سزائے موت کے خاتمے کا قانون بنایا جائےانسانی حقوق کمیشن

پاکستان میں سزائے موت کے خاتمے کیلیے حکومت قانون سازی کیلیے موثراقدامات کرے, انسانی حقوق کمیشن پاکستان.


Numainda Express October 11, 2012
پاکستان میں سزائے موت کے خاتمے کیلیے حکومت قانون سازی کیلیے موثراقدامات کرے, انسانی حقوق کمیشن پاکستان. فوٹو رائٹرز

انسانی حقوق کمیشن پاکستان کی اسپیشل ٹاسک فورس نے سزائے موت کیخلاف عالمی دن کے موقع پر منعقدہ تقریب میں حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ

پاکستان میں سزائے موت کے خاتمے کیلیے حکومت قانون سازی کیلیے موثراقدامات کرے، پہلے قدم کے طور پر پھانسیوں پر عاید غیر رسمی پابندی کو فوری طور پر باضابطہ پابندی میں تبدیل کیا جائے۔ تقریب سے پنہل ساریو، پروفیسر مقبول حسین، فضل قادر، اصغر لغاری، زاہد میسو، ایم اے لغاری، شفیق کاندھڑو، الیاس کھوکھر اور اشوتھاما نے خطاب کیا۔

مقررین نے اس بات پر مسرت کا اظہار کیا کہ پاکستان میں گزشتہ 4 سال کے دوران کسی کو پھانسی نہیں دی گئی، پاکستان کی آزادی کے وقت صرف 2 جرائم کیلیے سزائے موت تھی لیکن آج ایسے جرائم کی تعداد 28 تک پہنچ گئی ہے،2011 ء کے خاتمے پر پاکستان کی جیلوں میں سزائے موت کے 8 ہزار قیدی تھے جن میں سے6ہزار سے زایدکا تعلق پنجاب سے تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں