ٹیکس چوروں کے نام ای سی ایل میں شامل اور اکاؤنٹس منجمد کرنے کا فیصلہ

ٹیکس ٹوجی ڈی پی کی شرح بڑھانے کیلیے براڈننگ آف ٹیکس بیس انفورسمنٹ اسٹریٹجی کی منظوری، سخت کارروائی کیلیے آئین سازی...


Irshad Ansari October 11, 2012
سرحدوں پر انفورسمنٹ اورٹیکس وصولیوں کیلیے انفرااسٹرکچرقائم کرنے کاجائزہ لیاجارہاہے، صرف 0.9 فیصدپاکستانی ٹیکس دیتے ہیں، ایف بی آرحکام. فوٹو: فائل

ایف بی آرنے ٹیکس نیٹ اورٹیکس ٹوجی ڈی پی کی شرح بڑھانے کیلیے براڈننگ آف ٹیکس بیس انفورسمنٹ اسٹریٹجی کی منظوری دیدی۔

جبکہ پاکستان میں مجموعی آبادی کاصرف 0.9 فیصدحصہ ٹیکس اداکرتا ہے۔ اس ضمن میں 'ایکسپریس' کو دستیاب دستاویز کے مطابق براڈننگ آف ٹیکس بیس انفورسمنٹ اسٹریٹجی کے تحت ٹیکس چوروںکو نوٹس جاری کیے جائیںگے اورٹیکس چوروںکے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرکے ان کے خلاف کاروائی کی جائیگی۔ دستاویز میں مزید بتایاگیا ہے کہ نان کمپلائنس پرٹیکس دہندگان کے کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ بلاک کیے جائیںگے اوربینک اکائونٹس مُنجمدکیے جائیںگے جبکہ غیر منقولہ جائیداد ضبط کی جائیگی۔

کیونکہ مالی سال 2007-08سے لیکرمالی سال 2010-11تک 4 سال کے دوران پاکستان میںٹیکس دہندگان کی طرف سے کمپلائنس کی شرح ایک فیصد سے بتدریج کم ہوکر0.92 فیصدپرآئی ہے۔ ملک میںآبادی کے لحاظ سے ٹیکس دہندگان کی تعداد بھی دیگرممالک کے مقابلے میں انتہائی کم ہے۔ پاکستان میں مجموعی آبادی کا صرف 0.9 فیصد حصہ ٹیکس ادا کرتا ہے جبکہ اس کے مقابلے میں بھارت میں مجموعی آبادی کا 4.7 فیصد حصہ ٹیکس ادا کرتا ہے اور ارجنٹینا میںمجموعی آبادی کا 16.5 فیصد،کینیڈا میں 80فیصد اورفرانس میںمجموعی آبادی کا 58فیصد حصہ ٹیکس ادا کرتا ہے مذکورہ ممالک میں سے آبادی کے لحاظ سے ٹیکس اداکرنیوالوں میں سب سے کم شرح پاکستان میں ہے جبکہ آبادی کے لحاظ سے ٹیکس دہندگان کی سب سے زیادہ شرح کینیڈا میں ہے۔

مالی سال 2007-08 کے دوران پاکستان میں ٹیکس دہندگان کے کمپلائنس کی شرح ایک فیصدتھی جو مالی سال 2008-09 میں کم ہوکر0.96 فیصد،مالی سال 2009-10میں 0.98 فیصد اورمالی سال 2010-11 میں 0.92فیصد پرآگئی جسے بڑھانابے حد ضروری ہے۔ ایس ای سی پی کے پاس رجسٹرڈکمپنیوں کی تعداد 50839 ہے جن میں سے 21285 کمپنیاںانکم ٹیکس گوشوارے جمع کراتی ہیںاور کارپوریٹ سیکٹرمیں نان کمپلائنس کی شرح اب بھی58.2 فیصدہے۔ اس بارے میں ایف بی آرکے سینئرافسرنے بتایاکہ مذکورہ اسٹریٹجی کے تحت ٹیکس چوروں کیخلاف کاروائی کیلیے آئین سازی کرنے کی تجویزبھی زیرغورہے جس کے تحت ویسلیولر لا Whistleblower Law) (کامسودہ تیارکرنے تجویز دی گئی ہے اس کے علاوہ پاکستان کی سرحدوں پرانفورسمنٹ اورٹیکس وصولیوںکیلیے انفرااسٹرکچر قائم کرنے کی تجویزکابھی جائزہ لیاجارہاہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |