برطانیہ میں جیل کی سلاخیں ڈکیتی کے مجرم کوکارروائیوں سے نہ روک سکیںحکام پریشان
جیل میں کمپیوٹر اور موبائل فون کے استعمال پر پابندی ہے لیکن اس کے باوجود لنچ فیس بک کے ذریعے لکھ پتی بن چکا ہے
برطانیہ میں قید ڈکیتیوں کے سزا یافتہ مجرم نے جیل میں رہ کر باہر کی دنیا میں کارروائیاں کرکے جیل حکام کو پریشان کردیا ہے۔
برطانوی اخبارکی رپورٹ کے مطابق کریگ لنچ نامی مجرم بریڈ فورڈ کاؤنٹی کی جیل میں پرتشدد ڈکیتیوں کے جرم میں 9 سال قید کی سزا کاٹ رہا ہے،جیل میں قیدیوں کے کمپیوٹر،انٹرنیٹ یا موبائل فون کے استعمال پر پابندی ہےاور اس پرسختی سے عمل کیا جارہا ہے لیکن اس کے باوجود کریگ لنچ جیل میں ناصرف کمپیوٹراورانٹر نیٹ کی سہولت سے استفادہ حاصل کررہا ہے بلکہ وہ اس کے ذریعے اپنے دوستوں سے رابطے میں ہے اور مختلف اشیا کی تشہیر کرکے پیسے بھی کمارہا ہے۔
لنچ کے دوست کا کہنا ہے کہ اس نے جیل میں رہ کر لاکھوں پاؤنڈ کمائے ہیں جس پر وہ ٹیکس بھی ادا نہیں کرتا، اس نے جیل میں رہ کر کمائے ہوئے پیسوں سے قبرص، اسپین اور دیگر ملکوں میں جائدادیں اور پر تعیش گاڑیاں خریدی ہیں۔
دوسری جانب لنچ نے فیس بک پر اپنی نئی تصویر بھی پوسٹ کی ہے جسے دیکھ کر جیل حکام پریشان ہوگئے کہ وہ جیل میں انٹرنیٹ کا استعمال کس طرح کررہا ہے، اس سلسلے میں جیل حکام نے اس کے کمرے کی تلاشی سمیت تمام اقدامات کرکے دیکھ لئے لیکن انہیں اب تک کسی قسم کی کامیابی نہیں ملی۔
برطانوی اخبارکی رپورٹ کے مطابق کریگ لنچ نامی مجرم بریڈ فورڈ کاؤنٹی کی جیل میں پرتشدد ڈکیتیوں کے جرم میں 9 سال قید کی سزا کاٹ رہا ہے،جیل میں قیدیوں کے کمپیوٹر،انٹرنیٹ یا موبائل فون کے استعمال پر پابندی ہےاور اس پرسختی سے عمل کیا جارہا ہے لیکن اس کے باوجود کریگ لنچ جیل میں ناصرف کمپیوٹراورانٹر نیٹ کی سہولت سے استفادہ حاصل کررہا ہے بلکہ وہ اس کے ذریعے اپنے دوستوں سے رابطے میں ہے اور مختلف اشیا کی تشہیر کرکے پیسے بھی کمارہا ہے۔
لنچ کے دوست کا کہنا ہے کہ اس نے جیل میں رہ کر لاکھوں پاؤنڈ کمائے ہیں جس پر وہ ٹیکس بھی ادا نہیں کرتا، اس نے جیل میں رہ کر کمائے ہوئے پیسوں سے قبرص، اسپین اور دیگر ملکوں میں جائدادیں اور پر تعیش گاڑیاں خریدی ہیں۔
دوسری جانب لنچ نے فیس بک پر اپنی نئی تصویر بھی پوسٹ کی ہے جسے دیکھ کر جیل حکام پریشان ہوگئے کہ وہ جیل میں انٹرنیٹ کا استعمال کس طرح کررہا ہے، اس سلسلے میں جیل حکام نے اس کے کمرے کی تلاشی سمیت تمام اقدامات کرکے دیکھ لئے لیکن انہیں اب تک کسی قسم کی کامیابی نہیں ملی۔