الطاف حسین کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں گے ترجمان پاک فوج

میڈیا کے سہارے عوام کو ریاست کے خلاف اکسانے کی کسی کوشش کو برداشت نہیں کیا جائے گا، عاصم باجوہ

ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے خطاب کرتے ہوئے پاک فوج اور اس کی قیادت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ فوٹو : فائل

ترجمان پاک فوج نے الطاف حسین کے فوج کے حوالے سے بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ الطاف حسین کا بیان بے ہودہ اورغیرضروری ہے اور فوجی قیادت سے متعلق اس طرح کے بیانات برداشت نہیں کیے جائیں گے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم باجوہ کی جانب سے جاری بیان میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے فوج کے حوالے سے دیئے گئے بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ فوج اور اس کی قیادت کے بارے میں اس طرح کا بیان بے ہودہ اور غیر ضروری ہے جب کہ الطاف حسین کی تقریر نفرت انگیز اور بلاجواز ہے، اس طرح کے بیانات فوجی قیادت کے خلاف ان مجرموں کی گرفتاری کا رد عمل ہیں جن کے کسی بھی سیاسی جماعت کے ساتھ روابط ہیں تاہم فوج اور اس کی قیادت کے خلاف اس طرح کا بیان برداشت نہیں کیا جائے گا۔

 





ترجمان پاک فوج نے اپنے ٹوئٹس میں کہا کہ میڈیا کے سہارے عوام کوریاست کے خلاف اکسانے کی کسی کوشش کو برداشت نہیں کیاجائے گا، متحدہ قومی موومنٹ کے قائد کی تقریرنفرت انگیز اور بلاجواز ہے، انہوں نے عوام کوفوج کے خلاف بھڑکانے کے لئے میڈیاکاسہارا لیا اور ان کی تقریر پر قانونی چارہ جوئی کریں گے۔





میجر جنرل عاصم باجوہ نے کہا کہ فوجی قیادت کے بارے میں ایسے بیانات برداشت نہیں کیے جائیں گے، غیرذمے دارانہ تبصرے اور میڈیا کے ذریعے پاکستانی عوام کوریاست کے خلاف کھڑا کرنے کی کوشش کی گئی ہے،پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن جاری رکھیں گے اور سیکیورٹی ادارے اپنی پیشہ وارانہ زمہ داریاں نبھاتے رہیں گےاور پاک فوج سونپے گئے آپریشن جاری رکھیں گے۔






دوسری جانب وزیر دفاع خواجہ آصف نے الطاف حسین کےبیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیوایم ایک سیاسی جماعت ہے اس کی قیادت کو سیاست کی زبان بولنی چاہئے، متحدہ کی قیادت کو پاکستان کے دشمنوں کی زبان نہیں بولنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ الطاف حسین نے جو زبان استعمال کی وہ کسی پاکستان کی نہیں ہوسکتی انہوں نے پاکستان کی محبت میں سندھ و پنجاب میں ہجرت کرکے آنے والوں کی یاد کو نہ صرف شرمسار کیا بلکہ تمام مہاجروں کے سر بھی شرم سے جھکادیئے ہیں۔

 



https://www.dailymotion.com/video/x2oqgcz_shahbaz-sharif_news

وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے پاک فوج سے متعلق الطاف حسین کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے متحدہ کے قائد سے قوم سے غیر مشروط معافی مانگنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ الطاف حسین نے بھارت کی خفیہ ایجنسی'' را'' سے مدد کی درخواست کرکے نہ صرف کروڑوں پاکستانیوں کے جذبات مجروح کیے ہیں بلکہ ان کا بیان قومی مقاصد سے غداری کے مترادف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج میدان جنگ میں لازوال قربانیاں دے رہی ہے اور ایم کیو ایم کے عہدیداروں اور کارکنوں پر قومی ،آئینی اور اخلاقی فرض عائد ہوتا ہے کہ وہ الطاف حسین کے بیان سے لاتعلقی کا اعلان کریں۔





وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کے ادارے سیاست نہیں کررہے ہیں لہٰذا ان پر بلا جواز تنقید مجرموں کی پشت پناہی کے مترادف ہے، کراچی کو منظم جرائم پیشہ افراد سے آزاد کرانے پر سکیورٹی اداروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، سکیورٹی ادارے ملک کو امن کا گہوارہ بنانے کے لیے کوشاں ہیں جب کہ انہیں جمہوری قوتوں اور میڈیا کی حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کے ادارے سیاست نہیں کررہے، سکیورٹی ادارے صرف مجرموں کو پکڑ رہے ہیں لہٰذا اداروں پر بلا جواز تنقید بھی مجرموں کی پشت پناہی کے مترادف ہے، جرائم پیشہ گروہوں کا سیاسی تحفظ ان کی حمایت کے سوا کچھ نہیں ہے،گرفتار ملزمان کے مقدمات کا فیصلہ آزاد عدلیہ نے کرنا ہے جب کہ ملزمان کو بے گناہی ثابت کرنے کا بھی موقع ملے گا۔





چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے الطاف حسین کے بیان پر وزیراعظم کی خاموشی کو قابل افسوس قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایم کیوایم کے قائد نے اپنے پیروکاروں کو اسلحہ اٹھانے اور تشدد کے لیے اکسایا، اپنے ملک میں بد امنی ہے اور وزیراعظم کو دیگر ممالک کی سکیورٹی کی فکر ہے، آل پارٹیز کانفرنس میں تمام مسلح گروپوں کو غیر مسلح کرنے پر اتفاق کیا گیا لیکن ایم کیوایم کے عسکری ونگز کے خلاف کارروائی کیوں نہیں ہورہی،برطانوی شہری کا پاک فوج پر حملہ ناقابل برداشت ہے اور لندن سے ریاست کے خلاف تقاریر پیمرا قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایس پی راؤ انوار کے ایم کیوایم سے متعلق انکشافات پر ایکشن کیوں نہیں لیا گیا، راؤ انوار کے بیان سے سندھ حکومت کا لاتعلقی کا اظہار انتہائی بزدلی ہے جب کہ پریس کانفرنس کے اگلے ہی روز ڈی ایس پی کے قتل پر حکومتی خاموشی بھی مجرمانہ عمل ہے۔

https://www.dailymotion.com/video/x2op1xj
Load Next Story