لاکھ روپے درکارہیں جس کے لیے پہلے سندھ حکومت سے رابطہ کیا گیا تھااور اس کے بعد سکندرصنم کے ساتھی فنکار وفود کی شکل میں وفاقی حکومت کی اعلیٰ شخصیات سے رابطہ کرینگے۔
سکندرصنم کے ساتھی فنکاروں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ طویل عرصہ تک اداس چہروں پر اپنے جملے اورپرفارمنس سے مسکراہٹیں بکھیرنے والے معرو ف کامیڈین سکندرصنم ان دنوں کراچی میں زندگی اورموت کے درمیان جنگ لڑرہے ہیں لیکن ان کی مدد کے لیے کوئی بھی سامنے نہیں آرہا۔ ہم لوگوںنے اپنی مدد آپ کے تحت کچھ کوشش کی ہے لیکن علاج کے لیے جتنی بڑی رقم چاہیے وہ ہماری پہنچ سے باہرہے۔ اس لیے ہماری وفاقی اورصوبائی حکومتوں سے اپیل ہے کہ سکندرصنم کے علاج کے تمام اخراجات برداشت کرنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں تاکہ ان کا بھارت میں بروقت علاج کروایا جاسکے۔
جگرکے کینسرمیں مبتلا سکندرصنم کے علاج کے لیے سندھ حکومت نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی تھی لیکن صوبائی وزیرثقافت نے یقین دہانی کروانے کے باوجود اسپتال انتظامیہ کو سرکاری سطح پرعلاج کے لیے اتنے دن گزرنے کے باوجود کوئی ہدایت جاری نہیں کیں ۔ دوسری جانب آغاخان اسپتال کے اخراجات برداشت کرتے کرتے سکندرصنم مزیدمالی مشکلات کا شکارہونے لگے تھے جس پر انھوں نے گھرمنتقل ہونے کا فیصلہ کیا ۔
سکندرصنم کے اہلخانہ اورساتھی فنکاروں نے وفاقی اورصوبائی حکومتوں سے اپیل کی ہے کہ سکندرصنم کے علاج کے لیے فوری انتظامات کیے جائیں۔ ذرایع سے معلوم ہوا ہے کہ سکندر صنم کے علاج کے لیے تقریباً 65لاکھ روپے درکارہیں جس کے لیے پہلے سندھ حکومت سے رابطہ کیا گیا تھااور اس کے بعد سکندرصنم کے ساتھی فنکار وفود کی شکل میں وفاقی حکومت کی اعلیٰ شخصیات سے رابطہ کرینگے۔
سکندرصنم کے ساتھی فنکاروں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ طویل عرصہ تک اداس چہروں پر اپنے جملے اورپرفارمنس سے مسکراہٹیں بکھیرنے والے معرو ف کامیڈین سکندرصنم ان دنوں کراچی میں زندگی اورموت کے درمیان جنگ لڑرہے ہیں لیکن ان کی مدد کے لیے کوئی بھی سامنے نہیں آرہا۔ ہم لوگوںنے اپنی مدد آپ کے تحت کچھ کوشش کی ہے لیکن علاج کے لیے جتنی بڑی رقم چاہیے وہ ہماری پہنچ سے باہرہے۔ اس لیے ہماری وفاقی اورصوبائی حکومتوں سے اپیل ہے کہ سکندرصنم کے علاج کے تمام اخراجات برداشت کرنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں تاکہ ان کا بھارت میں بروقت علاج کروایا جاسکے۔