توہین آمیز خاکوں کی نمائش کے باہر فائرنگ پاکستانی اور اس کے دوست نے کی امریکی پولیس

ہمارے 2 سپاہیوں نے اس نمائش پر حملہ کیا کیونکہ وہاں اسلام کی منفی شبیہ پیش کی جارہی تھی، داعش کا دعویٰ


ویب ڈیسک May 05, 2015
گزشتہ روز گستاخانہ خاکوں کی نمائش کے باہر فائرنگ کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار زخمی جب کہ جوابی کارروائی میں 2 حملہ آور ہلاک ہوگئے تھے۔ فوٹو: اے ایف پی

امریکی ریاست ٹیکساس کی پولیس نے دعویٰ کیا ہے گزشتہ روز توہین آمیز خاکوں کی نمائش کے باہر فائرنگ کرنے والا ایک شخص پاکستانی تھا۔

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق ریاست ٹیکساس کے شہر گارلینڈ کے کرٹس کلویل سینٹر میں توہین آمیز خاکوں کی نمائش کے باہر فائرنگ کرنے والوں کی شناخت نادر صوفی اور ایلٹن سمپسن کے نام سے ظاہر کی گئی ہے، نادر صوفی پاکستانی نژاد شہری ہے جو ایلٹن سمپسن کے ہمراہ ریاست ایری زونا میں رہتا تھا۔

حکام کی جانب سے جاری کئے گئے عدالتی دستاویزات سے معلوم ہوا ہے کہ ایلٹن سمپسن سے 2006 میں بھی تفتیش ہوئی تھی اور 2010 میں ان پر صومالیہ جانے کے منصوبے پر غلط بیانی کرنے کا جرم ثابت ہوا تھا۔ جس پر انہیں 600 ڈالر جرمانہ بھی ہوا تھا۔

دوسری جانب داعش نے اپنے ریڈیو 'البیان' میں واقعے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ داعش کے 2 سپاہیوں نے اس نمائش پر حملہ کیا کیونکہ وہاں اسلام کی منفی شبیہہ پیش کی جاررہی تھی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز گستاخانہ خاکوں کی نمائش کے باہر فائرنگ کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار زخمی جب کہ جوابی کارروائی میں 2 حملہ آور ہلاک ہوگئے تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں