میرے جملے سے قومی سلامتی کے اداروں کی دل آزاری ہوئی تو معافی کا طلبگار ہوںالطاف حسین

بھارتی ایجنسی ’’را‘‘ سے مدد کی بات صرف طنزیہ طور پر کہی، قائد متحدہ قومی موومنٹ


ویب ڈیسک May 01, 2015
بار بار ملک دشمنی کے الزامات سن کر ایک انسان کا دکھی اوررنجیدہ ہونا فطری عمل ہے، الطاف حسین، فوٹو:فائل

KARACHI: متحدہ قومی موومنٹ کے قائدالطاف حسین نے کہاہے کہ میری تقریر کوسیاق وسباق سے ہٹ کر پڑھا گیا ہے، میں نے''را''سے مددکی بات صرف اورصرف طنزیہ طور پرکہی تھی تاہم اگر میرے ان جملوں سے قومی سلامتی کے اداروں اور محب وطن افرادکی دل آزاری ہوئی ہے تومیں ان سب سے خلوص دل کے ساتھ معافی کاطلبگار ہوں۔

اپنے ایک بیان میں الطاف حسین نے کہاکہ میرا مقصد کسی محترم ادارے یا حکومت کی توہین کرنا ہرگزنہیں تھالیکن میری تقریر کو پوری طرح نہیں سمجھاگیا اوراس کو سیاق وسباق سے ہٹ کر پڑھا گیا ہے،ہمارے بزرگوں نے قیام پاکستان کیلیے 20 لاکھ جانوں کا نذرانہ پیش کیا اورہم بانیان پاکستان کی اولادیں ہیں، مہاجروں کی مشکلات ، دشواریاں ،پریشانیاں اوران کے ساتھ روا رکھی جانے والی ناانصافیاں اپنی جگہ لیکن ہم اپنے وطن پاکستان کے کل بھی وفادار تھے اور آج بھی ہیں۔انھوں نے کہاکہ دہشت گردوں کے خلاف لڑی جانے والی جنگ''ضرب عضب '' کی حمایت میں سب سے بڑی ریلی ایم کیوایم نے نکالی تھی اورمیں نے لاکھوں عوام کے ساتھ کھڑے ہوکرپاک فوج کو سلیوٹ پیش کیا،میں پاک فوج کاکل بھی احترام کرتاتھا اورآج بھی احترام کرتا ہوں۔

https://img.express.pk/media/images/q7/q7.webp

الطاف حسین نے کہاکہ باربار ٹیلی ویژن پر گرفتارشدگان کو لاکر ان کا تعلق ''را'' سے جوڑ کر اس کا الزام ایم کیوایم پر لگایاجائے گا تو باربار ملک دشمنی کے الزامات سن کر ایک انسان کادکھی اوررنجیدہ ہونا فطری عمل ہے۔الطاف حسین نے کہاکہ ذرائع ابلاغ پر میرے اس جملے پر بہت زیادہ اعتراض کیا جارہا ہے کہ میں نے''را''سے مدد مانگی تومیں واضح کردوں کہ میں نے یہ جملہ باربار''را'' کے ایجنٹ ہونے کے جھوٹے الزامات پر صرف اورصرف طنزیہ طورپرادا کیا تھااوراس جملے کا مقصد قطعاً ''را'' سے مدد مانگنانہیں تھا،میری اس بات کی تصدیق میری تقریر کو دوبارہ دیکھ یا سن کر کی جاسکتی ہے تاہم پھر بھی میرے اس جملے سے کسی ادارے یامحب وطن عوام کی دل آزاری ہوئی ہے تو میں اس پر خلوص دل کے ساتھ معافی کا طلبگار ہوں۔

https://img.express.pk/media/images/q11/q11.webp

https://img.express.pk/media/images/q8/q8.webp

قائد ایم کیو ایم نے کہاکہ میں نے اپنے خطاب میں واضح طورپرکہاتھا کہ پاکستان ہمارا وطن تھا،ہمارا وطن ہے اور ہمارا وطن رہے گا،اب ہم سے کوئی اورہجرت نہیں ہوگی، میں یہ بھی واضح کردوں کہ مہاجروں کی پاکستان کے سوا کسی اور سے کوئی وابستگی نہیں،ہمارا جینا مرنا پاکستان سے وابستہ ہے۔الطاف حسین نے کہاکہ میں یہ بھی اپیل کروں گا کہ خدار!! ا مہاجروں کی حب الوطنی پرشک کرنے اور ان کے بارے میں تذلیل وتحقیر آمیز جملوں کے استعمال سے گریز کیا جائے اور ان کی وفاداری پرشک کرنے کاعمل بھی ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ترک کردیا جائے، خداراچارکروڑمحب وطن مہاجروں کی تحقیرنہ کی جائے، میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہم سب کوپاکستان کی خلوص دل کے ساتھ خدمت کرنے کی توفیق عطافرمائے۔



https://img.express.pk/media/images/q9/q9.webp

متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی پاکستان اور لندن کی جانب سے ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل عاصم باجوہ کے بیان پر کہا گیا کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے عسکری قیادت پرکوئی تنقید نہیں کی بلکہ پاک افواج کے سپہ سالارراحیل شریف کی تعریف کی،انہوں نے کہا کہ ضرب عضب کے ساتھ ساتھ ملکی دولت لوٹنے والوں،قرضے ہڑپ کرنے والے چور ڈاکوں اورلیٹروں کیخلاف بھی کارروائی کی جائے، اپنے خطاب میں الطاف حسین نے آرمی چیف راحیل شریف کومخاطب کر تے ہوئے کہاکہ وہ ہمارے ساتھ انصاف کریں۔

https://img.express.pk/media/images/q10/q10.webp

رابطہ کمیٹی نے کہاکہ یہ تنقید نہیں بلکہ تعریف ہے،الطاف حسین نے جرائم پیشہ افراد کی گرفتاری پرتنقید نہیں کی بلکہ قائد تحریک نے اپنی تقریر میں کہاکہ فرقہ واریت کے حوالے سے تحقیقات کروا رہا ہوں اور اگر ایم کیوایم کاکوئی فرد حتی کہ میرا بھائی بھی ملوث ہو تو اسے سرعام پھانسی پر لٹکادو۔رابطہ کمیٹی نے کہاکہ الطاف حسین اورایم کیوایم کی جانب سے پریس کانفرنس میں اٹھائے گئے اس نکتے پروزیر اعلیٰ ہاؤس میں ہونے و الی ملاقات کاتذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ وہاں سابق صدرآصف زرداری اورقائم علی شاہ کے علاوہ موجود تیسری شخصیت مراد کسی عسکری ادارے یااس کے فردسے نہیں جس کی ہم خود تحقیقات کررہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔