کلین سوئپ کے باوجود چیئرمین نے اظہرعلی کی پیٹھ تھپتھپادی
بطور قائد آگے بڑھ کرٹیم کو سنبھالا،وقاریونس کو ہٹانے کا معاملہ زیرغور نہیں، دورئہ بنگلہ دیش کے بعد فیصلہ ہوگا،شہریار
بنگلہ دیش سے کلین سوئپ شکست کے باوجود چیئرمین پی سی بی شہریارخان نے ون ڈے کپتان اظہر علی کی پیٹھ تھپتھپا دی۔
طئیرمین پی سی بی نے کہا کہ نوجوان بیٹسمین نے بطور قائد آگے بڑھ کر ٹیم کو سنبھالا، میں ان کی پرفارمنس سے مطمئن ہوں، انھوں نے کہا کہ وقار یونس کو عہدے سے ہٹانے کا معاملہ زیرغور نہیں، دورئہ بنگلہ دیش کے بعد اس بارے میں کوئی فیصلہ ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق شہریار خان نے منگل کا دن کراچی میں گذارا، وہ پاک بنگلہ دیش دوسرا ٹیسٹ دیکھنے بدھ کو ڈھاکا جائیں گے،ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ میں ٹیم میں کوئی آپریشن کرنے ڈھاکا نہیں جا رہا۔
وہاں کوچ وقار یونس، کپتان مصباح الحق اورسینئر کھلاڑیوں سے ملاقات کرنے کا ارادہ ہے تاکہ شکستوں کی وجوہات جان سکوں،ون ڈے سیریز میں کلین سوئپ کے باوجود شہریارخان نے اظہر علی کی کپتانی کو سراہا، انھوں نے کہا کہ نوجوان بیٹسمین نے بطور قائد آگے بڑھ کر ٹیم کو سنبھالا، گوکہ ہم سیریز ہار گئے مگر وہ بہترین کپتان ثابت ہوئے اور میں ان کی کارکردگی سے مطمئن ہوں۔ انھوں نے کہا کہ وقار یونس کو عہدے سے ہٹانے کا معاملہ زیرغور نہیں، دورئہ بنگلہ دیش کے بعد اس بارے میں کوئی فیصلہ ہوگا، ٹیم کی واپسی کے بعد بہتری کے لیے وہ اقدامات کریں گے جس سے کچھ فائدہ ہو۔
چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ بنگلہ دیش سے بھارت جانے کا ارادہ ہے، وہاں کولکتہ میں بی سی سی آئی کے سربراہ جگموہن ڈالمیا سے ملاقات کروں گا، ان سے دوٹوک الفاظ میں پوچھا جائے گا کہ دسمبر میں یو اے ای میں سیریز کھیلنا چاہتے ہیں یا نہیں، انھوں نے ہمارے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں جس پر عمل کرنا ہوگا، چونکہ اب زیادہ وقت باقی نہیں رہا اس لیے سیریز کے حوالے سے فیصلہ جلد کرنا چاہیے، شہریار خان نے بتایا کہ بنگلہ دیش کی ویمنز کرکٹ ٹیم آئندہ ماہ پاکستان کا ٹور کر رہی ہے۔
طئیرمین پی سی بی نے کہا کہ نوجوان بیٹسمین نے بطور قائد آگے بڑھ کر ٹیم کو سنبھالا، میں ان کی پرفارمنس سے مطمئن ہوں، انھوں نے کہا کہ وقار یونس کو عہدے سے ہٹانے کا معاملہ زیرغور نہیں، دورئہ بنگلہ دیش کے بعد اس بارے میں کوئی فیصلہ ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق شہریار خان نے منگل کا دن کراچی میں گذارا، وہ پاک بنگلہ دیش دوسرا ٹیسٹ دیکھنے بدھ کو ڈھاکا جائیں گے،ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ میں ٹیم میں کوئی آپریشن کرنے ڈھاکا نہیں جا رہا۔
وہاں کوچ وقار یونس، کپتان مصباح الحق اورسینئر کھلاڑیوں سے ملاقات کرنے کا ارادہ ہے تاکہ شکستوں کی وجوہات جان سکوں،ون ڈے سیریز میں کلین سوئپ کے باوجود شہریارخان نے اظہر علی کی کپتانی کو سراہا، انھوں نے کہا کہ نوجوان بیٹسمین نے بطور قائد آگے بڑھ کر ٹیم کو سنبھالا، گوکہ ہم سیریز ہار گئے مگر وہ بہترین کپتان ثابت ہوئے اور میں ان کی کارکردگی سے مطمئن ہوں۔ انھوں نے کہا کہ وقار یونس کو عہدے سے ہٹانے کا معاملہ زیرغور نہیں، دورئہ بنگلہ دیش کے بعد اس بارے میں کوئی فیصلہ ہوگا، ٹیم کی واپسی کے بعد بہتری کے لیے وہ اقدامات کریں گے جس سے کچھ فائدہ ہو۔
چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ بنگلہ دیش سے بھارت جانے کا ارادہ ہے، وہاں کولکتہ میں بی سی سی آئی کے سربراہ جگموہن ڈالمیا سے ملاقات کروں گا، ان سے دوٹوک الفاظ میں پوچھا جائے گا کہ دسمبر میں یو اے ای میں سیریز کھیلنا چاہتے ہیں یا نہیں، انھوں نے ہمارے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں جس پر عمل کرنا ہوگا، چونکہ اب زیادہ وقت باقی نہیں رہا اس لیے سیریز کے حوالے سے فیصلہ جلد کرنا چاہیے، شہریار خان نے بتایا کہ بنگلہ دیش کی ویمنز کرکٹ ٹیم آئندہ ماہ پاکستان کا ٹور کر رہی ہے۔