انڈونیشیا میں منشیات کی اسمگلنگ پر غیر ملکیوں سمیت 8 افراد کو سزائے موت

سزائے موت پانے والے غیر ملکیوں میں آسٹریلیا، برازیل، گھانا اور نائجیریا کے شہری شامل ہیں

انڈونیشیا کے ساتھ اب ایک قریبی اتحادی کے طور پر تجارت نہیں ہو سکتی، آسٹریلوی صدر ٹونی ایبٹ فوٹو: فائل

NARBONNE:
انڈونیشنا میں منشیات کی اسمگلنگ کے جرم میں غیر ملکیوں سمیت 8 افراد کو موت کی سزا دے دی گئی ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق انڈونیشیا میں منشیات کی اسمگلنگ کے جرم میں سزائے موت پانے والے افراد میں مقامی شہری کے علاوہ آسٹریلیا، برازیل، گھانا اور نائجیریا سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں جب کہ اسمگلنگ میں ملوث فلپائنی اور فرانسیسی شہری کی سزا کو عارضی طور پر معطل کردیا گیا ہے۔


آسٹریلیا نے اپنے شہریوں کی سزائے موت کو بہیمانہ اور غیر ضروری قرار دیتے ہوئے احتجاج کے طور پر انڈونیشیا سے اپنا سفیر واپس بلالیا جب کہ آسٹریلوی صدر ٹونی ایبٹ نے اس پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب انڈونیشیا کے ساتھ قریبی اتحادی کے طور پر تجارت نہیں ہو سکتی، برازیل نے بھی اپنے شہری کو پھانسی کی سزا دیئے جانے پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے انڈونیشیا کے ساتھ تعلقات میں ''سنگین واقعہ'' قرار دیا۔

واضح رہے کہ انڈونیشیا ان ممالک میں شامل ہے جہاں منشیات کے خلاف سخت قوانین موجود ہیں جب کہ یہاں سزائے موت پر عملدرآمد کی 4 سالہ پابندی کو 2013 میں ختم کردیا گیا تھا۔
Load Next Story