مالی سال201516بجٹ دستاویز کی اشاعت کیلیے تفصیلات15مئی تک طلب

تمام وزارتیں، ڈویژنز اور ماتحت ادارے میزانیے و تخمینہ جات کی تفصیلات مقررہ تاریخ تک بجٹ ونگ کو بھجوائیں

تمام وزارتیں، ڈویژنز اور ماتحت ادارے میزانیے و تخمینہ جات کی تفصیلات مقررہ تاریخ تک بجٹ ونگ کو بھجوائیں۔ فوٹو: فائل

وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2015-16 کے وفاقی بجٹ کا تلخیص میزانیہ(بجٹ ان بریف) اور دیگر بجٹ دستاویزکی اشاعت کے لیے تمام وزارتوں، ڈویژنوں اور ماتحت اداروں سے پندرہ مئی 2015 تک تفصیلات طلب کرلی ہیں۔

اس ضمن میں ذرائع نے بتایا کہ وزارت خزانہ کی طرف سے تمام وزارتوں اور ڈویژنوں کو ہدایت کی گئی ہے جس میں وزارتوں، ڈویژنوں اور ماتحت اداروں سے کہا گیا ہے کہ بجٹ میزانیہ، وسط مدتی بجٹ تخمینہ جات برائے سروسز ڈلیوری،سالانہ میزانیے کا گوشوارہ اور دیگر بجٹ دستاویزکو حتمی شکل دینے کے لیے رواں مالی سال 2014-15 کے بجٹ تخمینہ جات اور نظر ثانی شدہ تخمینہ جات کی تفصیلات کے علاوہ آئندہ مالی سال 2015-16 کے وفاقی بجٹ کے لیے تخمینہ جات کی تفصیلات پندرہ مئی تک وزارت خزانہ کے بجٹ ونگ کو بھجوائی جائیں تاکہ بجٹ دستاویز کو اشاعت کیلیے بروقت حتمی شکل دی جاسکے ۔


جبکہ حکام کے مطابق وزارت خزانہ نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو بھی ہدایت کی ہے کہ رواں مالی سال 2014-15 کے لیے بجٹ میں مقرر کردہ ٹیکس وصولیوں کے اہداف اور نظر ثانی شدہ اہداف کی تفصیلات کے ساتھ ساتھ اب تک حاصل ہونے والے ریونیو کی تفصیلات بھی وزارت خزانہ کو بھجوائی جائیں اور یہ بھی بتایا جائے کہ آئندہ مالی سال 20115-16 کے وفاقی بجٹ کے لیے ٹیکس وصولیوں کے کیا اہداف متعین کرنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے تاکہ انہیں بجٹری پبلیکیشن میں شامل کیا جاسکے۔

دستاویز میں ایف بی آر سے کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے ڈائریکٹ ٹیکسوں کے تخیمنہ جات و نظر ثانی شدہ تخمینہ جات کی علیحدہ سے تفصیلات دی جائیں اور ان ڈائریکٹ ٹیکسوں کی الگ سے تفصیلات دی جائیں اور ڈائریکٹ ٹیکسوں میں انکم ٹیکس، ورکرز ویلفیئر فنڈ(ڈبلیو ڈبلیو ایف) اور کیپیٹل ویلیو ٹیکس(سی وی ٹی) کے بجٹ تخمینہ جات و نظر ثانی شدہ تخمینہ جات فراہم کیے جائیں۔

علاوہ ازیں آئندہ مالی سال کے لیے تجویز کردہ تخمینہ جات بھی دیے جائیں۔ اسی طرح ان ڈائریکٹ ٹیکسوں میں سیلز ٹیکس،کسٹمز اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے رواں مالی سال کے بجٹ کے تخمینہ جات و نظر ثانی شدہ تخمینہ جات اور آئندہ مالی سال کے لیے تجویز کردہ تخمینہ جات کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔
Load Next Story