اوباماکی جیت کیلیے دعاکی مگروہ جنگ ختم نہ کرا سکےعمران

مسائل حل ہوں تو قبائلی طالبان سے الگ ہو جائینگے، 3 ماہ میں دہشت گردی ختم کر سکتے ہیں

وزیرستان امن مارچ پر تنقید کرنیوالے عوام سے منہ چھپاتے پھر رہے ہیں، اجلاس سے خطاب۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

تحریک انصاف کے سر براہ عمران خان نے انکشاف کیا ہے کہ میں نے صدر اوباما کی انتخابات میں جیت کیلیے بے تحاشہ دعائیں کیں لیکن وہ جنگ ختم نہیں کر سکے۔


امید ہے اب امریکی عوام ایسے صدر کا انتخاب کرینگے جو جنگ کا مخالف ہو' الیکشن میں مکمل کامیابی حاصل کریں گے اور کسی سے کولیشن حکومت نہیں بنائیں گے۔ غیر ملکی ٹی وی کو انٹر ویو دیتے ہوئے عمران کا کہنا تھا کہ وہ تین ماہ میں پاکستان سے دہشتگردی ختم کر سکتے ہیں' قبائلی افراد کی محبت جیتنے کی کوشش کر رہے ہیں، انکے مسائل حل کئے جائیں تو وہ خود کو طالبان سے الگ کر لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ ملکی حالت میں تحریک انصاف ہی آخری امید ہے۔

آن لائن کے مطابق عمران خان نے اسلام آباد میں آئی ایس ایف اور یوتھ ونگ کارکنوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیرستان امن مارچ پر تنقید کرنیوالے عوام سے منہ چھپاتے پھر رہے ہیں، جاوید ہاشمی سو سال کے بھی ہو جائیں تو یوتھ ہی رہیں گے کیونکہ یوتھ وہ ہے جس میں جنون ہو، سیاسی تربیت نوجوانوں کیلئے ناگزیر ہے کیونکہ انہوں نے ہی آگے چل کر ملک کی باگ ڈور سنبھالنی ہے، 4نومبر کو یوتھ کنونشن میں یوتھ پالیسی کا اعلان کیا جائیگا، اسلام اباد کیطرف مارچ کا حتمی فیصلہ میں کرونگا۔ اس موقع پر جاوید ہاشمی، شاہ محمود قریشی، اسد عمر، جہانگیر ترین ودیگر بھی موجود تھے۔ عمران خان نے مزید کہا کہ تحریک انصاف نوجوانوں کے مستقبل کی جنگ لڑ رہی ہے، امن مارچ کے اثرات عالمی سطح پر مرتب ہونگے۔

Recommended Stories

Load Next Story