اب ٹوئٹرپردھمکی مہنگی پڑے گی

نئےقوانین کے تحت ان صارفین کےخلاف کارروائی کی جائے گی جواپنی ٹوئٹس میں لوگوں کو تشدد کی دھمکیاں دیں گے،چیف ایگزیکٹیو


Magazine Report May 03, 2015
کمپنی اپنی ویب سائٹ پر پریشان کرنے والے لوگوں کے اکاؤنٹ کچھ عرصے کے لیے منجمد کر دے گی فوٹو: فائل

سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹوئٹر اپنی ویب سائٹ کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے اب پُرتشدد دھمکیوں کے خلاف کارروائی کرے گی۔

ویب سائٹ نے تسلیم کیا ہے کہ اس کے پرانے اصول 'بہت مبہم' تھے۔ پرانے قواعد کے تحت دھمکیوں کے خلاف کارروائی صرف تب کی جاتی تھی جب کسی کو 'براہ راست' اور 'مخصوص' دھمکی دی جاتی تھی۔اب بھی کسی کا اکاؤنٹ بلاک کرنے سے پہلے اس کی ٹوئٹ کی شکایت لازمی کرنی ہو گی۔لیکن ٹوئٹر کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ کوشش کر رہا ہے کہ وہ نا مناسب ٹوئٹس کو کم دکھائے۔یہ کارروائی انٹرنیٹ پر پریشان کرنے والے کچھ مشہورواقعات کے بعد ہورہی ہے۔اس ماہ کی ابتدا میں ٹی وی میزبان سوپرکنز نے یہ کہتے ہوئے ٹوئٹر پر پوسٹ کرنا چھوڑ دیا تھا کہ ان کی ٹائم لائن 'ان کی موت چاہنے والے لوگوں سے اٹی پڑی تھی۔

یہ کارروائی اس جھوٹی خبر کے بعد آئی تھی کہ سو پرکنز برطانوی نشریاتی ادارے کے معروف پروگرام 'ٹاپ گیئر' کی میزبانی کریں گی۔کسی کا اکاؤنٹ بلاک کروانے سے پہلے اس کارروائی کے خواہش مند کو ٹوئٹر سے شکایت کرنی پڑے گی۔

مشہوروڈیو گیم مورٹل کامبیٹ کے پروڈیوسر شان ہمیرک نے بھی حال ہی میں یہ کہتے ہوئے ٹوئٹرچھوڑ دیا تھا کہ ان کی اہلیہ اوربیٹوں کو ٹوئٹر صارفین نے دھمکیاں دی تھیں۔یہ مسئلہ صرف ٹوئٹر تک محدود نہیں ہے۔ مارچ میں براڈ بینڈ فراہم کرنے والی کمپنی یورو پاساٹ کی ایک تحقیق میں معلوم ہوا کہ 13 سے 17 سال کی عمر کے ایک ہزار افراد میں سے نصف کو انٹرنیٹ پر ہراساں کیا گیا ہے۔

فروری میں ٹوئٹر کے چیف ایگزیکٹیو ڈک کوسٹولو نے کمپنی کے عملے کو لکھا تھا کہ 'ہم ٹرولز اور پریشان کرنے والے لوگوں کے ساتھ نمٹنے میں ناکام رہے ہیں۔'ٹوئٹر کے نئے قوانین کے تحت کمپنی ان صارفین کے خلاف کارروائی کرے گی جو اپنی ٹوئٹس میں 'لوگوں کو تشدد کی دھمکیاں دیں گے یا پھر تشدد کو فروغ دیں گے۔

اس کےعلاوہ کمپنی اپنی ویب سائٹ پر پریشان کرنے والے لوگوں کے اکاؤنٹ کچھ عرصے کے لیے منجمد کر دے گی اور متاثرین اپنا اکاؤنٹ بحال ہونے کی بقیہ مدت اپنی ایپ پر دیکھ سکیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں