افغانستان کے مختلف علاقوں میں جھڑپوں سے 57طالبان ہلاک
کابل میں طالبان خودکش بمبار نے سرکاری ملازمین کو لے جانے والی بس کو نشانہ بنایا جس میں ایک شہری ہلاک اور 15 زخمی ہوگئے
افغانستان کے مختلف حصوں میں تازہ آپریشن کے نتیجے میں 57 طالبان جنگجو ہلاک اور 35 زخمی جب کہ دارالحکومت کابل میں طالبان خودکش بمبار نے سرکاری بس کو نشانہ بنایا جس میں ایک شہری ہلاک اور 15 افراد زخمی ہوگئے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق کابل میں طالبان خودکش بمبار نے اٹارنی جنرل دفتر کے ملازمین کو لے جانے والی بس کو نشانہ بنایا جس میں ایک شہری ہلاک اور 15 زخمی ہوگئے، افغان وزارت داخلہ نے حملے کی تصدیق کر دی، طالبان نے حملے کی ذمے داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ کارروائی میں 40 افراد ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں، دریں اثنا سیکیورٹی فورسز کے ملک کے مختلف حصوں میں تازہ آپریشن میں 57 طالبان جنگجو ہلاک اور 35 زخمی ہوگئے۔
افغان وزارت داخلہ نے جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ افغان فورسز نے صوبہ ارزگان، زابل، ہرات، غزنی، ہلمند، لوگر، قندوز، سری پل، بدخشاں، فریاب، پکتیا، خوست اور بگلان میں جنگجوؤں کے خلاف آپریشن کیے جس میں 57 جنگجو ہلاک اور 35 زخمی ہوگئے جبکہ 2 کو گرفتار بھی کیا گیا اور دھماکا خیز مواد ناکارہ بنایا گیا ہے، علاوہ ازیں افغان عدالت میں ہجوم کے ہاتھوں خاتون کے قتل کی وڈیو پیش کر دی گئی، مذکورہ خاتون کو قرآن کے صفحات نذر آتش کرنے کے الزام میں مشتعل ہجوم نے کوڑے مارے تھے اور بعد میں جلا ڈالا تھا۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق کابل میں طالبان خودکش بمبار نے اٹارنی جنرل دفتر کے ملازمین کو لے جانے والی بس کو نشانہ بنایا جس میں ایک شہری ہلاک اور 15 زخمی ہوگئے، افغان وزارت داخلہ نے حملے کی تصدیق کر دی، طالبان نے حملے کی ذمے داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ کارروائی میں 40 افراد ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں، دریں اثنا سیکیورٹی فورسز کے ملک کے مختلف حصوں میں تازہ آپریشن میں 57 طالبان جنگجو ہلاک اور 35 زخمی ہوگئے۔
افغان وزارت داخلہ نے جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ افغان فورسز نے صوبہ ارزگان، زابل، ہرات، غزنی، ہلمند، لوگر، قندوز، سری پل، بدخشاں، فریاب، پکتیا، خوست اور بگلان میں جنگجوؤں کے خلاف آپریشن کیے جس میں 57 جنگجو ہلاک اور 35 زخمی ہوگئے جبکہ 2 کو گرفتار بھی کیا گیا اور دھماکا خیز مواد ناکارہ بنایا گیا ہے، علاوہ ازیں افغان عدالت میں ہجوم کے ہاتھوں خاتون کے قتل کی وڈیو پیش کر دی گئی، مذکورہ خاتون کو قرآن کے صفحات نذر آتش کرنے کے الزام میں مشتعل ہجوم نے کوڑے مارے تھے اور بعد میں جلا ڈالا تھا۔