ایم کیوایم کے بھارتی ایجنسی ’’را‘‘ سے تربیت یافتہ 2 دہشت گرد گرفتارایس ایس پی راؤ انوار کا دعویٰ

ایم کیوایم طالبان سے بھی زیادہ خطرناک ہے اور اس پر پابندی لگنی چاہئے، راؤ انوار


ویب ڈیسک April 30, 2015
دونوں ملزمان کے ایم سی کے ملازم ہیں اور ان کے قبضے سے باروی مواد اور اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے، ایس ایس پی ملیر، فوٹو: آئی این پی

پولیس نے گزشتہ روز گرفتار کیے جانے والے 2 دہشت گردوں کو میڈیا کے سامنے پیش کردیا جب کہ ایس ایس پی ملیر راؤ انور کا دعویٰ ہے کہ گرفتار دہشت گردوں کا تعلق ایم کیوایم سے ہے اور انہوں نے پاکستان میں دہشت گردی کے لیے بھارتی ایجنسی ''را'' سے تربیت حاصل کی۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے بتایا کہ پولیس نے گزشتہ رات 2 اہم دہشت گردوں طاہر عرف لمبا اور جنید کو گرفتار کیا جن کا تعلق ایم کیو ایم سے ہے،دونوں ملزمان کے ایم سی کے ملازم ہیں اور ان کے قبضے سے باروی مواد اور اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے جب کہ ملزمان نے پاکستان میں دہشت گردی کے لیے بھارتی ایجنسی ''را'' سے تربیت حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم کے ہر سیکٹر کے لوگ ٹریننگ کے لیے بھارت جاتے ہیں ملزمان بھی بنکاک کے ذریعے دلی جاتے رہے، ایم کیوایم لڑکوں کو نوکریاں دے کر ان سے دہشت گرد کارروائیاں کراتی ہے۔



راؤ انوار کے مطابق ملزمان نے بتایا کہ لندن سے ملنے والی ہدایت کے مطابق نائن زیرو کے ذریعے دہشت گردی کی جاتی ہے جب کہ الطاف حسین کے قریبی ساتھی محمد انور کے ''را'' سے قریبی تعلقات ہیں، فاروق سلیم اور ندیم نصرت بھی دہشت گردوں کی مدد کرتے ہیں،گرفتار ملزمان نے ابتدائی تفتیش کے دوران سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں، ملزم طاہر ریحان عرف لمبا نے انکشاف کیا کہ اس نے 1987 میں متحدہ قومی موومنٹ کے لیے کام شروع کیا اور 1992 میں پارٹی قیادت کی طرف سے اسے کے ایم سی میں ملازمت دلوائی گئی اس دوران پارٹی کے نام پر اس نے غیر قانونی و دہشت گرد کارروائیاں کیں اور پولیس کی گرفتار سے بچنے کے لیے روپوشی بھی اختیار کیے رکھی۔ انہوں نے کہا کہ ملزم نے مزید بتایا کہ وہ فاروق سلیم اور حماد صدیقی، ایم کیو ایم لندن سیکریٹریٹ محمد انور اور ندیم نصرت کے حکم پر سیاسی مخالفین کی ٹارگٹ کلنگ کرتا رہا۔ 1996 میں آصف کھتری نے دیگر لڑکوں کے گروپس کے ساتھ بنکاک بھیج دیا جہاں کراچی کے سابق ایم پی اے ذوالفقار حیدر نے رہائش اور دیگر اخراجات کے لیے رقم دی اور ہمارا رابطہ بھارتی خفیہ ایجنسی ''را'' کے ایجنٹ وقاص سے کرایا جس نے ہمیں انڈیا بھجوایا۔





ملزم نے مزید بتایا کہ بھارت میں طارق زیدی عرف سنی نے "را" کے افسروں کی مدد سے ڈیرہ دون کے قریب ایک فارم ہاؤس میں ہمیں تربیت دلوائی اس دوران وہاں جاوید لنگڑا، طارق زیدی عرف سنی بھی آتے رہے اور انھوں نے ہمارا لندن قیادت سے رابطہ کرایا۔ کیمپ میں ہمیں انڈین آرمی کا رام نامی آفیسر تربیت دیتا تھا۔ بعد ازاں طارق زیدی نے اکرم کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کے راستے بارڈر کراس کرایا اور ہم براستہ لاہور کراچی آگئے۔ کراچی میں ہم نے لیاری میں اپنی ٹیم مکمل کی اور ساتھی لڑکوں کے ساتھ مل کر سنی تحریک کے کارکن دانش اور سلیم کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا۔ ایم کیو ایم کے دہشت گرد امتیاز عرف گڈو نے اسلحہ گولہ بارود دیا۔ اس دوران امتیاز عرف گڈو 11 مارچ کو رینجرز کے 90 پر چھاپہ کے دوران گرفتار ہوگیا۔ امتیاز گڈو بھی ''را'' کا تربیت یافتہ ایجنٹ ہے۔



راؤ انوار نے مزید بتایا کہ دوسرا دہشت گرد جنید ایم کیو ایم کے سابق سیکٹر انچارج لائنز ایریا جاوید عرف لنگڑا کا چھوٹا بھائی ہے۔ اس نے بتایا کہ میرا بڑا بھائی جاوید ''را'' کے ساتھ مل کر ایم کیو ایم کے کارکنوں کو دہشت گردی کیمپ میں تربیت دلواتا ہے۔ اس کام کے بدلے میں بھارتی حکومت نے اس کو انڈین شہریت دی ہوئی ہے۔ 1997 میں مجھے انڈیا بھیجا گیا۔ وہاں پر اپنے بھائیوں جاوید لنگڑا اور نوید کی مدد سے لائے گئے لڑکوں کو لاجسٹک سپورٹ دیتا تھا۔ محمد انور نے میرے بھائی جاوید لنگڑا ، طارق زیدی عرف سنی اور را کی انڈین ایجنسی سے مل کر دہشت گردی کی تربیت کا نیٹ ورک قائم کیا ہوا ہے۔ جنید نے بتایا کہ 2004 میں واپس پاکستان آکر ایم کیو ایم لائنز ایریا کی ٹارگٹ کلنگ ٹیم کا ذمے دار بن گیا اور مختلف دہشت گردی کی کاررائیوں میں حصہ لیا۔ اس کے علاوہ میں زمینوں پر قبضہ کراتا تھا۔ لندن قیادت نے کے ایم سی میں ملازمت دلوائی۔



ایس ایس پی ملیر نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ تحریک طالبان پاکستان سے زیادہ دہشت گرد جماعت ہے، یہ جماعت پاکستان دشمن جماعت ہے۔ میں حکومت سے متحدہ قومی موومنٹ کو کالعدم قرار دیے جانے کی سفارش کروں گا۔ میرے پاس ملزمان کے خلاف انتہائی ٹھوس ثبوت ہیں جو عدالت میں پیش کروںگا۔ خدمت خلق فاؤنڈیشن کے فنڈز ایم کیو ایم کے رہنما بیرون ملک جانے کے لیے استعمال کرتے ہیں جس کے چیک میں نے حاصل کر لیے ہیں۔ اگر ضرورت پڑی تو متحدہ قومی موومنٹ کے سینئر رہنماؤں اور ان کے قائد الطاف حسین کو بھی گرفتار کروں گا۔ آئی این پی کے مطابق ایس ایس پی ملیر نے کہا کہ ایم کیو ایم ''را'' سے مل کر پاکستان میں دہشت گردانہ کارروائیاں کر رہی ہے۔اب اگر ایم کیو ایم نے ہڑتال کرنے کی کوشش کی تو نہیں کر پائیں گے، بدمعاشی سے ہڑتال کرنے والوں کو ان کی ہی زبان میں جواب دیں گے۔ گورنر ڈاکٹر عشرت العباد کا اس معاملے میں کوئی نام نہیں آیا، اگر آیا تو ضرور بے نقاب کریں گے۔ میں کراچی آپریشن کا واحد زندہ افسر ہوں اور طویل عرصے سے متحدہ کی ہٹ لسٹ پرہوں۔ بھارت کے کہنے پر کراچی میں بے چینی پھیلانے کے لیے بے گناہ لوگوں کو مارا جاتا ہے۔ اس موقع پر طاہر عرف لمبا اور جنید نے میڈیا کے سامنے اپنے جرائم کا اعتراف کرتے ہوئے ایس ایس پی کی پریس کانفرنس کی تصدیق کی۔



اس موقع پر جب گرفتار ملزم کو میڈیا کے سامنے چہرے پر پردہ ڈال کر پیش کیا گیا تو ملزم طاہر عرف لمبا نے اپنے بیان میں کہا کہ میں ایم کیوایم کا کارکن ہوں اور میرا تعلق لیاری سیکٹر سے ہے، میں 1992 کے آپریشن میں گرفتاری سے بچنے کے لیے بنکاک گیا اور وہاں سے بھارت روانہ ہوا جہاں دہلی ایئرپورٹ پر بھارتی افسر نے ہمیں کلیئر کرایا، دہلی میں ایک کارکن سنی ہمیں فارم ہاؤس لے گیا جہاں ایک کیمپ میں ''را'' کے لوگوں نے ہمیں تربیت دی۔



دوسری جانب آئی جی پولیس سندھ غلام حیدر جمالی نے راؤ انوار کی پریس کانفرنس کا نوٹس لیتے ہوئے انہیں فوری چارج چھوڑنے کا حکم دیدیا ہے۔ ترجمان سندھ پولیس کے مطابق راؤ انوار نے اختیارات کا غلط استعمال کیا جب کہ آئی جی سندھ نے راؤ انوار کو عہدے سے ہٹا کر سینٹرل پولیس آفس رپورٹ کرنے کا حکم دیا ہے۔ ترجمان سندھ پولیس کے مطابق ایس ایس پی ایسٹ پیر محمد شاہ کو ضلع ملیر کا اضافی چارج دے دیا گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں