اقتصادی راہداری پربریفنگ وزیراعظم نے پارلیمانی جماعتوں کو 13مئی کو بلالیا
وزیراعظم نے پاک چین منصوبوں پرعملدرآمدکیلیے خصوصی یونٹ قائم کردیا، ایل این جی منصوبوں پرعملدرآمدکی نگرانی بھی تفویض
لاہور:
وزیراعظم محمد نوازشریف نے پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبوں پر موثر عملدرآمد کیلیے ایک خصوصی یونٹ قائم کیا ہے جس نے جمعرات سے کام شروع کردیا، یہ یونٹ وزیراعظم پرفارمنس امپروومنٹ اینڈ سروس ڈیلیوی یونٹ کہلائے گا، وزیراعظم نے پاک چین اقتصادی راہداری پر بریفنگ دینے کیلئے پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس بھی 13 مئی کو طلب کرلیا ہے۔
وزیراعظم ہاؤس میں وزیراعظم کے ترجمان مصدق ملک کی قیادت میں یونٹ کے ارکان کو ایک پریزنٹیشن دی گئی۔ وزیراعظم ہاؤس سے جاری اعلامیہ کے مطابق اس یونٹ کا کام نظم و نسق کا معیار برقرار رکھنے اور اہم ترقیاتی منصوبوں پر بروقت عملدرآمد کو یقینی بنانا ہے۔ ابتدا میں نجی شعبے کے ماہرین پر مشتمل اس یونٹ کو ایل این جی سے متعلق توانائی کے منصوبوں کیساتھ ساتھ پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت دیگر منصوبوں پر موثر عملدرآمد کی راہ میں حائل کسی قسم کی رکاوٹیں دور کرنے کیلئے متعلقہ وزارتوں کیساتھ رابطے کی ذمہ داری تفویض کی گئی ہے۔ اس یونٹ کے ذریعے وزیراعظم ہفتہ وار بنیاد پر وزارتوں کی کارکردگی کی نگرانی کریں گے اس سے بین الصوبائی رابطے کو بہتر بنایا جائیگا۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی مصدق ملک نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ وزیراعظم نوازشریف اس یونٹ کے سربراہ ہوںگے، یہ یونٹ آن لائن سسٹم کے ذریعے وزیراعظم کو معلومات فراہم کریگا، اس حوالے سے ایک خصوصی ڈیش بورڈ قائم کیا گیا ہے جس میں پورے ملک میں بجلی کی تقسیم اور لوڈ شیڈنگ سمیت دیگر متعلقہ معلومات موجود ہوںگی، اس سسٹم کے ذریعے وزیراعظم کسی بھی وقت ملک کے کسی بھی حصہ میں بجلی کی سپلائی اور لوڈشیڈنگ کے دورانیہ کو چیک کرسکیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ چینی سرمایہ کاری سے ملک کی تقدیر بدل سکتی ہے، اگر یہ منصوبے کامیابی کیساتھ مکمل ہوگئے تو ہماری نسلوں کیلئے روزگار کے مواقع ان کی دہلیز پر دستیاب ہوںگے۔
ادھر وزیراعظم نے پاک چین اکنامک کوریڈور کے منصوبے پر بریفنگ دینے کیلئے تمام پارلیمانی سیاسی جماعتوں کا اجلاس 13 مئی کو طلب کرلیا ہے۔ وزارت خزانہ سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، ایم کیوایم اور اے این پی کے رہنماؤں کو ٹیلی فون کرکے اجلاس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔علاوہ ازیں وزیراعظم نوازشریف نے جمعرات کوبھارتی ہم منصب نریندرمودی کوٹیلی فون کرکے حالیہ زلزلے سے ہونے والے جانی نقصانات پرافسوس کااظہار کیا۔ انھوںنے بھارتی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں ان کے ساتھ ہیں۔
بھارتی وزیراعظم نے کہا کہ نوازشریف نے بے موسمی بارشوں اوراس سے جانی نقصان کے علاوہ فصلوں کو پہنچنے والے نقصانات پربھی بات کرتے ہوئے نیپال میں بھارتی امدادی کارروائیوں کوسراہا۔ نوازشریف نے کہاکہ مشکل کی اس گھڑی میں بھارت کو درکار ہرممکنہ معاونت کی فراہمی کے لیے تیار ہیں۔ انھوںنے کہاکہ نیپال میں زلزلے جیسی قدرتی آفات نے مؤثرمینجمنٹ کے لیے مشترکہ علاقائی حکمت عملی اپنانے کی اہمیت کواجاگر کیاہے۔ بی بی سی کے مطابق نریندرمودی نے نواز شریف کو قدرتی آفت کی صورت میں سارک ممالک کے ڈاکٹروں اور ریسکیو ٹیموں کی ہرسال مشترکہ مشقیں کرنے کی تجویزدی تا کہ پتہ لگایا جاسکے کہ کیسے قدرتی آفات کے نتیجے میں نقصانات کو کم سے کم کیاجاسکتا ہے۔ نوازشریف نے اس تجویزکو پسند کیا اور کہاکہ اس قسم کے اقدام کیے جانے چاہئیں۔
وزیراعظم محمد نوازشریف نے پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبوں پر موثر عملدرآمد کیلیے ایک خصوصی یونٹ قائم کیا ہے جس نے جمعرات سے کام شروع کردیا، یہ یونٹ وزیراعظم پرفارمنس امپروومنٹ اینڈ سروس ڈیلیوی یونٹ کہلائے گا، وزیراعظم نے پاک چین اقتصادی راہداری پر بریفنگ دینے کیلئے پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس بھی 13 مئی کو طلب کرلیا ہے۔
وزیراعظم ہاؤس میں وزیراعظم کے ترجمان مصدق ملک کی قیادت میں یونٹ کے ارکان کو ایک پریزنٹیشن دی گئی۔ وزیراعظم ہاؤس سے جاری اعلامیہ کے مطابق اس یونٹ کا کام نظم و نسق کا معیار برقرار رکھنے اور اہم ترقیاتی منصوبوں پر بروقت عملدرآمد کو یقینی بنانا ہے۔ ابتدا میں نجی شعبے کے ماہرین پر مشتمل اس یونٹ کو ایل این جی سے متعلق توانائی کے منصوبوں کیساتھ ساتھ پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت دیگر منصوبوں پر موثر عملدرآمد کی راہ میں حائل کسی قسم کی رکاوٹیں دور کرنے کیلئے متعلقہ وزارتوں کیساتھ رابطے کی ذمہ داری تفویض کی گئی ہے۔ اس یونٹ کے ذریعے وزیراعظم ہفتہ وار بنیاد پر وزارتوں کی کارکردگی کی نگرانی کریں گے اس سے بین الصوبائی رابطے کو بہتر بنایا جائیگا۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی مصدق ملک نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ وزیراعظم نوازشریف اس یونٹ کے سربراہ ہوںگے، یہ یونٹ آن لائن سسٹم کے ذریعے وزیراعظم کو معلومات فراہم کریگا، اس حوالے سے ایک خصوصی ڈیش بورڈ قائم کیا گیا ہے جس میں پورے ملک میں بجلی کی تقسیم اور لوڈ شیڈنگ سمیت دیگر متعلقہ معلومات موجود ہوںگی، اس سسٹم کے ذریعے وزیراعظم کسی بھی وقت ملک کے کسی بھی حصہ میں بجلی کی سپلائی اور لوڈشیڈنگ کے دورانیہ کو چیک کرسکیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ چینی سرمایہ کاری سے ملک کی تقدیر بدل سکتی ہے، اگر یہ منصوبے کامیابی کیساتھ مکمل ہوگئے تو ہماری نسلوں کیلئے روزگار کے مواقع ان کی دہلیز پر دستیاب ہوںگے۔
ادھر وزیراعظم نے پاک چین اکنامک کوریڈور کے منصوبے پر بریفنگ دینے کیلئے تمام پارلیمانی سیاسی جماعتوں کا اجلاس 13 مئی کو طلب کرلیا ہے۔ وزارت خزانہ سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، ایم کیوایم اور اے این پی کے رہنماؤں کو ٹیلی فون کرکے اجلاس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔علاوہ ازیں وزیراعظم نوازشریف نے جمعرات کوبھارتی ہم منصب نریندرمودی کوٹیلی فون کرکے حالیہ زلزلے سے ہونے والے جانی نقصانات پرافسوس کااظہار کیا۔ انھوںنے بھارتی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں ان کے ساتھ ہیں۔
بھارتی وزیراعظم نے کہا کہ نوازشریف نے بے موسمی بارشوں اوراس سے جانی نقصان کے علاوہ فصلوں کو پہنچنے والے نقصانات پربھی بات کرتے ہوئے نیپال میں بھارتی امدادی کارروائیوں کوسراہا۔ نوازشریف نے کہاکہ مشکل کی اس گھڑی میں بھارت کو درکار ہرممکنہ معاونت کی فراہمی کے لیے تیار ہیں۔ انھوںنے کہاکہ نیپال میں زلزلے جیسی قدرتی آفات نے مؤثرمینجمنٹ کے لیے مشترکہ علاقائی حکمت عملی اپنانے کی اہمیت کواجاگر کیاہے۔ بی بی سی کے مطابق نریندرمودی نے نواز شریف کو قدرتی آفت کی صورت میں سارک ممالک کے ڈاکٹروں اور ریسکیو ٹیموں کی ہرسال مشترکہ مشقیں کرنے کی تجویزدی تا کہ پتہ لگایا جاسکے کہ کیسے قدرتی آفات کے نتیجے میں نقصانات کو کم سے کم کیاجاسکتا ہے۔ نوازشریف نے اس تجویزکو پسند کیا اور کہاکہ اس قسم کے اقدام کیے جانے چاہئیں۔