دہشت گرد پاکستان تباہ کرنا چاہتے ہیں سیکیورٹی ادارے کردار ادا کریں اراکین پارلیمنٹ
ملالہ پرحملہ افسوسناک،پوری قوم یکجاہے،حناربانی کھر،متفقہ قراردادکے ذریعے طالبان کوظالمان قرار دیا جائے،رحمن ملک
قومی امن ایوارڈحاصل کرنے والی طالبہ ملالہ یوسفزئی پرحملے کی مذمت میں سینیٹ اورقومی اسمبلی میں حکومتی اوراپوزیشن ارکان ایک ہوگئے اورانھوں نے ریاستی سیکیورٹی اداروں سے اپنا کردار ادا کرنے ،حکومت سے موثر حکمت عملی بنانے ،علمائے کرام سے کردار ادا کرنے کی ضرورت پرزوردیا۔
تفصیلات کے مطابق ایوان زیریں کااجلاس ڈپٹی اسپیکرفیصل کریم کنڈی کی زیر صدارت ہوا۔ ملالہ پر ہونیوالے حملے پربحث میں حصہ لیتے ہوئے وزیر خارجہ حنا ربانی نے کہا کہ اس معاملے پر پوری قوم یکجا ہے ، موقع کوضائع کیے بغیرمخصوص سوچ کا مقابلہ کرنے کیلئے پوری قوم کوایک ساتھ کھڑا ہونا پڑے گا، ملالہ یوسفزئی پر حملہ کرنیوالے پاکستان کامستقبل تباہ کرنا چاہتے ہیں ،ہمیں مستقبل محفوظ بنانے کیلیے ہرممکن اقدامات اٹھانے ہونگے ۔
شازیہ مری ،بشریٰ رحمن نے کہا کہ ملالہ پر حملہ کرنیوالے انسان نہیںبلکہ درندے،سعد رفیق نے کہا کہ اس واقعہ نے ہمارے سر شرم اور دکھ سے جھکا دیئے ۔یاسمین رحمن نے کہا کہ ملالہ کو علاج کیلیے جلد از جلد بیرون ملک روانہ کیا جائے، دہشت گردوں کو چوڑیاں پہن لینی چاہئیں۔ ظفربیگ بیٹنی نے کہا کہ جب تک امریکہ افغانستان میں بیٹھا رہے گا اس طرح کے واقعات رونما ہوتے رہیں گے۔ ایاز امیر نے کہا کہ سوات میں رونما ہونے والا واقعہ ہم سب کیلیے لمحہ فکریہ ہے۔
مولانا عطاء الرحمن ،برجیس طاہراور دیگر نے بھی بحث میں حصہ لیتے ہوئے واقعہ کی بھر پورمذمت کی ۔ دریں اثناء سینٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے اے این پی کے حاجی عدیل نے کہا کہ دہشت گرد وں کا اسلام، پاکستان اورپختونوںکے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔ سعیدغنی ،مشاہداللہ نے کہاکہ ملالہ پرحملہ ایک سوچ اور نظریے کاحملہ ہے ،اعتزاز احسن نے کہا کہ فیصلہ کن مرحلہ آگیا ہے انھوں نے یو ٹیوب بندش کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ کروڑوں کتابوں میںاگرایک کتاب غلط ہوتوپوری لائبریری کوبندنہیں کیا جا سکتا۔وزیرداخلہ رحمن ملک نے اختتامی خطاب میں کہا کہ ہم طالبان جنہیں ظالمان کہنا چاہیے سے جتنا ڈریں گے یہ اتنا ہمیںماریں گے،انھوں نے کہاکہ ملالہ پر حملہ پورے ملک کے عوام پرحملہ ہے ۔
تفصیلات کے مطابق ایوان زیریں کااجلاس ڈپٹی اسپیکرفیصل کریم کنڈی کی زیر صدارت ہوا۔ ملالہ پر ہونیوالے حملے پربحث میں حصہ لیتے ہوئے وزیر خارجہ حنا ربانی نے کہا کہ اس معاملے پر پوری قوم یکجا ہے ، موقع کوضائع کیے بغیرمخصوص سوچ کا مقابلہ کرنے کیلئے پوری قوم کوایک ساتھ کھڑا ہونا پڑے گا، ملالہ یوسفزئی پر حملہ کرنیوالے پاکستان کامستقبل تباہ کرنا چاہتے ہیں ،ہمیں مستقبل محفوظ بنانے کیلیے ہرممکن اقدامات اٹھانے ہونگے ۔
شازیہ مری ،بشریٰ رحمن نے کہا کہ ملالہ پر حملہ کرنیوالے انسان نہیںبلکہ درندے،سعد رفیق نے کہا کہ اس واقعہ نے ہمارے سر شرم اور دکھ سے جھکا دیئے ۔یاسمین رحمن نے کہا کہ ملالہ کو علاج کیلیے جلد از جلد بیرون ملک روانہ کیا جائے، دہشت گردوں کو چوڑیاں پہن لینی چاہئیں۔ ظفربیگ بیٹنی نے کہا کہ جب تک امریکہ افغانستان میں بیٹھا رہے گا اس طرح کے واقعات رونما ہوتے رہیں گے۔ ایاز امیر نے کہا کہ سوات میں رونما ہونے والا واقعہ ہم سب کیلیے لمحہ فکریہ ہے۔
مولانا عطاء الرحمن ،برجیس طاہراور دیگر نے بھی بحث میں حصہ لیتے ہوئے واقعہ کی بھر پورمذمت کی ۔ دریں اثناء سینٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے اے این پی کے حاجی عدیل نے کہا کہ دہشت گرد وں کا اسلام، پاکستان اورپختونوںکے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔ سعیدغنی ،مشاہداللہ نے کہاکہ ملالہ پرحملہ ایک سوچ اور نظریے کاحملہ ہے ،اعتزاز احسن نے کہا کہ فیصلہ کن مرحلہ آگیا ہے انھوں نے یو ٹیوب بندش کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ کروڑوں کتابوں میںاگرایک کتاب غلط ہوتوپوری لائبریری کوبندنہیں کیا جا سکتا۔وزیرداخلہ رحمن ملک نے اختتامی خطاب میں کہا کہ ہم طالبان جنہیں ظالمان کہنا چاہیے سے جتنا ڈریں گے یہ اتنا ہمیںماریں گے،انھوں نے کہاکہ ملالہ پر حملہ پورے ملک کے عوام پرحملہ ہے ۔