پیپلزپارٹی رہنمائوں کے گھروں پرحملے قابل مذمت ہیں وزرا و سینیٹرز

بلدیاتی نظام کے مخالفیں کی جانب سے دھمکیاں دینے کا عمل خانہ جنگی کروانے کی سازش ہے


Numainda Express October 11, 2012
حیدرآباد: شرجیل میمن اور آغا سراج درانی کریکر حملے سے تباہ ہونیوالے امداد پتافی کے گھر کا معائنہ کررہے ہیں۔ فوٹو: آن لائن

پیپلزپارٹی کے وزرا اور سینیٹرز نے بلدیاتی نظام کی مخالفت کرنے والوں کی جانب سے پی پی پی کے رہنمائوں کے گھروں پر حملے اور انھیں دھمکیاں دینے کے عمل کی مذمت کرتے ہوئے اسے سندھ میں خانہ جنگی کروانے کی سازش قراردیا ہے۔

جبکہ انھوں نے آرڈیننس کی مخالفت کرنے والے قوم پرستوں و دیگرسیاسی جماعتوں کو اس ضمن میں مذاکرات کی دعوت بھی دی اورواضح کیا کہ پیپلزپارٹی کے مفاہمتی اور برداشت کے رویے کوکمزوری نہ سمجھا جائے۔ان خیالات کا اظہارپیپلزپارٹی کے وفاقی وزیر، صوبائی وزرا اور سینیٹرز نے سندھ اسمبلی کے رکن امداد پتافی کی رہائش گاہ پر 15 اکتوبر کو منعقدہ جلسے کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے پی پی پی حیدرآباد ڈویژن کے اجلاس سے قبل پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ان میںپیرمظہرالحق،شرجیل انعام میمن،آغا سراج درانی، مخدوم جمیل الزماں،مولا بخش چانڈیو،ایاز سومرواور رفیق انجینئر شامل تھے ۔پیرمظہرالحق نے کہا کہ نئے بلدیاتی نظام کی وجہ سے سندھ کی تقسیم نہیں ہوئی اورنہ ہی سندھ میں دہرا نظام نافذکیاگیاہے،شرجیل انعام میمن نے پی پی حیدرآباد کے رہنمائوں کے خلاف جھوٹی درخواستیں دے کرمقدمہ درج کرانے کی مذمت کی اورکہا کہ خیرپورواقعے میں شہید ہونے والے صحافی کے لواحقین کو صدر زرداری کی ہدایت پر 10 لاکھ روپے دیے گئے ہیں۔ایاز سومرو نے مخالفین کو چیلنج کیا کہ وہ آرڈیننس کے متعلق ہر شق پر اخلاق کے دائرے میں مذاکرات کریں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |