قائمہ کمیٹی برائے دفاع نے الطاف حسین کے بیان کیخلاف مذمتی قرارداد منظور کرلی
قائمہ کمیٹی کے ارکان نے ایم کیوایم کے قائد کے بیان پر زبانی مذمتی قرارداد منظور کی
قائمہ کمیٹی برائے دفاع نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی جانب سے گزشتہ روز پاک فوج سےمتعلق دیئے گئے بیان کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کرلی ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس میں قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا اجلاس روحیل اصغر کی سربراہی میں ہوا جس میں چیرمین کمیٹی سمیت دیگر ارکان نے الطاف حسین کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے اس کے خلاف زبانی مذمتی قرارداد منظور کی جب کہ اس موقع پر چیرمین قائمہ کمیٹی کا کہنا تھا کہ متحدہ کے قائد کا بیان قابل مذمت ہے انہیں موجود حالات میں ایسا بیان نہیں دینا چاہئے تھا تاہم بیان پر معافی بھی خوش آئند ہے۔
قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں شریک ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی سنجے پروانی نے قرارداد کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ قراردادیں لانے کے لیے یہ مناسب فورم نہیں جب کہ اس موقع پر سیکریٹری دفاع عالم خٹک کا کہنا تھا کہ فوجی قیادت پر بیان بازی سےمتعلق آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان ہی وزارت دفاع کا بھی بیان ہے اور اس طرح کے بیان دینے پر الطاف حسین کے خلاف قانونی چارہ جوئی ہوگی۔
واضح رہے کہ ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کے بیان کے خلاف خیبرپختونخوا اور بلوچستان اسمبلی میں بھی مذمتی قرارداد منظور کی جاچکی ہے جب کہ پنجاب اسمبلی میں جماعت اسلامی کی جانب سے قرار داد جمع کرائی گئی ہے اور سندھ اسمبلی میں قرارداد پیش کرنے کی اجازت نہ ملنے پر اسمبلی میں ہنگامہ آرائی ہوئی۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس میں قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا اجلاس روحیل اصغر کی سربراہی میں ہوا جس میں چیرمین کمیٹی سمیت دیگر ارکان نے الطاف حسین کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے اس کے خلاف زبانی مذمتی قرارداد منظور کی جب کہ اس موقع پر چیرمین قائمہ کمیٹی کا کہنا تھا کہ متحدہ کے قائد کا بیان قابل مذمت ہے انہیں موجود حالات میں ایسا بیان نہیں دینا چاہئے تھا تاہم بیان پر معافی بھی خوش آئند ہے۔
قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں شریک ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی سنجے پروانی نے قرارداد کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ قراردادیں لانے کے لیے یہ مناسب فورم نہیں جب کہ اس موقع پر سیکریٹری دفاع عالم خٹک کا کہنا تھا کہ فوجی قیادت پر بیان بازی سےمتعلق آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان ہی وزارت دفاع کا بھی بیان ہے اور اس طرح کے بیان دینے پر الطاف حسین کے خلاف قانونی چارہ جوئی ہوگی۔
واضح رہے کہ ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کے بیان کے خلاف خیبرپختونخوا اور بلوچستان اسمبلی میں بھی مذمتی قرارداد منظور کی جاچکی ہے جب کہ پنجاب اسمبلی میں جماعت اسلامی کی جانب سے قرار داد جمع کرائی گئی ہے اور سندھ اسمبلی میں قرارداد پیش کرنے کی اجازت نہ ملنے پر اسمبلی میں ہنگامہ آرائی ہوئی۔