سندھ میں علیحدہ صوبے کی بنیاد 1973 کے متعصبانہ حکمرانوں نے رکھ دی تھی الطاف حسین

عوام کی رائے میں اب سندھ میں ایک اور صوبے کا قیام مقدر بن چکا ہے، قائد ایم کیوایم


ویب ڈیسک April 27, 2015
کوٹہ سسٹم کی چکی میں پسنے والے عوام اسی کی بنیاد پر سندھ میں علیحدہ صوبے کا مطالبہ کررہے ہیں، الطاف حسین۔ فوٹو: فائل

NOUAKCHOTT/ MAURITANIA: ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کا کہنا ہے کہ سندھ میں علیحدہ صوبے کی بنیاد 1973 کے متعصبانہ حکمرانوں نے رکھ دی تھی اور عوام کی رائے میں اب یہاں اور ایک صوبے کا قیام مقدر بن چکا ہے۔

رابطہ کمیٹی اور دیگر شعبہ جات کے ارکان سے گفتگو کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہا کہ سندھ کی حکومتیں گزشتہ 67 سالوں سے شہری علاقوں کے عوام کو نظر انداز کرتی چلی آرہی ہیں ان کے اس متعصبانہ طرز عمل کے باعث آج سندھ میں حق پرستوں کا علیحدہ صوبہ ہر شہری کی آواز بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام علیحدہ صوبے کا بہتر سے بہتر نام تجویز کریں کیونکہ یہ صرف ایم کیوایم کا نہیں بلکہ عوام کا مطالبہ ہے کیونکہ سندھ میں علیحدہ صوبے کی بنیاد سندھ کے متعصب حکمرانوں نے اس وقت رکھ دی تھی جب 1973 میں سندھ میں سرکاری ملازمتوں اور داخلوں میں دیہی علاقوں کیلئے 60 اور شہری میں 40 فیصد کوٹہ سسٹم نافذ کیا گیا تھا۔

الطاف حسین کا کہنا تھا کہ سندھ میں کوٹہ سسٹم 10 سال کے لیے مقرر کیا گیا تھا مگر ہر فوجی اور نام نہاد جمہوری حکومتوں نے اسے آج تک جاری رکھا ہوا ہے اور اب اس کوٹہ سسٹم کی چکی میں پسنے والے عوام اسی کی بنیاد پر سندھ میں علیحدہ صوبے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام اب فیصلہ کرچکے ہیں کہ وہ علیحدہ صوبے کے قیام کے لیے چاہے کتنی بھی قربانی دینا پڑے اس سے دریغ نہیں کریں گے اور سب اس جدوجہد میں شامل ہوں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں