فلموں کی روایتی کہانیوں سے جان چھڑانا ہوگیجاوید شیخ

ہمارے نوجوانوں میں بہترین صلاحیتیں موجود ہیں جو ہر چیلنج کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، جاوید شیخ


Cultural Reporter April 30, 2015
ہمیں اپنے ملک میں بنائی جانے والی فلموں کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیئے تاکہ پاکستان میں زیادہ سے زیادہ فلمیں بنیں، جاوید شیخ فوٹو: فائل

لاہور: نامور اداکار جاوید شیخ نے کہا ہے کہ پاکستانی فلموں میں نئی سوچ سے تبدیلی آئی ہے ۔

نوجوانوں نے گزشتہ کئی سال سے پاکستانی فلموں میں روایتی اور فارمولا فلموں سے ہٹ کر فلمیں بناکر ثابت کردیا کہ اب دور بدل چکا ہے دنیا بھر میں جدید ٹکنالوجی سے جو انقلاب آیا ہے اسے اپنانے کی ضرورت ہے،یہ بات انھوں نے کراچی میں ایک تقریب کے دوران ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔

جاوید شیخ کا کہنا تھا کہ ہمارے نوجوانوں میں بہترین صلاحیتیں موجود ہیں جو ہر چیلنج کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں،یہ تاثر درست نہیں کہ ہماری فلموں میں کوئی پیغام نہیں ہوتا جب کہ بھارتی فلموں میں ان کا اپنا کلچرل اور جذبہ حب الوطنی نمایاں نظر آتی ہے، ہمارے ملک میں جو فلمیں بن رہی ہیں وہ ہمارے کلچرل کی عکاسی کرتی ہیں،ایسی فلمیں بن رہی ہیں جس میں جذبہ حب الوطنی کا پیغام شامل ہے، فلم ''سایہ خدائے ذوالجلال'' بھی ایک ایسی فلم ہے جسے اسی جذبہ کے ساتھ بنایا جارہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہمارے ملک کے نوجوان اب جو فلمیں بنا رہے ہیں وہ اس بات کو بھی مد نظر رکھ کر کام کررہے ہیں کہ ان کی فلمیں دنیا کے دیگر ممالک میں بھی پزیرائی حاصل کرسکیں۔

انھیں بھی دنیا کے دیگر ممالک کی طرح فیسٹیول اور مقابلے میں شامل کیا جائے، فلم اگر اچھی ہوگی اور اس میں عوام کے لیے بھر پور تفریح موجود ہوگی تو وہ ضرور پسند کی جائے گی لوگ سنیماؤں پر آکر فلمیں دیکھیں گے،ہمیں اپنے ملک میں بنائی جانے والی فلموں کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیئے تاکہ پاکستان میں زیادہ سے زیادہ فلمیں بنیں اور فلم انڈسٹری کی رونقیں واپس آسکیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں