احتساب 2002سے شروع ہوگا قائمہ کمیٹی نے بل کی منظوری دیدی

بل کی38میںسے10شقوںکی منظوری دی گئی،ن لیگ کی ایک کے سواتمام تجاویزمسترد،کمیٹی ارکان کی تعداد9کردی گئی

بل کی38میںسے10شقوںکی منظوری دی گئی،ن لیگ کی ایک کے سواتمام تجاویزمسترد،کمیٹی ارکان کی تعداد9کردی گئی، فوٹو : اے پی پی ، فائل

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون وانصاف نے احتساب بل 2012کی منظوری دے دی ہے۔

کمیٹی کا اجلاس چیئر پرسن نسیم چوہدری کی عدم موجودگی کے باعث ریاض فتیانہ کی سربراہی میںہواجس میں احتساب بل اورانویسٹی گیشن اینڈ فیئر ٹرائل بل 2012 کا جائزہ لیاگیااورکثرت رائے سے احتساب کابل 2002 سے شروع کرنے کی منظوری دی گئی ،کمیٹی کے ارکان کی تعداد آٹھ سے بڑھاکرنوکرنے کی بھی منظوری دی گئی۔


آن لائن کے مطابق کمیٹی نے بل کی 38میںسے 10شقوںکی منظوری دی،مسلم لیگ (ن)کی ایک کے سواتمام تجاویزمستردکردی گئیں،نواز لیگ نے تجویزدی کہ اس بل کے نفاذکی مدت کااعلان نہیںہوناچاہیے اور اس کا اطلاق ماضی کی کرپشن پربھی ہوناچاہیے تاہم رائے شماری کے ذریعے انکی تجویزمستردہوگئی اورفیصلہ ہواکہ اس بل کا نفاذیکم اکتوبر 2002 سے ہوگانئے احتساب بل کا دائرہ کار ججوں اور فوج تک وسیع کرنے کے حوالے سے نواز لیگ کی تجویزبھی رائے شماری کے ذریعے مستردہوگئی نئے احتساب بل کے تحت احتساب کمیشن کے چیئرمین کا انتخاب قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کریگی۔

اس مقصدکیلیے وزیراعظم اوراپوزیشن لیڈردو،دونام تجویزکرکے قائمہ کمیٹی کو بھجوائیں گے جس پرکمیٹی چودہ دن میں فیصلہ کریگی اگرقائمہ کمیٹی چودہ دن میںچیئرمین کاانتخاب نہ کرسکی تودوبارہ صرف وزیراعظم نام بھجوائیں گے اورانکاپہلا نام حتمی تصورہوگا،اجلاس کے بعدمیڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے نوازلیگ کے رہنما اور کمیٹی کے رکن زاہدحامد نے کہاکہ حکومت نے قائمہ کمیٹی کی کارروائی کوبلڈوز کرتے ہوئے من پسند تجاویزمنظورکی ہیں،پرانے احتساب بل پردوسال کام کیاہماری محنت ضائع کرکے اپنی کرپشن چھپانے کیلیے ڈھونگ سابل متعارف کروایا گیاہے۔

نئے احتساب بل میںماضی کی کرپشن کو تحفظ دیدیا گیاہے اورسب کومعلوم ہے کہ یہ کس کے کہنے پر ہورہا ہے ،وفاقی وزیرخورشید شاہ نے کہاکہ مسلم لیگ نواز اور پیپلزپارٹی کا ماضی میں بہت احتساب ہوچکا اب ہمیں انتقامی سیاست سے آگے بڑھنا ہوگا،نئے قانون کے مطابق احتساب کمیشن کا چیئرمین ریٹائرڈجج یا اعلی عدلیہ کا جج بننے کا اہل شخص ہوگا اور بیورو کریٹ کا لفظ بل سے خارج کردیا گیا،بل کی راہ میں نواز لیگ روڑے اٹکارہی ہے اب نیا احتساب بل منظور ہو جانا چاہیے۔
Load Next Story