نیپال میں زلزلے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 3700 سے تجاوز کرگئی
ملبے تلے اب بھی ہزاروں افراد دبے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد مزید بڑھ سکتی ہے، نیپالی حکام
لاہور:
نیپال میں دو روز قبل آنے والے تباہ کن زلزلے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 3 ہزار 700 سے تجاوز کرگئی ہے جب کہ اب بھی ہزاروں افراد عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہیں جنہیں نکالنے کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق گزشتہ ہفتے 7.9 شدت کے زلزلے سے نیپال کے 75 میں سے 35 اضلاع بری طرح متاثر ہوئے ہیں، کئی علاقوں کے ملک کے دیگر حصوں سے زمینی اور مواصلاتی رابطے مکمل طور پر ٹوٹ چکے ہیں،۔ اس کے علاوہ مغربی نیپال کے پہاڑی علاقوں اور ان کے نواحی دیہات میں بھی بہت زیادہ تباہی ہوئی ہے تاہم دشوار گزار راستوں اور رابطوں کی کمی کی وجہ سے وہاں کی درست صورت حال کا اندازہ نہیں ہوپارہا۔
ننیپال کا دارالحکومت کٹھمنڈو زلزلے سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جو اس وقت خیمہ بستی میں تبدیل ہو چکا ہے، زلزلے کے بعد آفٹر شاکس کا سلسلہ اب بھی جاری ہے جس کی وجہ سے لوگوں میں شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے اور عوام کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ نیپال کی وزارت برائے ہنگامی صورتحال کے سربراہ رام ایشور ڈانگل کے مطابق اب تک 3ہزار 700 سے زائد لاشوں کو نکالا جاچکا ہے جب کہ زخمیوں کی تعداد ساڑھے 6 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔ ملبے تلے اب بھی ہزاروں افراد دبے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد مزید بڑھ سکتی ہے۔
دوسری جانب نیپال کے پڑوسی ممالک بھارت، چین اور بنگلا دیش میں بھی زلزلے سے ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد 90 تک جاپہنچی ہے۔
نیپال میں گزشتہ 81 برسوں میں آنے والا یہ طاقتور ترین زلزلہ تھا۔ اس سے قبل 1934 میں آنے والے 8.3 شدت کے زلزلے میں 10 ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے۔
https://www.dailymotion.com/video/x2o1phk_nepal-earthquik_news
نیپال میں دو روز قبل آنے والے تباہ کن زلزلے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 3 ہزار 700 سے تجاوز کرگئی ہے جب کہ اب بھی ہزاروں افراد عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہیں جنہیں نکالنے کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق گزشتہ ہفتے 7.9 شدت کے زلزلے سے نیپال کے 75 میں سے 35 اضلاع بری طرح متاثر ہوئے ہیں، کئی علاقوں کے ملک کے دیگر حصوں سے زمینی اور مواصلاتی رابطے مکمل طور پر ٹوٹ چکے ہیں،۔ اس کے علاوہ مغربی نیپال کے پہاڑی علاقوں اور ان کے نواحی دیہات میں بھی بہت زیادہ تباہی ہوئی ہے تاہم دشوار گزار راستوں اور رابطوں کی کمی کی وجہ سے وہاں کی درست صورت حال کا اندازہ نہیں ہوپارہا۔
ننیپال کا دارالحکومت کٹھمنڈو زلزلے سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جو اس وقت خیمہ بستی میں تبدیل ہو چکا ہے، زلزلے کے بعد آفٹر شاکس کا سلسلہ اب بھی جاری ہے جس کی وجہ سے لوگوں میں شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے اور عوام کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ نیپال کی وزارت برائے ہنگامی صورتحال کے سربراہ رام ایشور ڈانگل کے مطابق اب تک 3ہزار 700 سے زائد لاشوں کو نکالا جاچکا ہے جب کہ زخمیوں کی تعداد ساڑھے 6 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔ ملبے تلے اب بھی ہزاروں افراد دبے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد مزید بڑھ سکتی ہے۔
دوسری جانب نیپال کے پڑوسی ممالک بھارت، چین اور بنگلا دیش میں بھی زلزلے سے ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد 90 تک جاپہنچی ہے۔
نیپال میں گزشتہ 81 برسوں میں آنے والا یہ طاقتور ترین زلزلہ تھا۔ اس سے قبل 1934 میں آنے والے 8.3 شدت کے زلزلے میں 10 ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے۔
https://www.dailymotion.com/video/x2o1phk_nepal-earthquik_news