نیپال میں زلزلے سے 50 ہزار حاملہ خواتین بھی متاثر ہوئیں اقوام متحدہ

اسپتالوں تک رسائی نہ ہونے کےباعث کئی خواتین عارضی رہائش گاہوں میں بچوں کو جنم دینے پر مجبور ہیں، رپورٹ


ویب ڈیسک April 28, 2015
تباہی کے باعث بے گھر ہونے والی لاکھوں خواتین عدم تحفظ کا بھی شکار ہیں جنہیں فوری طور پر تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ فوٹو؛فائل

نیپال میں قیامت خیز زلزلے سے جہاں بچوں اور بڑوں سمیت لاکھوں افراد متاثر ہوئے وہیں تقریباً 50 ہزار حاملہ خواتین بھی اس ہولناک زلزلے سے محفوظ نہ رہ سکیں۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق نیپال میں 7 اعشاریہ 9 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں متاثر ہونے والے افراد میں لگ بھگ 50 ہزار خواتین اور لڑکیاں حاملہ تھی جنہیں زچگی کے مسائل سے بچانے کے لئے فوری طور پر بہتر علاج کی اشد ضرورت ہے تاکہ ان خواتین اور ان کے بچوں کی زندگیوں کو محفوظ بنایا جاسکے۔ رپورٹ کے مطابق زلزلے کے نتیجے میں تباہی کے باعث طبی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے بیشتر خواتین عارضی رہائش گاہوں اور کیمپوں میں ابتدائی طبی سہولیات کے بغیر ہی بچوں کو جنم دینے پر مجبور ہیں جس سے زچگی کے دوران اموات کا خدشہ بڑھ رہا ہے۔ زلزلے سے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تباہی کے باعث بے گھر ہونے والی لاکھوں خواتین عدم تحفظ کا بھی شکار ہیں جنہیں فوری طور پر تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ نیپال میں چند روز قبل آنے والے ہولناک زلزلے سے تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے سے اب تک 4 ہزار سے زائد لاشیں نکالی جاچکی ہیں جب کہ نیپال کے وزیراعظم ہلاکتوں کی تعداد 10 ہزار تک پہنچنے کا خدشہ ظاہر کرچکے ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق زلزلے سے 80 لاکھ شہری براہ راست متاثر ہوئے جن میں 15 لاکھ 60 ہزار ایسے ہیں جنہیں خوراک، پانی اور رہائش کے مناسب انتظام کی ضرورت ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں