کیمپوں سے 20 ہزار 744 آئی ڈی پیز خاندان واپس جا چکے

ہر خاندان کو ایک بار 25 ہزار یکمشت اور ماہانہ 12ہزار روپے نقد امداد دی جا رہی ہے


شبیر حسین May 03, 2015
ہر خاندان کو ایک بار 25 ہزار یکمشت اور ماہانہ 12ہزار روپے نقد امداد دی جا رہی ہے۔ فوٹو: فائل

دہشت گردی کے خلاف جنگ کے باعث فاٹا اور خیبر پختونخوا کے کیپموں میں مقیم لاکھوں متاثرین میں سے اب تک 20 ہزار744 آئی ڈی پیز خاندان اپنے آبائی علاقوں کو واپس جا چکے ہیں، سرکاری دستاویزات کے مطابق اب تک شمالی وزیرستان ایجنسی کی مرزا علی چک پوسٹ بنوں سے 180 خاندان واپس جا چکے ہیں۔

اسی طرح کور فورٹ ڈسٹرکٹ ٹانک پوائنٹ سے 4 ہزار789 خاندان جبکہ باڑہ خیبر ایجنسی کے مل وارڈ فورٹ آکا خیل پوائنٹ سے 14ہزار 603 اور جلوزئی کیمپ نوشہرہ پوائنٹ سے 1 ہزار 112 خاندان آبائی علاقوں کو واپس لوٹ چکے ہیں، سرکاری ذرائع کے مطابق آئی ڈی پیز اور ٹی ڈی پیز کی دیرپا بحالی اور تعمیر نو کیلیے فاٹا سیکریٹریٹ میں بحالی اور تعمیر نو یونٹ قائم کیا گیا ہے ۔

جس کے ذریعے جنگ سے متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو کیلیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ اسسمنٹ کی تیاری کا کام جاری ہے، وفاقی حکومت نے تعمیر نو کے کاموں کیلیے 6 سو ملین کی خصوصی گرانٹ مختص کی ہے، اس کے علاوہ ہر خاندان کو یکشمت ایک بار25 ہزار روپے جبکہ ماہانہ 12 ہزار روپے کیش امداد کی فراہمی کی جا رہی ہیں۔

دستاویز کے مطابق خیبر ایجنسی جلوزئی اور توغ سرائی کیمپ کے آئی ڈی پیز کیلیے عید پیکیج کے ذریعے 3 کروڑ 13 لاکھ جبکہ شمالی وزیرستان کے ٹی پی پیز کیلیے ایثار پختوانخوا کے نام سے 812 ملین کی زر تلافی کردی گئی ہیں، واضح رہے کہ وفاق کے زیر کنٹرول قبائلی علاقوں میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے باعث 4 لاکھ 77 ہزار سے زائد لوگ آبائی علاقوں سے ہجرت کرکے خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں کیمپوں میں مقیم تھے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں