عسکری قیادت کا دہشت گردی کے واقعات میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کے ملوث ہونے کا نوٹس

آپریشن ضرب عضب نے دہشت گردوں کو شدید نقصان پہنچایا جب کہ اس جنگ کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے،سربراہ پاک فوج

دہشت گردوں ،مجرموں کے خلاف کارروائی بلا امتیاز،غیر سیاسی ہے،کور کمانڈرز کانفرنس فوٹو: پی پی آئی

عسکری قیادت نے پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دینے میں بھارتی خفیہ ادارے''را'' کے ملوث ہونے کاسختی سے نوٹس لیا ہے۔

جنرل ہیڈ کوارٹر راولپنڈی میں کورکمانڈرز کانفرنس آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی زیرصدارت ہوئی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق کانفرنس میں پیشہ وارنہ امور پر غور کیا گیا جب کہ شرکا نے ملک کی اندرونی وبیرونی سلامتی کی صورت حال کا جائزہ لیا۔ عسکری قیادت نے فوجی آپریشن ضرب عضب اور ملک بھر میں خفیہ معلومات پر جاری آپریشنز کے نتائج اور پیش رفت پربھی غورکیا۔



اس موقع پر اپنے خطاب میں جنرل راحیل شریف نے کہاکہ ملک،عوام اور بہادرمسلح افواج کی عزت واحترام کاہر حالت میں تحفظ کیاجائے گا،دہشت گردوں کے خلاف جنگ غیر سیاسی اور بلاتخصیص انداز میں لڑی جارہی ہے اور اس کا مقصد ملک میں امن کا قیام ہے۔ فوجی آپریشن ضرب عضب جس کوپوری قوم کی حمایت حاصل ہے یہ دہشت گردوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ قبائلی علاقوں کے الگ تھلگ حصوں میں پناہ لینے والے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھی جائیں، دہشت گردوں ،جرائم پیشہ عناصر اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف شہری علاقوں میں خفیہ معلومات پرآپریشنز کو تیزکیاجائے تاکہ ملک میں دیرپا امن قائم کیاجاسکے۔






آئی ایس پی آر کے مطابق کورکمانڈر کانفرنس میں دہشت گردی کوہوادینے میں بھارتی خفیہ ادارے''را'' کے کردار کا سختی سے نوٹس لیا گیا۔ آرمی چیف نے کہاکہ دہشت گردی سے پاک پاکستان اب ایک قومی عزم ہے، ہزاروں معصوم پاکستانی بشمول بچوں کو دہشت گردوں اور انتہا پسندوں نے شہید کیا ہے،قانون کانفاذ کرنے والے ادارے اور ہماری بہادر مسلح افواج نے ان بھٹکے ہوئے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف جنگ میں بیش بہا قربانیاں دی ہیں تاکہ اگلی نسل کے لیے ایک بہتر اور پرامن مستقبل کو یقینی بنایاجائے،ان قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیاجائے گا،ہم اس جنگ کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے،پاکستان اس کے عوام اور بہادر مسلح افواج کی عزت اور احترام کا ہر حالت میں تحفظ کیاجائے گا۔

https://www.dailymotion.com/video/x2p70ku_core-commander-conference_news
Load Next Story