دبئی کا برج العرب ٹاوربھارت میں بھی تیار
بھارتی شہری کی جانب سے برج العرب کی نقل پر قانونی کارروائی کریں گے، سی ای او جمیرہ گروپ
KARACHI:
اگرآپ کو دبئی کا برج العرب ٹاور دیکھنے کا شوق ہوتو اس کے لئے آپ بھارت بھی جاسکتے ہیں جہاں اس کی ہو بہو نقل تیار کی گئی ہے۔
بھارتی ریاست پنجاب کے شہر پھگوارہ میں راجندر کمار نامی شخص نے دبئی کے شاہکار برج العرب جیسا تین منزلہ لکژری فارم ہاؤس تیارکرایا ہے جو بالکل دبئی کے برج العرب ٹاور کی مانند ہے اور اسے دیکھنے کے لئے بڑی تعداد میں لوگ ان کے فارم ہاؤس کارخ کررہے ہیں جب کہ فارم ہاؤس کے مالک نے اس ٹاورکو"برج علی" کا نام دیاہے۔
دوسری جانب دبئی میں واقع برج العرب کے مالک جمیراہ گروپ کا کہنا ہے کہ دبئی کے برج العرب کے نقل کے خلاف قانونی کاروائی شروع کر نے کا ارادہ رکھتے ہیں جب کہ سی ای او جمیرہ گروپ کا کہنا تھا گروپ کے پاس اس تاریخی آرکیٹیکچرل ڈیزائن کا کاپی رائٹ موجود ہے جب کہ بھارتی شہری راجندرکمار نے اس حوالے سے کسی بھی قسم کی اجازت نہیں لی۔
راجندرکمارجو کبھی دبئی نہیں گئے ان کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ وہ برج العرب کے ڈیزائن سے بہت متاثر ہوئے تھے جس کے بعد فیصلہ کیا کہ وہ اسی طرز کا فارم ہاؤس اپنے شہرمیں بھی بنایں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں جمیرہ گروپ کی جانب سے ابھی تک کوئی نوٹس نہیں ملا تاہم میرا خیال ہے کہ اپنے ملک میں مجھے ایسا کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔
اگرآپ کو دبئی کا برج العرب ٹاور دیکھنے کا شوق ہوتو اس کے لئے آپ بھارت بھی جاسکتے ہیں جہاں اس کی ہو بہو نقل تیار کی گئی ہے۔
بھارتی ریاست پنجاب کے شہر پھگوارہ میں راجندر کمار نامی شخص نے دبئی کے شاہکار برج العرب جیسا تین منزلہ لکژری فارم ہاؤس تیارکرایا ہے جو بالکل دبئی کے برج العرب ٹاور کی مانند ہے اور اسے دیکھنے کے لئے بڑی تعداد میں لوگ ان کے فارم ہاؤس کارخ کررہے ہیں جب کہ فارم ہاؤس کے مالک نے اس ٹاورکو"برج علی" کا نام دیاہے۔
دوسری جانب دبئی میں واقع برج العرب کے مالک جمیراہ گروپ کا کہنا ہے کہ دبئی کے برج العرب کے نقل کے خلاف قانونی کاروائی شروع کر نے کا ارادہ رکھتے ہیں جب کہ سی ای او جمیرہ گروپ کا کہنا تھا گروپ کے پاس اس تاریخی آرکیٹیکچرل ڈیزائن کا کاپی رائٹ موجود ہے جب کہ بھارتی شہری راجندرکمار نے اس حوالے سے کسی بھی قسم کی اجازت نہیں لی۔
راجندرکمارجو کبھی دبئی نہیں گئے ان کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ وہ برج العرب کے ڈیزائن سے بہت متاثر ہوئے تھے جس کے بعد فیصلہ کیا کہ وہ اسی طرز کا فارم ہاؤس اپنے شہرمیں بھی بنایں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں جمیرہ گروپ کی جانب سے ابھی تک کوئی نوٹس نہیں ملا تاہم میرا خیال ہے کہ اپنے ملک میں مجھے ایسا کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔