استنبول میں یوم مئی پر مزدور ریلیوں کے خلاف کارروائی

1886ءمیں امریکی شہرشکاگومیں محنت کشوں نےاوقات کارکوآٹھ گھنٹےتک محدود کرانےکےمطالبےکےلیے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے


Editorial May 03, 2015
استنبول میں اگر یوم مئی کے جلوس پرامن انداز میں اختتام پذیر ہوتے تو اس سے دنیا بھر میں ترک حکومت کا وقار بلند ہونا تھا۔ فوٹو : فائل

عالمی میڈیا کی خبروں کے مطابق ترکی کے شہر استنبول میں یکم مئی کے حوالے سے محنت کشوں کے عالمی دن کے موقع پر مزدوروں کی ریلیاں روکنے کے لیے پولیس نے شہر کے مشہور تقسیم چوک کو چاروں طرف سے بند کیے رکھا، اس طرف جانے والے تمام راستوں کو بڑی بڑی رکاوٹیں کھڑی کر کے بلاک کر دیا گیا تھا جب کہ پولیس نے تقسیم چوک کی طرف بڑھنے والی محنت کشوں کی تمام ریلیوں کو پیچھے دھکیل دیا۔

اس موقع پر فورسز نے مشتعل مظاہرین کے خلاف آنسو گیس اور واٹر کینن استعمال کیے جس کے نتیجے میں متعدد مظاہرین زخمی ہو گئے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ترکی کی حکومت نے یوم مئی پر استنبول میں مظاہروں پر پابندی عاید کر رکھی تھی لیکن یہ پابندی اس اعتبار سے ناقابل فہم تھی کیونکہ یکم مئی پوری دنیا میں محنت کشوں کے دن کے طور منایا جاتا ہے اور مزدور اپنی اجرتیں اور حالات کار کو بہتر بنانے کے مطالبے کرتے ہیں۔

یاد رہے 1886ء میں امریکی شہر شکاگو میں محنت کشوں نے اوقات کار کو آٹھ گھنٹے تک محدود کرانے کے مطالبے کے لیے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے اور یوں اپنا مطالبہ منظور کرا لیا اور اس کے بعد سے یکم مئی کو مزدوروں کے عالمی دن کا درجہ حاصل ہو گیا۔ اس یوم مئی پر دنیا کے بہت سے ملکوں میں لاکھوں لوگوں نے شکاگو کے شہداء کی یاد میں احتجاجی مظاہرے کیے اور محنت کشوں کے لیے سماجی انصاف اور انھیں ان کے جائز حقوق دیے جانے کا مطالبہ کیا۔

حکومت ترکی نے مظاہروں پر پابندی پر عملدرآمد کے لیے بھاری تعداد میں سیکیورٹی اہلکار تعینات کر رکھے تھے۔ پھر بھی یوم مئی کے جلوس میں شامل ہزاروں مظاہرین نہ صرف چھوٹے چھوٹے گروپوں کی صورت میں استنبول شہر کے وسطی حصے میں جمع ہونے میں کامیاب ہو گئے اور پولیس کی آنسو گیس کے جواب میں پولیس پر سنگ باری کی اور ٹائر جلائے۔ ترکی میں دائیں بازو کی حکمران سیاسی جماعت اور بائیں بازو کی سیاسی پارٹیوں کے درمیان چپقلش موجود ہے، ایسی چپقلش تقریباً دنیا بھر میں ہے تاہم یوم مئی ایسا موقع ہوتا ہے جس پر دائیں اور بائیں بازو کی سیاسی جماعتیں اپنے اپنے انداز میں جلسے و جلوس نکالتے ہیں۔

اس روز تقریباً دنیا بھر میں سرکاری چھٹی ہوتی ہے۔ ترکی کی حکومت نے اگر استنبول میں یوم مئی پر جلوس نکالنے پر پابندی لگائی ہے تو اسے سراہنا مشکل ہے۔ ممکن ہے کہ یہ پابندی امن و امان کے تناظر میں ہو۔ بہرحال معاملہ خواہ کچھ بھی ہو، یوم مئی پر جلوس نکالنے والوں کے خلاف پولیس کارروائی درست پالیسی نہیں ہے۔ استنبول میں اگر یوم مئی کے جلوس پرامن انداز میں اختتام پذیر ہوتے تو اس سے دنیا بھر میں ترک حکومت کا وقار بلند ہونا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں