ووٹوں کے تھیلے کھول دیئے جائیں تو انتخابات کی حقیقت سامنے آجائے گی عمران خان

حکومت کہتی ہے کہ ہم نے عام انتخابات میں 70 لاکھ اضافی ووٹ لئے جو ممکن ہی نہیں، چیرمین پی ٹی آئی


ویب ڈیسک April 27, 2015
اجلاس کے دوران مسلم لیگ (ن) کے وکیل نے کہا کہ دھاندلی نہیں ہوئی حالانکہ نوازشریف نے ہری پور میں خود کہہ چکے ہیں کہ دھاندلی ہوئی ہے، عمران خان فوٹو: فائل

ISLAMABAD: تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ 60 حلقوں میں ووٹوں کے تھیلے کھول دیئے جائیں تو عام انتخابات میں دھاندلی کے تمام ثبوت سامنے آجائیں گے۔

سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کے آج کے اجلاس میں جو سب سے اہم بات سامنے آئی وہ یہ کہ اجلاس کے دوران اعتزاز احسن نے کہا کہ 60 حلقوں میں ووٹوں کے تھیلے کھول دیئے جائیں کیونکہ اصل ثبوت تو تھیلیوں میں پڑے ہیں جب کہ ہم بھی یہی کہہ رہے ہیں اور خصوصی تفتیشی ٹیم ان تھیلوں کے نتائج ایک ہفتے میں سامنے لاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کہتی ہے کہ ہم نے عام انتخابات میں 70 لاکھ اضافی ووٹ لئے جو ممکن ہی نہیں، اگر حکومت کو اتنا ہی خود پر اعتماد ہے کہ تو اسے کس بات کا ڈر ہے، حلقے کھول دیئے جائیں تو تمام ثبوت سامنے آجائیں گے جب کہ ہم بھی اپنے ثبوت سامنے لے کر آئیں گے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اجلاس کے دوران مسلم لیگ (ن) کے وکیل نے کہا کہ دھاندلی نہیں ہوئی حالانکہ نوازشریف نے ہری پور میں خود کہہ چکے ہیں کہ دھاندلی ہوئی ہے، مسلم لیگ (ن) نے سندھ کی آل پارٹیز کانفرنس میں کہا کہ دھاندلی ہوئی ہے جب کہ دیگر 21 جماعتوں نے بھی کہا کہ دھاندلی ہوئی ہے تو ہم نے دھاندلی کی تحقیقات کا مطالبہ کرکے کیا غلط کام کیا۔ انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں صوبائی الیکشن کمیشن کا کردار بھی دیکھا جائے، ایک کروڑ سے زائد بیلٹ پیپرز چھپے تو تحقیقات کی جائیں کہ آخری دنوں میں ایک کروڑ بیلٹ پیپرز کیوں چھاپے گئے اور جن لوگوں نے ایک کروڑ سے زائد بیلٹ پیپر چھپوائے وہ بھی سامنے آئیں گے، اصلاحات سے مسئلہ حل نہیں ہوگا اور جب تک دھاندلی کرانے والوں کی نشاندہی نہیں ہوگی نظام ٹھیک نہیں ہوگا۔

پشاور میں طوفانی بارشوں کے نتیجے میں ہونے والی اموات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ صوبائی حکومت کو زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے جب کہ اہلیہ ریحام خان نے لیڈی ریڈنگ اسپتال میں زخمیوں کی عیادت بھی کی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں