امید ہے جلد وزیراعظم بھی ایوان میں اجنبی ثابت ہوں گے عمران خان

نادرا نے این اے 122 کی فرانزک رپورٹ حکومتی دباؤ کے باعث روک رکھی ہے، چیرمین تحریک انصاف


ویب ڈیسک May 04, 2015
ہم نے شروع سے ہی 4 حلقے کھولنے کا مطالبہ کیا، عمران خان، فوٹو: آن لائن

تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ الیکشن ٹریبونل کے فیصلے سے ثابت ہو گیا کہ ہم نے دھرنے ٹھیک دیے تھے اور 4 حلقے کھولنے کا مطالبہ بھی درست تھا، امید ہے جلد وزیراعظم بھی ایوان میں اجنبی ثابت ہوں گے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہم نے دھرنے کی جدوجہد اس لیے نہیں کی کہ ذاتی طور پر کچھ چاہتے تھے، دھرنے نے نئی چیز شروع کی اور ووٹر پہلی مرتبہ دھاندلی کے خلاف نکلے، ہم نے شروع سے ہی 4 حلقے کھولنے کا مطالبہ کیا تاکہ کوئی ہم پر باریاں لینے کا الزام نہ لگائے جب کہ اگر ہمیں پاور چاہئے ہوتا تو حلقے کھولنے کا مطالبہ نہیں کرتے بلکہ پورے ملک میں ری الیکشن کا مطالبہ کرتے۔

https://img.express.pk/media/images/b/b.webp

https://img.express.pk/media/images/imran1/imran1.webp

عمران خان نے کہا کہ جب تک شفاف الیکشن نہیں ہوتے ملک میں جمہوریت نہیں آئے گی، ہم نے ملکی حالات کے باعث الیکشن قبول کیے تھے، ہر دروازے پر انصاف کے لیے گئے جس میں ایک سال لگا لیکن انصاف نہ ملنے پر سڑکوں پر آنے کا اعلان کیا جب کہ ٹربیونل نے بھی 4 ماہ میں انصاف دینا تھا لیکن حامد خان کو انصاف لینے میں 2 سال لگے، جہانگیر ترین نے بھی انصاف کے حصول کے لیے 2 کروڑ روپے خرچ کیے تاہم ان کا نتیجہ بھی چند روز میں آجائے گا جب کہ اگر حامد خان خود وکیل نہ ہوتے تو کس طرح کیس لڑتے۔ انہوں نے کہا کہ نادرا نے گزشتہ ہفتے این اے 122 کی فرانزک رپورٹ پیش کرنا تھی جو حکومتی دباؤ کے باعث نہیں دی گئی اگر نادرا نے رواں ہفتے نتیجہ نہ دیا تو خود چیرمین نادرا کے پاس جاؤں گا۔

https://img.express.pk/media/images/q13/q13.webp

چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ سعد رفیق کس طرح کہہ سکتے ہیں کہ ان کا کوئی قصور نہیں تھا، (ن) لیگ قوم کو کتنی دیر اور بے وقوف بنائے گی، ٹربیونل کے جج کا کام دھاندلی بتانا نہیں اس کا کام صرف الیکشن کی شفافیت جانچنا ہے اور این اے 125 کے ٹربیونل کے جج کی رپورٹ کےمطابق 7 پولنگ اسٹیشنوں پر اوسطاً ہر آدمی نے 6 ووٹ ڈالے، تھیلوں کو تیز دھار آلوں سے کھولا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن بتائے گا کہ کس نے منظم دھاندلی کرائی کیونکہ کمیشن اسی لیے بنوایا گیا، ہم جوڈیشل کمیشن میں پورا زور لگائیں گے کہ تب تک ری الیکشن نہیں ہونا چاہئے جب تک ریٹرننگ افسران اور پریزائیڈنگ آفیسر کو بلا کر دھاندلی کا نہ پوچھا جائےکیونکہ جب تک یہ تفتیش نہیں ہوگی الیکشن کا کوئی فائدہ نہیں۔

عمران خان نے کہا کہ اصل ثبوت تھیلوں میں موجود ہیں، کمیشن اسپیشل تحقیقاتی ٹیم بنائے جو ایک ہفتے میں تھیلے کھول کر سب دیکھ سکتی ہیں کیونکہ کمیشن کی بھی ذمہ داری ہے ان کے پاس تمام ایجنسیاں ہیں اور یہ کسی کو بھی استعمال کرسکتے ہیں، تحقیقاتی ٹیم جو چیزیں ڈھونڈ سکتی ہیں وہ کوئی سیاسی جماعت نہیں ڈھونڈ سکتی اس لیے پاکستان کے مستقبل کیلئے جوڈیشل کمیشن پر ذمہ داری ہے کہ الیکشن میں جو کچھ ہوا اس کا پتا چلائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا کیسا نظام ہے جس میں 2 سال تک ایک ایسا شخص وزیر بنا رہا جو شفاف طریقے سے الیکشن ہی نہیں جیتا، خواجہ سعد 2 سال تک اسمبلی میں اسٹرنجر بنے بیٹھے رہے جب کہ اب نوازشریف بھی اس اسمبلی میں اسٹرنجر ہوجائیں گے۔

https://img.express.pk/media/images/q21/q21.webp

چیرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ یہ صرف سعد رفیق کا مسئلہ نہیں، (ن) لیگ کو 68 لاکھ سے ڈیڑھ کروڑ ووٹ کس طرح پڑے انہوں نے سوائے جنگلا بس کے کچھ نہیں کیا، کسی کو دھاندلی پر شک نہیں ہونا چاہئے کیونکہ نوازشریف اور آصف زرداری سمیت ہر ایک نے دھاندلی کا کہا، این اے 125 کے تھیلوں سے ردی نکلی ہے ججوں نے ری الیکشن کا ایسے ہی نہیں کہا اور میں پھر سے کہتا ہوں کہ 2015 ہی الیکشن کا سال ہے کیونکہ عوام کو اب پتا چلے گا کہ دھاندلی کس طرح ہوئی۔ عمران خان نے کہا کہ ہم یہ سب اپنے لیے نہیں بلکہ اپنے بچوں کے مستقبل کے لیے کررہے ہیں ہم آج جہاں تک پہنچے ہیں یہ سب دھرنے کا کمال ہے اس لیے دھرنے کے شرکا کو مبارکباد دیتا ہوں اگر وہ سڑکوں پر نہ نکلتے تو سب اسٹے آرڈر پر ہی چلتا رہا اور یہ لوگ پانچ سال ایسے ہی نکال دیتے۔

https://img.express.pk/media/images/reham/reham.webp

https://img.express.pk/media/images/q31/q31.webp

ریحام خان کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہنا تھا کہ الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ انصاف کا آغاز ہے، الیکشن ٹریبونل کے فیصلے سے ریل پٹڑی سے اتر گئی ہے، ناانصافی کے خلاف ایک شخص کے اقدام سے ہمارے نئے نوجوان سیاستدانوں کو آئندہ شفاف انتخابات کا موقع میسر آئے گا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں